Express News:
2025-11-03@08:05:27 GMT

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ترقی کی ضامن

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

تبدیلی انسان کی بقاء کی ضامن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ معاشرے میں تبدیلی آتی ہے، تاہم موجودہ دور میں ٹیکنالوجی نے تبدیلی کی رفتار کو بہت تیز کردیا ہے۔ ہم اس وقت ڈیجیٹل تبدیلی (Digital Transformation) کے دور سے گزر رہے ہیں، جو دنیا کو تیزی سے بدل رہی ہے۔ ہماری زندگی، کام کاج اور رہنے سہنے کے طور طریقوں میں ٹیکنالوجی کا انحصار بڑھ گیا ہے۔

ٹیکنالوجی معاشی و پیشہ وارانہ ترقی میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کا موجودہ انقلاب حکومتوں، معاشروں، کاروباری اداروں اور افراد کے درمیان تعلقات کو نئے سرے سے متعین کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ٹیکنالوجی کو ترقی اور خوشحالی کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، وہ افراد، ادارے اور ممالک جنھوں نے ڈیجیٹل تبدیلی کے مطابق خود کو ڈھالا، وہ ترقی کے سفر پر تیزی سے گامزن ہیں۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے کاروبار، حکومتی ادارے اور معاشرتی نظام جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر اپنے طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہیں۔ یہ تبدیلی صرف ٹیکنالوجی کے استعمال تک محدود نہیں بلکہ اس کا مطلب اپنے کام کے طریقہ کار، کاروباری حکمت عملی اور ثقافت کو نئے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوتا ہے۔

ڈیجیٹل تبدیلی میں جدید ٹیکنالوجیز جیسے کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹا اینالیٹکس، آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI)، مشین لرننگ اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) شامل ہیں۔ ان ٹیکنالوجیز کے ذریعے کاروباری ادارے اپنے ڈیٹا کو موثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے مختلف امورکو خودکار بناتے ہوئے صارفین کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے اس دور میں اب آئی ٹی کمپنیاں صنعتوں کو بتاتی ہیں کہ دنیا میں آپ کی انڈسٹری کس طرح کام کر رہی ہے اور آپ کو ان سے مسابقت کے لیے کیا طریقہ کار اپنانا چاہیے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اداروں کو کاروباری ماڈل میں جدت اور صنعتی ماحولیات کی تعمیر نو میں مدد فراہم کرتی ہے۔ روایتی مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کر کے معاشی ترقی کی رفتار بڑھائی جاسکتی ہے اور موجودہ نظام کو نئے سرے سے تشکیل دیا جاسکتا ہے، جس میں کاروباری عمل کو شفاف بنانے کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

بہت سے افراد اور ادارے وقت پر فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں، جب کہ بروقت فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے اور ٹیکنالوجی ہمیں یہ صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈیٹا تک فوری رسائی ہوتی ہے، جس سے وقت اور سرمایہ کی بچت کے ساتھ ساتھ درست فیصلے کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کسی آسائش یا شارٹ کٹ کا نام نہیں بلکہ یہ کام کی رفتار کو تیز، محفوظ اور معیارکو بہتر بناتا ہے۔ اس کے لیے آپ کی سوچ، مقصد اور مستقبل کے منصوبوں کا ہم آہنگ ہونا انتہائی ضروری ہے۔

عام غلطی یہ ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی کو کاروبار کا صرف ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جب کہ یہ پورے کاروبار کا لازمی جز ہے۔ اس عمل کو پورے کاروباری نظام کے ساتھ جوڑ کر کارکردگی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ یہ عمل آپ کو کاروبار، صارفین اور مارکیٹ کو سمجھنے اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔

کاروبار میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے بلکہ شفافیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کی ایک مثال پاکستان کے ایک مشہور ریٹیل چین کی ہے، جس نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اپنی خدمات کو بہتر بنایا بلکہ SAP کے ون اسٹاپ سلوشن کے ذریعے صارفین کو غلطی سے پاک سروسز فراہم کیں۔

ٹیکنالوجی کے ذریعے مشہور ریٹیل چین کے 26 اسٹورز کو ایک مربوط انوینٹری، پے رول اور شیلفنگ و کوالٹی چیک کے خودکار الرٹ سسٹم سے جوڑ دیا گیا ہے، جس سے کارکردگی کی جانچ، اہداف کا حصول، نئی بھرتیوں، معاوضوں کی ادائیگی اور ملازمین کے فلاح و بہبود کے منصوبوں میں مدد ملی اور کاروبار میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے جرمنی کی سافٹ ویئر کمپنی SAPکے منیجنگ ڈائریکٹر برائے پاکستان، ایران، بحرین اور افغانستان ثاقب احمد کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی معاشی اور پیشہ وارانہ ترقی میں معاونت فراہم کرتی ہے۔ ڈیجیٹل تبدیلی پیداوار میں اضافہ اور معاشی ترقی کی ضامن ہے۔

تکنیکی ترقی کے اس دور میں ایک اچھے کاروباری ادارے کا تصور نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ساتھ جڑ گیا ہے، جس کے ذریعے وہ تبدیل ہوتے ہوئے کاروباری منظر نامے کے مطابق خود کو ڈھالتے ہیں۔ ٹیکنالوجی عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید سلوشنز فراہم کرتی ہے، جو دنیا سے رابطے کا بہترین ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری منظر نامے کے مطابق افراد اور بزنسز کو بروقت فیصلہ کرنے، کاروباری حکمت عملی بنانے اور مثبت ماحولیاتی اثرات کو فروغ دینے کے قابل بناتی ہے۔

ایک ترقی پذیر معیشت ہونے کے ناتے پاکستان ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تکنیکی مہارت، روابط کا فروغ اور تعاون کے ذریعے خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کرسکتا ہے۔

ٹیکنالوجی آج کے دور میں ترقی کا لازمی جزو بن گئی ہے۔ اس کے ذریعے کاروبار اور ادارے نہ صرف اپنے صارفین کو بہتر خدمات فراہم کر سکتے ہیں بلکہ نئے مواقع بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی بدولت کمپنیاں زیادہ موثر انداز میں کام کرسکتی ہیں جب کہ کاروباری عمل کو تیز، سادہ اور کم لاگت بنایا جاسکتا ہے۔

پاکستان میں بھی مختلف شعبے جیسے بینکنگ، ایجوکیشن، ہیلتھ کیئر اور حکومتی ادارے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ موبائل بینکنگ، آن لائن تعلیم اور ٹیلی میڈیسن اس کی چند مثالیں ہیں۔ حکومت اور نجی ادارے اگر مل کر ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دیں تو بہت جلد پاکستان میں بھی معاشی و اقتصادی انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان خود کو تیزی سے ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے یا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لحاظ سے دنیا کے دو سو ممالک کی فہرست میں اب پہلے دس ملکوں میں شمار ہونے لگا ہے، یہ بات ایک تازہ غیر سرکاری رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے فراہم کرتی ہے ٹیکنالوجی کے کے ساتھ ساتھ کے استعمال کے ذریعے کے مطابق فراہم کر میں بھی کو تیز

پڑھیں:

جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری)جسارت میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ٹیم جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے اعزاز میں گزشتہ روز جسارت کے دفتر میں تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیا ۔تقریب کے مہمان خصوصی منتظم اعلیٰ جسارت ڈاکٹر عبد الواسع اور مدیر اعلیٰ شاہنواز فاروقی تھے۔

تقریب پذیرائی سے جسارت کے چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر، اسائمنٹ ایڈیٹر محمد عرفان احمد ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے سابق صدر حامد الر حمن اعوان ،جسارت ویب کے انچارج سید نذیر الحسن اور معروف تجزیہ کار ندیم مولوی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔تقریب میں جسارت ڈیجیٹل ٹیم کے ان تمام افراد کو حسن کارکردگی کا سرٹیفیکٹس اور نقد انعامات سے نوازا گیا جنہوں نے جسارت ڈیجیٹل میڈیا کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

 

تقریب پذیرائی میں جسارت کی ٹیم میں حسن کارکردگی کامظاہرہ کرنے والوں میں جسارت ویب کے انچارج سیدنذیر الحسن، جسارت مارکیٹنگ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید فاضل نقوی،چیف رپورٹر قاضی جاوید باسط،ڈپٹی چیف واجد حسین انصاری،سینئر رپورٹر منیر عقیل انصاری،محمد علی فاروق، ندیم مولوی، سید حسن احمد، جہانگیر سید، اسرہ غوری،فیض عالم بابر،متین فاروقی،اے اے سید،قمر خان،نوید فاروق،کاشف حیدر علی، سید محمد سعد،عارف رمضان جتوئی،عبد الصمد، ملک محمدطیب ،سید محمد وقاص،قاسم جمال سمیت دیگر شامل تھے۔

اس موقع پرجسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر عبد الواسع نے شرکاءسے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے تو میں جسارت ڈیجیٹل کی پوری ٹیم کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں جس طرح سے آپ لوگوں نے جسارت میڈیا گروپ کو آگے بڑھانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے جسارت کی ٹیم نے تمام تر مشکلات کے باوجود اپنے کام کوبہتر انداز میں جاری رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کے اس جدید دور میں آپ سب کو ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق دورے جدید کے استعمال کو سیکھنا چاہیے اور سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فورم کو استعمال کرتے ہوئے اپنی خبروں کو پھیلانے چاہیے تاکہ جسارت میں شائع ہونے والی خبریں دنیا بھر کے لوگ آسانی سے پڑھ سکے۔

منتظم اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جسارت میں کام کرنے والے رپورٹر، سب ایڈیٹر، نیوز ایڈیٹر اور دیگر تمام لوگوں کو جسارت ڈیجیٹل کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے،ا نہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی گیا ہوں اور لوگوں سے معلومات حاصل کی ہے تو پتا چلا کے زیادہ تر بیرون ممالک کے لوگ جسارت کی خبریں آن لائن بہت زیادہ شوق سے پڑھتے ہیں، جسارت کے کارکنان کی اسکیلز میں اضافہ کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو سیکھا جائے اور جسارت تمام کارکنان کے مصنوعی زہانت کے حوالے ورکشاپ منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس میں ہونی والی نئی نئی جہتوں کو سیکھ کر اپنے کام میں نکھار پیدا کیا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا اکہ آج کے دور میں جدید صحافت کے روجہانات کو سمجھنے کی ضرورت ہے، جسارت ایک نظریاتی اخبار ہے ہمیں عبادت سمجھ کر اس کے لیے جدوجہدکرنا چاہیے تاکہ ہم تمام لوگ دنیا و آخرت دونوں جگہ کامیابی حاصل کرسکے۔

تقریب گفتگو کرتے ہوئے سید طاہر اکبر نے کہاکہ انسان اپنی زندگی کا ایک ہدف بنائے اور پھر اس حدف کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو سہارا بنائے کیونکہ جب ہدف متعین ہوگا توڈیجیٹل میڈیا کا استعمال اسی ہدف کی تکمیل کے لئے ہوگا۔

محمد عرفان احمدنے کہاکہ آج کے ڈیجیٹل آلات اور میڈیا نے انسان کے محدود خیالات کو نہایت وسعت دی ہے،گویا ڈیجیٹل میڈیا کی صورت میں معاشرے کو ایک ترجمان مل گیا جو آپ کی بات،خیال ،نظریے اور فکر کو ایک ساعت میں ساری دنیا میں پہنچا دیتا ہے۔

حامد الر حمن اعوان کا کہنا تھا کہ آج مجھے بہت زیادہ خوشی محوس ہورہی ہے کہ جس ادارے سے میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا آج وہ ادارہ اپنی ٹیم کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا میں داخل ہوگیا ہے مجھے امید ہے جسارت انتظامیہ اپنے کارکنان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے مزید ترقی کے منازل طے کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں جب پرنٹ میڈیا محدود ہوتا جارہا ہے ایسے میں جسارت اخبار تمام تر مسائل اور اپنے محدود وسائل کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے میں جسارت کی ٹیم اور اس کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ،جسارت سے وابستہ لوگوں کو چاہیے کے آپ کی جو بھی کوشش ہو وہ اس ادارے کو مزید بہتری کے لیے ہو

اس موقع پرسید نذیر الحسن نے کہاکہ آج جس قدر بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہیں ،سائٹس اور اپلی کیشنز ہیں وہ انسان کی اسی طرح معاون بنی ہوئی ہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ان کی اہمیت اور افادیت کے زیادہ امکان اور مواقع موجود ہ۔

ندیم مولوی نے کہاکہ جسارت صرف اخبار نہیں ہے یہ ایک نظریاتی اخبار ہے،میری نیک تمنائیں جسارت کے ساتھ ہے اور مجھے امید ہے کہ جسارت ڈیجیٹل بھی میڈیا انڈسٹری میں ترقی کی راہ پر مزید گامزن ہوگا اور معاشرتی مسائل کو بہتر طریقے سے اجاگر کرنے میں معاون ومدد گار ثابت ہوگا ۔ آخر میں تقریب پذیرائی کے ا ختتام پر معزز مہمانوں اور شرکاءکے لیے لذتِ کام و دہن کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی : پاک فوج کی کاوشوں کا مظہر
  • جسارت ڈیجیٹل میڈیا کی تقریب پذیرائی، نمایاں کارکردگی پر تقسیم اسناد اور نقد انعامات تفیض
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • آج کا دن ہمیں ڈوگرہ راج کیخلاف بغاوت کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے یوم آزادی پر پیغام
  • نادرا کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور قدم، نکاح کے آن لائن اندراج کا آغاز
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی