پاکستانی ہائی کمیشن نئی دلی میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب، قومی پرچم بھی لہرایا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
پاکستانی ہائی کمیشن نئی دلی میں یوم پاکستان کی پروقار تقریب میں پاکستان کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے قومی پرچم لہرایا۔
تقریب میں صدر مملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے، پاکستانی ناظم الامور نے یوم پاکستان پر اہل پاکستان اور پاکستان سے محبت کرنے والوں کو مبارکباد دی۔
پاکستان کے ناظم الامور سعد احمد وڑائچ نے کہا کہ تاریخی قرارداد لاہور نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کا راستہ متعین کیا، بانیان پاکستان نے ایسی اسلامی فلاحی ریاست کا خواب دیکھا جو انصاف اور مساوات کے اصولوں پر مبنی ہو۔
تقریب میں سفیر پاکستان ممتاز زہرہ بلوچ نے سبز ہلالی پرچم لہرا کر تقریب کا آغاز کیا،
سعد احمد وڑائچ نے کہا کہ قائداعظم اور علامہ محمد اقبال کی بصیرت افروز قیادت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، قیام پاکستان سے اب تک پاکستانیوں اور عوام نے ہر محاذ پر اہم کامیابیاں حاصل کیں۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، ہماری بہادر مسلح افواج داخلی و خارجی خطرات کے خلاف ڈھال ہیں، پاکستان پُرامن بقائے باہمی اور اجتماعی فلاح کے اصولوں پر یقین رکھتا ہے، کرتارپور راہداری معاہدے کی تجدید پاکستان کے سفارتکاری اور بات چیت سے مسائل کے حل کے عزم کی تصدیق ہے۔
سعد احمد وڑائچ نے مزید کہا کہ علاقائی امن اور سلامتی کےلیے تعمیری روش ناگزیر ہے، ضد اور ہٹ دھرمی کا راستہ خطے کیلئے روشن مستقبل کا پیش خیمہ ثابت نہیں ہو سکتا، جموں و کشمیر کے تنازع کا حل یو این قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ضروری ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سعد احمد وڑائچ نے یوم پاکستان
پڑھیں:
خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اورترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے،نجکاری کے عمل کو موثر ، جامع اور مستعدی سے مکمل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،منتخب اداروں کی نجکاری میں تمام قانونی مراحل اور شفافیت کے تقاضے پورے کئے جائیں۔وہ بدھ کو یہاں سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں وفاقی وزیر پاور ڈویڑن سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور دیگر متعلقہ سرکاری افسران اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ قومی اداروں کی بیش قیمت اراضی پر ناجائز قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں،نجکاری کے مراحل میں قومی اداروں کی ملکیت میں بیش قیمت اراضی کے تصفیہ میں ہر ممکن احتیاط ملحوظ خاطر رکھی جائے ،مذکورہ اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کے اہداف مارکیٹ کے معاشی ماحول کے مطابق مقرر کئے جائیں تاکہ قومی خزانے کو ممکنہ نقصان سے ہر صورت بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مراحل میں سرخ فیتیاور غیر ضروری عناصر کا خاتمہ کرنے کیلئے نجکاری کمیشن کو قانون کے مطابق مکمل خود مختاری دی جائے گی، تمام فیصلوں پر مکمل اور موثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،نجکاری کمیشن میں جاری کام کی پیشرفت کی باقاعدگی سے خود نگرانی کروں گا،نجکاری کے مراحل اور اداروں کی تشکیل نو میں پیشہ ور ماہرین کی مشاورت اور بین الاقوامی معیار کو برقرار رکھا جائے۔وزیراعظم کو 2024 میں نجکاری لسٹ میں شامل کئے گئے اداروں کی نجکاری پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری میں قانونی، مالیاتی اور شعبہ جاتی تقاضوں کو مد نظر رکھ رہا ہے ،منتخب اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کو کابینہ سے منظور شدہ پروگرام کے تحت مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے گا،پی آئی اے، بجلی کی ترسیل کار کمپنیز (ڈسکوز) سمیت نجکاری کی لسٹ میں شامل تمام اداروں کی نجکاری کو مقررہ معاشی، اداراجاتی اور انتظامی اہداف کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔