کابل(نیوز ڈیسک) افغانستان کی طالبان حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے سراج الدین حقانی کی گرفتاری کے حوالے سے معلومات پر مقرر ایک کروڑ ڈالر کی انعامی رقم ختم کردی ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ امریکا نے طالبان کے مرکزی رہنما سراج الدین حقانی کی گرفتاری کے لیے معلومات فراہم کرنے پر مقرر ایک کروڑ ڈالر کی انعامی رقم ختم کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا اور ایف بی آئی کی ویب سائٹ میں سراج الدین حقانی سےمتعلق انعامی رقم بدستور موجود ہے۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ سراج الدین حقانی کے بارے میں یہ ماننا ہے کہ وہ افغانستان میں امریکا اور اتحادی فورسز پر سرحد پر حملوں میں ملوث ہیں۔

قبل ازیں سراج الدین حقانی کے حوالے سے رپورٹس آئی تھیں کہ انہوں نے طالبان حکومت کے اہم وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے اور انہوں نے وزارت داخلہ کا قلم دان چھوڑ دیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سراج الدین حقانی

پڑھیں:

امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی

امریکی سپریم کورٹ نے حکومتی کارکردگی کے محکمے کو امریکیوں کی ذاتی معلومات تک رسائی کی اجازت دے دی۔

محکمہ انصاف کی درخواست پر عدالت نے میری لینڈ ڈسٹرکٹ جج کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا۔

میری لینڈ ڈسٹرکٹ جج نے ڈوج (DOGE) کو شہریوں کی ذاتی معلومات تک رسائی سے روک دیا تھا۔

میری لینڈ ڈسٹرکٹ جج نے شہریوں کی ذاتی معلومات تک رسائی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی وزارت  دفاع کا تائیوان کی ڈی پی پی انتظامیہ کے لئے انتباہ
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • ایرانی انٹیلی جنس کی بڑی کامیابی، اسرائیل کی خفیہ جوہری معلومات تک رسائی
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • طالبان کا مغرب نواز شہریوں کیلیے عام معافی کا اعلان؛ افغانستان واپس آنے کی دعوت
  • دینہ منورہ میں بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے آنے والے عازمینِ حج کے استقبال کی تیاریاں مکمل
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی