بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مالی بے ضابطگیوں کی خبریں درست نہیں، ترجمان
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد:
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی انتظامیہ نے آڈٹ رپورٹ میں مالی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی خبروں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آڈٹ رپورٹ کے چند نکات کو غلط انداز سے پیش کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ترجمان نے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر سختی سے کاربند ہے، حالیہ دنوں میں سامنے آنے والی ایک خبر میں مالی بے ضابطگیوں کے حوالے سے معمول کی آڈٹ رپورٹ کے بعض نکات کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یہ بات سمجھنا ضروری ہے کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کی جانب سے تمام سرکاری اداروں کا آڈٹ معمول کا حصہ ہوتا ہے ابتدائی آڈٹ مشاہدات ابتدائی نوعیت کے ہوتے ہیں اور ان پر کئی مراحل میں غور و خوض کیا جاتا ہے جن میں محکمانہ اکاوٴنٹس کمیٹی (ڈی اے سی) کی سطح پر ہونے والی مشاورت بھی شامل ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جہاں ان نکات کو وضاحت، تصحیح یا طریقہ کار میں بہتری کے ذریعے حل کیا جاتا ہے، ڈی اے سی کی سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جاتی ہے تاکہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھا جاسکے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بی آئی ایس پی کے مالی سال 2023-24ء کے اکاوٴنٹس سے متعلق آڈٹ اور انسپکشن رپورٹ میں شامل نکات پر بھی اسی طریقہ کار کے تحت غور کیا گیا، ان امور پر 24 دسمبر 2024ء اور 21 جنوری 2025ء کو منعقدہ ڈی اے سی اجلاسوں میں تفصیلی جائزہ لیا گیا جہاں بی آئی ایس پی نے وضاحتی شواہد اور ضروری ریکارڈ فراہم کیا جنہیں آڈٹ حکام نے تسلیم کر لیا اس دوران کئی اعتراضات کو دور کر دیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق بعض سفارشات پر عمل درآمد کا عمل جاری ہے جن میں طریقہ کار کی مزید بہتری، ڈیٹا کی تطبیق اور پالیسی میں ضروری ترامیم شامل ہیں اس لیے واضح کیا جاتا ہے کہ بی آئی ایس پی مالیاتی امور میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور متعلقہ نگران اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ عوامی فلاح و بہبود کے اس اہم پروگرام کو مزید موٴثر بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بی آئی ایس پی
پڑھیں:
ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے
سٹی42: کشمیر کی آزادی کے لئے زندگی بھر بھارتی سامراج سے لڑنے اور طویل ترین جدوجہد کرنے والے ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔
پروفیسر غنی بھٹ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے نا قابلِ شکست سرخیل تھے، انہوں نے بچپن سے مرتے دم تک آزادی کی جدوجہد میں پہلی صف میں رہ کر عدم تشدد کی تلاور سے پر امن لڑائی لری اور غاصب کو بد ترین شکستوں سے دوچار کئے رکھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
ارضِ کشمیر اپنے جاں نثار اور جری فرزند سے محروم ہو گئی اورتحریکِ آزادیٔ کشمیر آج ایک عظیم کارکن سےمحروم ہو گئی، تحریک آزادی کے کارکن انتھک محنت کرنے اور کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے اوللعزم رہنما سے محروم ہوگئے۔
غنی بھٹ پہشہ کے لحاظ سے پروفیسر تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ہی جدوجہد کے کارزار میں قدم رکھ دیا تھا اور زندگی کے آخری دم تک غاصب کو سخت جدوجہد سے ناکوں چنے چبوائے۔
ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا
پروفیسر غنی بھٹ کل جماعتی حریت کانفرنس کے متحدہ پلیٹ فارم پر مادرِ وطن کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام کشمیریوں کو متحد رکھنے والی عظیم قوتِ محرکہ تھے۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیر مین بھی رہے اور دوسری پوزیشنوں مین بھی خدمت کرتے رہے۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال سوپور میں ان کے گھر پر ہوا۔
پروفیسر بھٹ نے بے پناہ جدوجہد کر کے کشمیریوں کی کئی جنریشنوں میں آزادی کے شعور کو پروان چڑھایا، ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ان کے سارے گھرانے کی زندگیاں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف ہیں۔
سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل
کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے کارکنوں نے پروفیسر غنی بھٹ کی وفات پر کہا ہے کہ ان کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔
پروفیسر غنی بھٹ کی وفات نہ صرف کشمیر ی قوم اور تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے بلکہ یہ پاکستان کے لئے بھی بہت بھاری نقصان ہے۔ پروفیسر غنی بھٹ پاکستان کے دیرینہ رفیق تھے،۔
Waseem Azmet