اعجاز چودھری کے ڈاکٹروں نے اجازت دی تو پیش کر دیں گے، آئی جی جیل، سپرنٹنڈنٹ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) سینٹ کی استحقاق کمیٹی نے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ کرنے پر تحریک استحقاق پر غور شروع کر دیا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ اعجاز چودھری کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ کرکے پنجاب حکومت نے رولز کی خلاف ورزی کی۔ رولز کی خلاف ورزی پر سزا دی جا سکتی ہے۔ اگر ڈاکٹر اور اعجاز چودھری راضی ہیں تو انہیں فوراً سینٹ میں پیش کیا جائے۔ کمیٹی کی جانب سے اعجاز چودھری کو خط لکھا جائے کہ وہ کمیٹی اجلاس میں پیش ہونا چاہتے ہیں کہ نہیں۔ آئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات، جیل سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت نے بتایا کہ اعجاز چودھری طویل عرصہ سے عارضہ قلب میں مبتلا ہیں۔ اس وقت وہ ادارہ قلب لاہور میں زیر علاج ہیں۔ اگر اعجاز چودھری رضا مند اور ڈاکٹر اجازت دیں تو ایک منٹ میں انہیں پیش کر دیں گے۔ سینیٹر عون عباس اور میاں غوث آ سکتے ہیں تو ہمیں اعجاز چودھری کو پیش کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اعجاز چودھری
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیں گے اور حماس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے بعض علاقوں میں اب بھی حماس کے ٹھکانے موجود ہیں جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز پائے جاتے ہیں جنھیں عنقریب تباہ کر دیا جائے گا۔
نیتن یاہو نے عندیہ دیا کہ اگر کسی نے ہماری افواج پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو ہم نہ صرف حملہ آوروں کو بلکہ اُن کی تنظیم کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر لازمی اقدام اٹھائیں گے۔
وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیوں کی معلومات امریکا کو فراہم کی جاتی ہیں مگر کسی قسم کی اجازت لینا لازمی نہیں سمجھا جاتا؛ وہ خود اعلیٰ سطح کی سکیورٹی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہیں اور اسے ترک نہیں کریں گے۔
ادھر حماس نے اپنے بیان میں الزام لگایا ہے کہ امریکا جنگ بندی معاہدے کے نفاذ میں مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔