تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کے سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے عید کے بعد امن و امان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کا سربراہی اجلاس تحریک کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے گھر پر ہوا۔ اجلاس میں باقاعدہ طور پر آل پارٹیز کانفرنس کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری دی گئی اور اس کے نیچے ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں۔

آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔اپوزیشن اتحاد نے 3 ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دیں، رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر، سیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کی کمیٹی حامد رضا، تیسری کمیٹی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے لطیف کھوسہ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: گورنر فارغ آدمی، اس کی اے پی سی پر لعنت بھیجتا ہوں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بحث ہوئی۔ خاص طور پر بلوچستان کے مسائل پر بی این پی کے ساجد ترین نے تفصیلی گفتگو کی، تجاویز پیش کیں اور ان کو منظوری بھی ملی۔

ادھر سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں دعوت افطار میں عید کے بعد اپوزیشن اتحاد کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا۔ افطار ڈنر میں سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا، ساجد ترین ایڈوکیٹ، اسد قیصر اور دیگر شریک ہوئے۔

شرکا کا خیال تھا کہ حکومت امن و امان اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات خصوصی طور پر دگر گوں ہیں۔ شرکا کا اتفاق تھا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے اور عید کے بعد ممکنہ اپوزیشن اتحاد کو حتمی شکل دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسد قیصر آل پارٹیز کانفرنس پی ٹی آئی تحریک تحفظ آئین پاکستان عید محمود اچکزئی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ل پارٹیز کانفرنس پی ٹی ا ئی تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود اچکزئی آل پارٹیز کانفرنس تحریک تحفظ آئین اپوزیشن اتحاد عید کے بعد

پڑھیں:

اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، 26ویں آئینی ترمیم کے خاتمے اور ایس آئی ایف سی کی تحلیل کا مطالبہ

اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تشویش ہے جس سے نکلنے کے لیے جامع حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

پریس کانفرنس میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے پی سی کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور سیاسی اسیروں کی رہائی کا مطالبہ اور اپوزیشن لیڈرز کی 9 مئی مقدمات میں سزاؤں کی مذمت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا میں امن و امان کے مسئلے پر منعقدہ اے پی سی میں طے پانے والے 10 نکات کیا ہیں؟

اپوزیشن اے پی سی کے رہنماؤں نے ملک میں ایک نئے میثاق کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہائبرڈ نظام کی وجہ سے ریاست اور عوام میں سماجی معاہدہ کمزور پڑچکا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نئے میثاق کے مطابق قانون کی حکمرانی، عدلیہ کی آزادی، منصفانہ الیکشنز اور بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مسائل حل کیے جائیں۔ اعلامیے میں ‘ٹروتھ اینڈ ریکنسیلیئشن کمیشن’ کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ مقننہ کے اختیار میں مداخلت کی کسی بھی آئینی ترمیم کو ختم کیا جائے اور اداروں کے درمیان طاقت کی تقسیم کی آئینی حدود پر عمل کیا جائے۔ اے پی سی نے ایس آئی ایف سی کے قیام کی مذمت کرتے ہوئے اسے 18ویں کی روح کے منافی قرار دیا اور اسے تحلیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس کے علاوہ ایس آئی ایف سی کو کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دی گئی زمین واپس کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

کانفرنس میں شریک جماعتوں نے اعلامیے میں کہا کہ عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے، 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کی آزادی کا تصور ختم ہوچکا ہے، عدلیہ کی آزادی کی بحالی کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔

اعلامیے میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کے خط کی تائید کرتے ہوئے ان ججز کو عوام کا ہیرو قرار دیا اور ان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • عالمی غیر یقینی صورتحال کے دور میں ہمیں معاشی مفادات کے تحفظ کیلئے چوکنا رہنا ہوگا، نریندر مودی
  • تحریک تحفظ آئین کی اے پی سی کے اعلامیے پر بی ایل اے کی چھاپ شرمناک ہے، عرفان صدیقی
  • ہماری کسی سے لڑائی نہیں، ملک آئین و قانون کے مطابق چلایا جائے، محمود اچکزئی
  • اپوزیشن کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آل پارٹیز کانفرنس اختتام پذیررہنمائوں کی پریس کانفرنس
  • آئین سے باہر نکلنے والے کو نہ حکمرانی کا حق ہے نہ ہم اسے تسلیم کریں گے، محمود خان اچکزئی
  • عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنا آئین، قانون اور انسانیت کی توہین ہے، حلیم عادل شیخ
  • اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، 26ویں آئینی ترمیم کے خاتمے اور ایس آئی ایف سی کی تحلیل کا مطالبہ
  • ٹُرتھ اینڈ ری کنسلیئیشن کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، اعلامیہ آل پارٹیز کانفرنس
  • نظام المدارس پاکستان کے زیراہتمام دفاع وطن قومی یکجہتی کانفرنس کا انعقاد