چاند پر قدیم ترین ٹکراؤ 4.25 ارب سال قبل ہوا تھا، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی سائنس دانوں نے چاند کے سایہ دار علاقے سے لینے والی چاند کی مٹی کے نمونوں کے مطالعہ کے ذریعے ایک اور بڑی پیش رفت کی ہے۔ یعنی یہ طے کیا گیا ہے کہ چاند کا سب سے قدیم اور سب سے بڑے ٹکراؤ کی باقیات ایٹکن بیسن (ایس پی اے بیسن) 4.

25 ارب سال پہلے ہوئی تھیں ، جو نظام شمسی کے ابتدائی مرحلے میں بڑے ٹکراؤ کی تاریخ کے لئے ایک ابتدائی معیار فراہم کرتا ہے ، اور چاند اور یہاں تک کہ نظام شمسی کے ابتدائی ارتقا کو سمجھنے کے لئے بہت سائنسی اہمیت کا حامل ہے۔

چینی سائنسدانوں کےیہ نتائج تعلیمی جریدے نیشنل سائنس ریویو میں شائع ہو گئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ ایس پی اے بیسن، جس کا قطر تقریباً 2،500 کلومیٹر ہے، ٹکراؤ کے باعث ایک بہت بڑا گڑھا ہے اور یہ چاند پر قدیم ترین ٹکراؤ کا نشان ہے۔ ایس پی اے بیسن کی تشکیل کے وقت کو نظام شمسی میں ٹکراؤ کی تاریخ کو درست کرنے کے لئے سنہری حوالہ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

لہذا ، ایس پی اے بیسن کی تشکیل کے وقت کی درست وضاحت ، طویل عرصے سے بین الاقوامی خلائی تحقیق کے میدان میں اولین سائنسی اہداف میں سے ایک رہا ہے۔ اس مطالعے سے ثابت ہوتا ہے کہ نظام شمسی کی تشکیل کے تقریباً 320 ملین سال بعد، ایک بڑے ٹکراؤ کے واقعے نے ایس پی اے بیسن تشکیل دیا،جو چاند میں ٹکراؤ کے گڑھوں کی شماریاتی تاریخ کے لئے چاند کے سایہ دار حصے سے ابتدائی معیار فراہم کیا۔

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم فرعون کے زمانے کا سونے کا کڑا غائب

قاہرہ: مصر کی وزارتِ آثارِ قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ قاہرہ کے ایجپشن میوزیم کی لیب سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا پراسرار طور پر غائب ہوگیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ کڑا فرعون آمنموپ کے دورِ حکمرانی (اکیسویں سلطنت: 1070 تا 945 قبل مسیح) سے تعلق رکھتا ہے۔

وزارت نے بتایا کہ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ کڑا آخری بار کب دیکھا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق انوینٹری چیک کے دوران اس کی گمشدگی کا انکشاف ہوا لیکن اس کی باضابطہ تصدیق نہیں ہوسکی۔

واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کردی گئی ہے جبکہ ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور زمینی راستوں پر موجود آثارِ قدیمہ یونٹس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ قاہرہ کے تحریر اسکوائر میں واقع ایجپشن میوزیم میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد قیمتی نوادرات موجود ہیں، جن میں فرعون آمنموپ کا مشہور سنہری ماسک بھی شامل ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب یکم نومبر کو گریٹ ایجپشن میوزیم کے افتتاح کی تیاریاں جاری ہیں۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین، انسانی حقوق کے تحفظ اور محروم طبقات کی حمایت میں آواز بلند کی، علامہ مقصود ڈومکی
  • انسان کے مزاج کتنی اقسام کے، قدیم نظریہ کیا ہے؟
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم فرعون کے زمانے کا سونے کا کڑا غائب
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • مصر کے میوزیم سے 3 ہزار سال قدیم سونے کا کڑا غائب
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
  • ڈیرہ مراد جمالی، ایم ڈبلیو ایم جنوبی بلوچستان کی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال