کراچی میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کراچی:
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر دو روز کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق 22 مارچ تک رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ یوم علی کے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد شہر میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانا اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ ہے۔
پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اس حکم نامے پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
حکومت نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کی ہے اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ قانون کی پاسداری کرتے ہوئے حکومتی فیصلے پر عمل کریں تاکہ امن و امان کو برقرار رکھا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔