غزہ: اسرائیلی فورسز کی سحری کے وقت وحشیانہ بمباری، بچوں سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
فلسطین میں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، سحری کے وقت فضائی حملوں میں 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں سحری کے وقت اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 71 فلسطینی شہید
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کا ہدف زیادہ تر عام شہریوں کے مکانات تھے، جنہیں پیشگی وارننگ کے بغیر نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کے جنوبی حصے، خاص طور پر خان یونس اور رفح میں اسرائیلی فضائی حملوں میں شدت دیکھی گئی، جہاں کم از کم دس رہائشی عمارتوں کو تباہ کردیا گیا۔
شمالی غزہ میں بھی ایک رہائشی عمارت مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکی ہے، شہدا میں ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک 436 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 183 بچے شامل ہیں۔ مجموعی طور پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 49 ہزار 547 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری جانب غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے شہدا کی تعداد 61 ہزار 700 سے زائد بتائی ہے اور خبردار کیا ہے کہ ملبے تلے دبے ہزاروں لاشوں کو بھی مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے نہ صرف غزہ میں حماس کے خلاف جنگ مزید تیز کرنے کی دھمکی دی ہے بلکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی ایک بڑے فوجی محاذ کے قیام کا عندیہ دیا ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جارحیت کے نئے سلسلے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے رات بھر اور صبح سویرے غزہ شہر اور اطراف میں شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں مکانات، رہائشی عمارتیں اور پناہ گزین کیمپ ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد پورے شہر پر قبضہ کرنا بتایا جا رہا ہے، اس وقت تقریباً 10 لاکھ فلسطینی، جو پہلے ہی غزہ کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہو کر یہاں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے، شہر کے اندر محصور ہیں اور ان پر اسرائیلی حملے مسلسل جاری ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق گزشتہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں تقریباً 65 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، اسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ طبی سامان کی شدید کمی نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
غزہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی دنوں سے خوراک، پانی اور ادویات کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود اسرائیلی فوج بمباری روکنے کو تیار نہیں۔ ادھر عینی شاہدین کے مطابق کئی علاقوں میں درجنوں خاندان مکمل طور پر مٹ گئے ہیں اور سینکڑوں لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ شہر اس وقت مکمل انسانی المیے میں تبدیل ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی برادری کی خاموشی پر فلسطینی عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دراصل دہشت گردی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران مجرمانہ بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کے باعث غزہ کے مظلوم عوام مسلسل ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔