سعودی عرب میں مشترکہ کمیٹی کی کارروائیاں، 25 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
ریاض:
سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی نے ایک ہفتے کے دوران 25 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار کرلیا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی پریس ایجنسی نے بتایا کہ غیر قانونی تارکین کے خلاف کام کرنے والی مشترکہ کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ گرفتاریاں 13 مارچ سے 19 مارچ 2025 کے درمیان ہوئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ گرفتار شدگان میں سے 17 ہزار 886 اقامہ قوانین کی خلاف ورزی، 4 ہزار 247 گرفتار شدگان سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب اور 3 ہزار 17 تارکین لیبر قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔
مشترکہ کمیٹی نے بتایا کہ اس عرصے کے دوران 1553 ایسے افراد بھی گرفتار ہوئے ہیں جو سرحد عبور کرکے ملک میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جن میں سے 28 فیصد یمنی، 69 فیصد کا تعلق ایتھوپیا اور 3 فیصد کا تعلق دیگر ممالک سے تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب کی سرحد عبور کرکے غیر قانونی طور پر ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتے ہوئے 63 افراد گرفتار ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی تارکین کو کسی بھی قسم کی سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے، جس پر 15 سال قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تارکین مشترکہ کمیٹی
پڑھیں:
حج کی سعادت کا خواب! خواہشمند پاکستانیوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی
سعودی عرب کی جانب سے ویزے کے اجرا کی آخری تاریخ 18 اپریل گزر گئی، جس کے بعد 67 ہزار عازمین کی حج پر جانے کی امیدیں دھندلا گئیں اور زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی۔تفصیلات کے مطابق 67 ہزار پاکستانیوں کے سفر حج کا خواب ادھورا رہ گیا، سعودی عرب کی جانب سے ویزے کے اجرا کی آخری تاریخ 18 اپریل گزر گئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ دستاویزات کی تیاری کے باوجود، نجی حج اسکیم کے تحت عازمین کی امیدیں دھندلا گئیں، پاکستانی عازمین پرائیویٹ اپریٹرز کو رقوم کی ادائیگی کے باوجود حج نہیں کر سکیں گے۔ذرائع نے کہا کہ انتیس اپریل سے عازمین کی روانگی کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، حکومت حج سے محروم رہ جانے والے 77 ہزار پاکستانی عازمین میں سے صرف 10 ہزار کے لیے رعایت حاصل کر سکی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج اسکیم کے تحت 67 ہزار پاکستانی فریضہ حج سے محروم رہ جائیں گے، اسکیم کے تحت 89800 پاکستانی عازمین میں سے اب صرف 23620 حج کرسکیں گے.وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف کے مطابق نجی حج آپریٹرز کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی، مقررہ تاریخ تک حج واجبات جمع نہیں کرائے جاسکے.اگر 67 ہزار عازمین کی اجازت ملی تو ویزا اور رقوم کی منتقلی کے لیے بھی تاریخ میں سعودی حکومت توسیع کرے گی .
وزیراعظم نے نجی حج کوٹہ استعمال نہ کرنے کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی، دستاویزات کے مطابق سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات سے متعلق بکنگ کی ڈیڈ لائن 14 فروری تھی جبکہ پرائیویٹ حج آپریٹرز ،سعودی وزارت مذہبی امور اور پاکستان حج مشن کے درمیان 10 دسمبر کو معاہدہ ہوا تھا۔حج آرگنائزر نے صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور وزیر مذہبی امور کی سعودی حکومت سے اجازت کے لئے اثرو رسوخ استعمال کی درخواست کی ہے۔
محمد سعید حج آرگنائزر کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹہ 179210 ہےجوکہ 50 فیصد سرکاری اور50فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہےابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے، جس میں سے 13000 حجاج سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں۔انھوں نے کہا کہ 2024 تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی جوکہ35 زوالحج تک جاری رہتی تھی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی ۔