خیبر پختونخوا کے اٹارنی جنرل آفس میں بڑے پیمانے پر تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفترسے جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اڑارنی جنرل آفس میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مختلف نئے نام بھی جاری کردیے ہیں اور دفتر کے کئی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے اٹارنی جنرل آفس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کردی گئی ہیں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل ون ثنا اللہ خان کو خیبر پختونخوا کا نیا ایڈیشنل اٹارنی جنرل تعینات کر دیا گیا۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفترسے جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اڑارنی جنرل آفس میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مختلف نئے نام بھی جاری کردیے ہیں اور دفتر کے کئی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثنا اللہ خان کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا کی نئی ذمہ داریاں تفویض کردی گئیں ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پیپلزلائز فورم خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر گوہر رحمان خٹک ڈپٹی اٹارنی جنرل ون کی حثیت سے خدمات سرانجام دیں گے۔
اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے محمد عاطف نذیر ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹو اور اکبر یوسف ڈپٹی اٹارنی جنرل تھری اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان کی اسامیوں پر بھی نئے تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ بیرسٹر راحت علی خان نحقی کوایک بار اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا ہے، دیگر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات ہونے والوں میں اشفاق خلیل، فصیح اللہ، تیورخان، فرہاد علی اور اشفاق احمد شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اٹارنی جنرل آف پاکستان ڈپٹی اٹارنی جنرل خیبر پختونخوا پختونخوا کے دیا گیا
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔