Express News:
2025-09-18@00:12:05 GMT

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ترقی کی ضامن

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

تبدیلی انسان کی بقاء کی ضامن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ معاشرے میں تبدیلی آتی ہے، تاہم موجودہ دور میں ٹیکنالوجی نے تبدیلی کی رفتار کو بہت تیز کردیا ہے۔ ہم اس وقت ڈیجیٹل تبدیلی (Digital Transformation) کے دور سے گزر رہے ہیں، جو دنیا کو تیزی سے بدل رہی ہے۔ ہماری زندگی، کام کاج اور رہنے سہنے کے طور طریقوں میں ٹیکنالوجی کا انحصار بڑھ گیا ہے۔

ٹیکنالوجی معاشی و پیشہ وارانہ ترقی میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن کا موجودہ انقلاب حکومتوں، معاشروں، کاروباری اداروں اور افراد کے درمیان تعلقات کو نئے سرے سے متعین کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ٹیکنالوجی کو ترقی اور خوشحالی کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے، وہ افراد، ادارے اور ممالک جنھوں نے ڈیجیٹل تبدیلی کے مطابق خود کو ڈھالا، وہ ترقی کے سفر پر تیزی سے گامزن ہیں۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے ذریعے کاروبار، حکومتی ادارے اور معاشرتی نظام جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر اپنے طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہیں۔ یہ تبدیلی صرف ٹیکنالوجی کے استعمال تک محدود نہیں بلکہ اس کا مطلب اپنے کام کے طریقہ کار، کاروباری حکمت عملی اور ثقافت کو نئے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوتا ہے۔

ڈیجیٹل تبدیلی میں جدید ٹیکنالوجیز جیسے کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹا اینالیٹکس، آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI)، مشین لرننگ اور انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) شامل ہیں۔ ان ٹیکنالوجیز کے ذریعے کاروباری ادارے اپنے ڈیٹا کو موثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے مختلف امورکو خودکار بناتے ہوئے صارفین کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے اس دور میں اب آئی ٹی کمپنیاں صنعتوں کو بتاتی ہیں کہ دنیا میں آپ کی انڈسٹری کس طرح کام کر رہی ہے اور آپ کو ان سے مسابقت کے لیے کیا طریقہ کار اپنانا چاہیے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اداروں کو کاروباری ماڈل میں جدت اور صنعتی ماحولیات کی تعمیر نو میں مدد فراہم کرتی ہے۔ روایتی مینوفیکچرنگ اور زراعت کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کر کے معاشی ترقی کی رفتار بڑھائی جاسکتی ہے اور موجودہ نظام کو نئے سرے سے تشکیل دیا جاسکتا ہے، جس میں کاروباری عمل کو شفاف بنانے کے ساتھ ساتھ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں۔

بہت سے افراد اور ادارے وقت پر فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں، جب کہ بروقت فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا ہے اور ٹیکنالوجی ہمیں یہ صلاحیت فراہم کرتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے ڈیٹا تک فوری رسائی ہوتی ہے، جس سے وقت اور سرمایہ کی بچت کے ساتھ ساتھ درست فیصلے کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کسی آسائش یا شارٹ کٹ کا نام نہیں بلکہ یہ کام کی رفتار کو تیز، محفوظ اور معیارکو بہتر بناتا ہے۔ اس کے لیے آپ کی سوچ، مقصد اور مستقبل کے منصوبوں کا ہم آہنگ ہونا انتہائی ضروری ہے۔

عام غلطی یہ ہے کہ ڈیجیٹل تبدیلی کو کاروبار کا صرف ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جب کہ یہ پورے کاروبار کا لازمی جز ہے۔ اس عمل کو پورے کاروباری نظام کے ساتھ جوڑ کر کارکردگی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ یہ عمل آپ کو کاروبار، صارفین اور مارکیٹ کو سمجھنے اور کنٹرول کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔

کاروبار میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف کارکردگی میں نمایاں بہتری آتی ہے بلکہ شفافیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کی ایک مثال پاکستان کے ایک مشہور ریٹیل چین کی ہے، جس نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف اپنی خدمات کو بہتر بنایا بلکہ SAP کے ون اسٹاپ سلوشن کے ذریعے صارفین کو غلطی سے پاک سروسز فراہم کیں۔

ٹیکنالوجی کے ذریعے مشہور ریٹیل چین کے 26 اسٹورز کو ایک مربوط انوینٹری، پے رول اور شیلفنگ و کوالٹی چیک کے خودکار الرٹ سسٹم سے جوڑ دیا گیا ہے، جس سے کارکردگی کی جانچ، اہداف کا حصول، نئی بھرتیوں، معاوضوں کی ادائیگی اور ملازمین کے فلاح و بہبود کے منصوبوں میں مدد ملی اور کاروبار میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے حوالے سے جرمنی کی سافٹ ویئر کمپنی SAPکے منیجنگ ڈائریکٹر برائے پاکستان، ایران، بحرین اور افغانستان ثاقب احمد کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی معاشی اور پیشہ وارانہ ترقی میں معاونت فراہم کرتی ہے۔ ڈیجیٹل تبدیلی پیداوار میں اضافہ اور معاشی ترقی کی ضامن ہے۔

تکنیکی ترقی کے اس دور میں ایک اچھے کاروباری ادارے کا تصور نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال کے ساتھ جڑ گیا ہے، جس کے ذریعے وہ تبدیل ہوتے ہوئے کاروباری منظر نامے کے مطابق خود کو ڈھالتے ہیں۔ ٹیکنالوجی عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید سلوشنز فراہم کرتی ہے، جو دنیا سے رابطے کا بہترین ذریعہ ہونے کے ساتھ ساتھ کاروباری منظر نامے کے مطابق افراد اور بزنسز کو بروقت فیصلہ کرنے، کاروباری حکمت عملی بنانے اور مثبت ماحولیاتی اثرات کو فروغ دینے کے قابل بناتی ہے۔

ایک ترقی پذیر معیشت ہونے کے ناتے پاکستان ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تکنیکی مہارت، روابط کا فروغ اور تعاون کے ذریعے خطے کے دیگر ممالک سے مسابقت کرسکتا ہے۔

ٹیکنالوجی آج کے دور میں ترقی کا لازمی جزو بن گئی ہے۔ اس کے ذریعے کاروبار اور ادارے نہ صرف اپنے صارفین کو بہتر خدمات فراہم کر سکتے ہیں بلکہ نئے مواقع بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی بدولت کمپنیاں زیادہ موثر انداز میں کام کرسکتی ہیں جب کہ کاروباری عمل کو تیز، سادہ اور کم لاگت بنایا جاسکتا ہے۔

پاکستان میں بھی مختلف شعبے جیسے بینکنگ، ایجوکیشن، ہیلتھ کیئر اور حکومتی ادارے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ موبائل بینکنگ، آن لائن تعلیم اور ٹیلی میڈیسن اس کی چند مثالیں ہیں۔ حکومت اور نجی ادارے اگر مل کر ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دیں تو بہت جلد پاکستان میں بھی معاشی و اقتصادی انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان خود کو تیزی سے ڈیجیٹل خطوط پر استوار کرنے یا ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لحاظ سے دنیا کے دو سو ممالک کی فہرست میں اب پہلے دس ملکوں میں شمار ہونے لگا ہے، یہ بات ایک تازہ غیر سرکاری رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے فراہم کرتی ہے ٹیکنالوجی کے کے ساتھ ساتھ کے استعمال کے ذریعے کے مطابق فراہم کر میں بھی کو تیز

پڑھیں:

ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ

اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ  پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • حشد الشعبی عراق کی سلامتی کی ضامن ہیں، عراقی سیاستدان
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • سیلاب کی تباہ کاریاں‘ کاشتکاروں کو مالی امداد فراہم کی جائے‘سلیم میمن
  • سی پیک پاک چین دوستی کا عملی ثبوت، علاقائی ترقی کا منصوبہ ہے، بلاول بھٹو