افغان لویہ جرگہ ارکان کی ملاقات: طورخم بارڈر کھولنا اجتماعی کوششوں کا نتیجہ: فیصل کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی سے پاک افغانستان لویہ جرگہ کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ گورنر نے کہا بارڈر کھولنے کی کامیابی احتجاجی کوشش کا نتیجہ ہے، عید سے قبل طورخم بارڈر کھولنا ناگزیر تھا، جرگہ ارکان نے کہا کہ بارڈر کی بندش سے کاروباری شخصیات دیگر لوگوں کو مسائل کا سامنا تھا، تاجروں کو بھاری مالی نقصانات کا سامنا تھا، جرگہ ارکان نے طورخم بارڈر کھولنے کیلئے گورنر کی کوششوں کو سراہا۔ فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سکیورٹی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کا موجود ہونا ضروری تھا۔ اجلاس میں افغانستان پر حملہ یا آپریشن کا کوئی ذکر نہیں ہوا۔ آپریشن کافی عرصے سے جاری ہے، جنوبی اضلاع کی صورتحال خراب ہے۔ سکیورٹی صورتحال کو ٹھیک کرنا ہو گا۔ ریاست سے بات ریاست کرتی ہے جبکہ خارجہ کو صوبے کے کوئی ٹی او آرز نہیں گئے، افغانستان کی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، ہم نے کئی بار افغان حکومت کو یہ بات باور کرائی۔ نیٹو امریکہ کا چھوڑا ہوا 8 سے 10 ارب اسلحہ اب شدت پسندوں کے پاس ہے۔ مولانا فضل الرحمن افغانستان گئے تھے، ان کا فالواپ نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی والے ماضی میں بھی طالبان کا دفتر کھولنا چاہتے تھے، پی ٹی آئی حکومت کا نمائندہ کسی شہید کے جنازے میں نہیں گیا، ہم نے افغان بہن بھائیوں کو سالوں سال پالا ہے کیا ہم وزیرے پر ایک دن اضافے سستے کر سکتے ہیں، میری یا کسی کی خواہش پر ملک نہیں چلتا سندھ میں پانی کا ایشو ہے۔ سی سی آئی کا اجلاس ہونا چاہئے، این ایف سی ایوارڈ نہیں ہوا ہمارے پاس تو وزیر خزانہ بھی نہیں وہاں کون بیٹھے گا۔ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق ڈیڈ لائن میں تبدیلی کا فیصلہ وفاقی حکومت کرے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایشیا کپ: بنگال ٹائیگرز آگے جائیں گے یا افغانستان، فیصلہ سری لنکا افغان میچ پر منحصر
ایشیا کپ میں جمعرات کو سری لنکا اور افغانستان کی ٹیمیں صف آرا ہوں گی۔ افغان ٹیم کی جیت کی صورت میں اگلے مرحلے میں رسائی کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔
گروپ بی میں صورتحال خاصی دلچسپ ہے، سری لنکا دونوں میچز جیت کر چار پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ بنگلہ دیش نے تین میچز میں دو فتوحات سمیٹ کر چار پوائنٹس لے رکھے ہیں۔
افغان ٹیم اب تک کھیلے گئے دو میچز میں ایک کامیابی حاصل کرپائی ہے تاہم اس کا نیٹ رن ریٹ 2.150 ہے جبکہ بنگلہ دیش کا نیٹ رن ریٹ منفی 0.270 ہے۔
آج سری لنکا کے خلاف افغان ٹیم کی کامیابی بنگال ٹائیگرز کو خالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور کرسکتی ہے کیونکہ سری لنکن ٹیم 1.546 کے نیٹ رن ریٹ کے ساتھ قدرے بہتر پوزیشن میں ہے۔
ہانگ کانگ کی ٹیم تینوں میچز ہارکر پہلے ہی باہر ہوچکی ہے۔
اگر سری لنکا افغانستان کو شکست دیتا ہے تو وہ اپنے ساتھ بنگلہ دیش کو بھی سپر فور میں لے جائے گا۔
دوسری جانب اگر افغانستان فتح حاصل کرتا ہے تو وہ سپر فور میں رسائی حاصل کرلے گا۔ تاہم بنگلہ دیش کی رسائی اس بات پر منحصر ہوگی کہ افغانستان سری لنکا کو 65 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے یا ہدف کو کم از کم 11 اوورز میں حاصل کرے۔