کراچی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی:
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر دو روز کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق 22 مارچ تک رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ یوم علی کے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہر میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانا اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ ہے۔
پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اس حکم نامے پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکومت نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کرتے ہوئے حکومتی فیصلے پر عمل کریں تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
فائل فوٹو۔سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025 تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔
تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔
تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔
تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔