آہنی باڑ پھاڑ کر غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونیوالے 50 افغان بچے حکام کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
طورخم(نیوز ڈیسک)فرنٹیئر کور ( ایف سی) حکام نے آہنی باڑ پھاڑ کر غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والے 50 افغان بچے، بچیوں کو افغان حکام کے حوالے کردیا۔
ایف سی ذرائع کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ کے قریب آہنی باڑ کو پھاڑ کر پاکستان میں 50 افغان بچے اور بچیاں داخل ہوگئے تھے جنہیں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قبائلی عمائدین کی استدعا پر ڈی پورٹ کرکے ان بچوں کو طورخم سرحد پر افغان حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ایف سی ذرائع کے مطابق افغان بچے طورخم کے راستے غیر ملکی اشیا کی اسمگلنگ کرتے ہیں۔
مزید برآں ایف سی حکام نے افغان حکام سے مطالبہ کیا ہےکہ وہ اپنے بچوں کو آہنی باڑ توڑ کر پاکستان داخل ہونے سے روک دیں۔
عرفان پٹھان کو آئی پی ایل کے کمنٹری پینل سے باہرکر دیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: افغان بچے ا ہنی باڑ ایف سی
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔