عدالت نے کہا ہے آپ پیش نہ ہوا کریں، کس نے کہا کہ آپ پیش ہوں؟ صنم جاوید
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
تحریکِ انصاف کی رہنما صنم جاوید نے کہا ہے کہ عدالت سے استدعا کی ہے کہ رمضان چل رہا ہے تھوڑا ریلیف دے دیں، عدالت نے کہا کہ آپ پیش نہ ہوا کریں، آپ کو کس نے کہا کہ آپ عدالت پیش ہوں۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران صنم جاوید نے کہا ہے کہ میرے خلاف لاہور سرگودھا اور راولپنڈی میں کیسز زیرِ سماعت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمر ایوب بھی عدالت پیش نہیں ہوئے تو ان کی ضمانت خارج کر دی گئی، ہمارے وکلا نے کہا کہ الزامات اور مقدمات ایک جیسے ہیں تو سماعت بھی ایک دن ہونی چاہیے۔
صنم جاوید کا کہنا ہے کہ میرے خلاف لاہور میں پانچ جبکہ راولپنڈی میں دو ٹرائل چل رہے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہزاروں لوگوں پر ایک جیسے مقدمات درج ہیں کیا ہر مقدمے میں علیحدہ علیحدہ بحث کی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صنم جاوید نے کہا کہ
پڑھیں:
نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین
نیپال سے تعلق رکھنے والے گلوکار مدن گوپال نے پاکستانی گلوکارہ المعروف مٹی کی آواز ریشما کا شہرہ آفاق نغمہ اپنے انداز سے گاکر انہیں شاندار انداز سے خراج تحسین پیش کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول کے رنگارنگ ماحول میں ایک ایسا لمحہ بھی آیا جب نیپالی گلوکار مدن گوپال نے پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ ریشما کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا مشہور گیت ’لمبی جدائی‘ گایا۔
نیپالی گلوکار مدن گوپال جو کراچی میں جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول میں دوسری بار پرفارم کر رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی محبت نے دوبارہ یہاں پر کھینچ کر لائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں کھنمنڈو سے 15 کلومیٹر دور پہاڑ پر سیر کے لیے گایا تو اس کے چاروں طرف جنگل تھا تیز چلتی ہوائیں ہر طرف سبزہ تھا وہاں مجھے ایسا لگتا آسمان سے میرے پاس ریشما جی کا یہ گانا آیا تب ہی میں نے سوچا کہ یہ گانا پاکستان جا کر پرفارم کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ورلڈ کلچر فیسٹیول سے چند ماہ قبل میرا یہ دل چاہ رہا تھا کہ میں مٹی کی سنگر ریشما جی کو ٹربیوٹ پیش کروں، میں نے ان کے گانے 'لبمی جدائی' میں اپنی کمپوزیشن شامل کرکے ایک میڈلے کی طرح پیش کیا۔
مدن گوپال اپنے میوزکل شو میں نیپالی فوک اور پاکستانی موسیقار عماد رحمان صاحب کا کمپوز کیا نیپالی گانا بھی پیش کیا جو اردو اور نیپالی زبان پر مشتمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیپال میں مجھے میوزیکل اسکالر کہتے ہیں ، جتنا میں نے پڑھا ہے میرے خیال میں دو طرح کے گلوکار ہوتے ایک وہ جو تربیت یافتہ ہوتے ہیں ایک وہ جو مٹی کے سنگر ہوتے ہیں ۔
لفظ ’مٹی کے سنگر‘ کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ اس کا مطلب ہے کہ قدرتی نوٹس پر گانا ، یہ ایسا ہوتا جس میں سنگیت کےگرامر کو نہیں سیکھا جاتا بس دل سے گایا جاتا ہے ۔
لمبی جدائی گانے پر پرفارمنس کے دوران مدن کا ساتھ ابھرتی ہوئی پاکستانی گلوکارہ ماہ رخ نے دیا۔
ماہ رخ کا کہنا تھا کہ ریشما جی ہماری لیجنڈری آرٹسٹ ہیں ان کو گانا ویسے تو ناممکن ہے لیکن میں اپنی طرف سے ایک چھوٹی سی کوشش کی ساتھ ہی اپنی ثقافت کو پیش کیا۔
گلوکارہ کا مزید کہنا تھا کہ نیپالی گلوکار کے ساتھ پرفارم کرنے کا تجربہ بہت اچھا تھا جس سے مجھے بھی مزہ آیا۔
واضح رہے کہ 1980 کی دہائی میں ایک معروف ہندوستانی فلم ہدایت کار سبھاش گئی نے ریشماں کی آواز میں گانا " لمبی جدائی" کو اپنی فلم " ہیرو" میں شامل کیا جو کہ پاکستان کی طرح ہندوستان میں بھی بہت مشہور و مقبول ہوا اور آج بھی اُسے پسند کیا جاتا ہے۔
اس گانے کے بعد جلد ہی ریشماں کا شمار برصغیر کی صف اول کی گلوکاراؤں میں ہونے لگا اورانہیں بین الاقوامی شہرت حاصل ہو گئی۔ انہوں نے امریکا ،برطانیہ اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
موسیقار عماد رحمان کا کہنا تھا کہ مدن نے پاکستان آنے سے پہلے مجھے فون کرکے بتایا تھا کہ وہ ریشما جی کو ٹریبیوٹ دینے جارہے اور میں خود بھی ریشما جی بڑا مداح ہوں تو مدن کا آئیڈیا پسند آیا ۔
ان کا مزید کہناتھا کہ ریشما جی ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں ان کی گائیکی برصغیر کی میں اہمیت رکھتی ہیں۔