اسرائیل باز نہ آیا، غزہ میں حملے جاری، شہادتیں بڑھنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
غزہ میں اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور جارحیت جاری ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں میں شہادتوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں کئی گھروں کو نشانہ بنایا۔
جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ میں گزشتہ 18 مارچ سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 440 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 650 سے زائد ہے۔
منگل اور بدھ کے اسرائیلی فضائی حملوں میں 183 بچے بھی شہید ہوئے تھے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 49 ہزار 547 افراد شہید اور ایک لاکھ 12 ہزار 547 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔