“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا کیوبا میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ ٹائم : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں منعقد ہوا۔کیوبا کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیکریٹریٹ کے سیکرٹری اور سینٹرل سروس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر یوڈی روڈریگز اورکیوبا میں چینی سفیر ہواشن سمیت سو سے زائد مہمانوں نے تقریب میں شرکت کی۔سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے شعبہ تشہیر کے نائب سربراہ اور چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے تقریب سے ورچوئل خطاب کیا۔شن ہائی شیوںگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال کے دو اجلاسوں میں صدر شی جن پھنگ نے ادارہ جاتی کھلے پن کو مسلسل وسعت دینے اور بین الاقوامی تعاون کو مسلسل بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ چین کے دروازے مزید وسیع ہوں گے۔ سی جی ٹی این کی جانب سے کرائے گئے ایک عالمی سروے کے مطابق نوے فیصد سے زائد جواب دہندگان نے چین کی مضبوط معاشی اور تکنیکی طاقت کی تعریف کی اور توقع ظاہر کی کہ چین کی ‘بڑی مارکیٹ دنیا کے لیےبڑے مواقع لائے گی۔ “چین پر اعتماد” نے دنیا کی ترقی میں مزید استحکام اور یقین پیدا کیا ہے۔اس سرگرمی کو متعدد مقامی مین اسٹریم میڈیا نے کوریج دی، جن میں کیوبا کے قومی ٹیلی ویژن اور کیوبا کی سرکاری نیوز ایجنسی بھی شامل ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
یادگار چوک پر منعقدہ مظاہرے سے سید مظاہر حسین موسوی، محمد علی دلشاد، وزیر حسنین و دیگر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری ناقابل برداشت فعل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف سکردو میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یادگار چوک پر منعقدہ مظاہرے سے سید مظاہر حسین موسوی، محمد علی دلشاد، وزیر حسنین و دیگر نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین احسان ایڈووکیٹ سمیت دیگر رہنماؤں کی گرفتاری ناقابل برداشت فعل ہے۔ گلگت بلتستان کے حالات جان بوجھ کر خراب کئے جا رہے ہیں۔ لینڈ ریفارمز کے نام پر زمینیں ہتھیانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے۔ مقررین نے کہا کہ مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ کے نام پر تماشہ لگایا جا رہا ہے، عوام ہوشیار رہیں۔ لینڈ ریفارمز بل اسمبلی میں لانے کے بعد حکومت بند گلی آگئی۔ زمینوں اور پہاڑوں کی قانون سازی عوام سے پوچھے بغیر بند کمروں میں نہیں کی جاسکتی۔