پاکستان میں مارشل آرٹس کے بانی اشرف طائی کی طبعیت بگڑ گئی، سانس لینے میں دشواری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
شدید علالت کا شکار پاکستان میں مارشل آرٹس کے بانی اشرف طائی کی طبعیت ایک مرتبہ پھر بگڑ گئی، بلڈ پریشر اور شوگر میں مبتلا 77 سالہ اشرف طائی سانس لینے میں تکیلف کی بنا پر نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں،۔
اہلیہ نے دعاوں کی درخواست کردی، ثمینہ شاہ کے مطابق ان کے شوہر اشرف طائی کے علاج معالجہ پر خطیر رقم خرچ ہورہی ہے اور اسپتال کی بھاری واجب الادا رقم ادا کرنا محال ہوگیا ہے، اعلٰی حکام اور ذمہ داران توجہ دیں۔
ثمینہ اشرف کا کہنا ہے کہ دیگر کھیل والوں کو کروڑوں روپے دیے جاتے ہیں، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اشرف طائی آج بیماری میں مشکلات کا شکار ہیں، وفاقی حکومت اور گورنر سندھ کی جانب سے ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔
اشرف طائی کی انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق ہارٹ اٹیک سےان کے دل کا متاثرہ حصہ ناکارہ ہوگیا ہے، گرینڈ ماسٹر کے دونوں گردے پہلے ہی فیل ہو چکے ہیں، مارشل آرٹ میں گراں قدر خدمات پرحکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی پانے والے اشرف طائی 1970 میں میمانمار(اس وقت برما) سے پاکستان منتقل ہوئے تھے۔
اشرف طائی کو مقامی سینما میں پیش آنے والے واقعے کے بعد قومی سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی تھی،اشرف طائی نے بلیک میں ٹکٹ فروخت کرنے والے 14 رکنی گروہ کی تن تنہا پٹائی کی تھی۔
بعد ازاں شرف تائی نے ہل پارک میں چھوٹے سے سینٹر میں تربیت فراہم کرنے کا آغاز کیا، بروس لی کی ایکشن فلموں کی شہرت کے بعد اشرف طائی بھی راتوں رات پاکستان میں مشہور ہوگئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔
اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔