کشمیری رکن پارلیمان نے کہا کہ عرفان معراج کا کیس الگ نہیں ہے بلکہ معروف انسانی حقوق کارکن خرم پرویز سمیت کئی دیگر افراد بھی ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیر کے جواں سالہ صحافی عرفان معراج کی گرفتاری کے دو سال مکمل ہونے پر رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا کرتے ہوئے کہا کہ خاموشی کوئی آپشن نہیں ہو سکتی۔ عرفان معراج جو کہ ایک معروف صحافی اور محقق ہیں کو 20 مارچ 2023ء کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے گرفتار کیا تھا اور تب سے وہ اپنے گھر اور اہل خانہ سے دور دہلی کی ایک جیل میں قید ہے۔ جمعرات کو آغا روح اللہ مہدی نے سوشل میڈیا پر اس حوالہ سے اپنی بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ عرفان معراج کو کسی جرم کی پاداش میں نہیں بلکہ سچ بولنے اور صحافت انجام دینے کی سزا دی گئی ہے۔ شادی کے صرف ایک ماہ بعد قید کیا گیا، وہ آج بھی ایک دور دراز جیل میں ہے، کشمیر میں سچ بولنا ہی جرم بن چکا ہے۔

آغا سید روح مہدی نے کہا کہ عرفان معراج کا کیس الگ نہیں ہے بلکہ معروف انسانی حقوق کارکن خرم پرویز سمیت کئی دیگر افراد بھی ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دھمکایا جاتا ہے، پھر گرفتار کر لیا جاتا ہے تاکہ سچائی کی آواز کو دبایا جا سکے۔ رمضان کے آخری ایام اور عید کے قریب آنے کا حوالہ دیتے ہوئے روح اللہ مہدی نے افسوس کا اظہار کیا کہ عرفان معراج اور دیگر قیدیوں کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہونا چاہیئے تھا، نہ کہ کشمیر کی حقیقت کو قلمبند کرنے کی پاداش میں قید میں ڈال دیا جاتا۔ دریں اثنا جرنلسٹ فیڈریشن آف کشمیر (JFK) نے بھی ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے عرفان معراج کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ عرفان معراج جو دو سال سے قید میں ہیں، کی گرفتاری صحافتی آزادی پر سنگین حملہ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عرفان کی گرفتاری کو عالمی سطح پر میڈیا اور انسانی حقوق کے ادارے تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں جیسے Deutsche Welle، The Caravan اور Himal Magazine کے لئے تحقیقاتی صحافت انجام دی ہے اور دوران قید بھی انہیں کشمیر میں منشیات کے بحران پر رپورٹنگ کے لئے ایک بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سابق چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمانا کے اس قول کا بھی حوالہ دیا گیا کہ صحافی عوام کی آنکھ اور کان ہوتے ہیں اور آزاد صحافت جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ JFK نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ کشمیر میں صحافیوں کو نشانہ بنانا سچ اور احتساب کو کمزور کرنے کی ایک بڑی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ عرفان معراج روح اللہ کہا کہ

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، عرفان صدیقی

وفاقی دارالحکومت سے جاری ایک بیان میں راہنما مسلم لیگ نون اور سینیٹر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن چھت پر چڑھ کر پی ٹی آئی کو آوازیں نہیں دیں گے، 26ویں ترمیم کے بعد جو ترمیم جب بھی آئے گی وہ 27ویں ہو گی لیکن اس وقت حکومت ایسی کسی ترمیم پر کام نہیں کر رہی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری ایک بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی کے بیان کے مطابق کے پی میں اے پی سی موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے بلائی جا رہی ہے، ہم کسی ایسی سازش کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں۔؟ پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، 5 اگست کو 10 دن رہ گئے۔

راہنما مسلم لیگ نون اور سینیٹر کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی دلچسپی نہیں، اس لئے کوئی میٹنگ بھی اب تک نہیں بلائی، مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں لیکن چھت پر چڑھ کر پی ٹی آئی کو آوازیں نہیں دیں گے، 26ویں ترمیم کے بعد جو ترمیم جب بھی آئے گی وہ 27ویں ہو گی لیکن اس وقت حکومت ایسی کسی ترمیم پر کام نہیں کر رہی۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہییں، محمد نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر متحرک سیاسی کردار بھی ادا کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خارجہ امور کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، یہ کام علی امین گنڈاپور کا نہیں، وہ اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کی تحریک سے ہمیں کوئی خطرہ نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا