اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفترسے جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اڑارنی جنرل آفس میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مختلف نئے نام بھی جاری کردیے ہیں اور دفتر کے کئی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے اٹارنی جنرل آفس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کردی گئی ہیں اور ڈپٹی اٹارنی جنرل ون ثنا اللہ خان کو خیبر پختونخوا کا نیا ایڈیشنل اٹارنی جنرل تعینات کر دیا گیا۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفترسے جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اڑارنی جنرل آفس میں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ مختلف نئے نام بھی جاری کردیے ہیں اور دفتر کے کئی افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثنا اللہ خان کو ایڈیشنل اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا کی نئی ذمہ داریاں تفویض کردی گئیں ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پیپلزلائز فورم خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر گوہر رحمان خٹک ڈپٹی اٹارنی جنرل ون کی حثیت سے خدمات سرانجام دیں گے۔

اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے محمد عاطف نذیر ڈپٹی اٹارنی جنرل ٹو اور اکبر یوسف ڈپٹی اٹارنی جنرل تھری اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان کی اسامیوں پر بھی نئے تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ بیرسٹر راحت علی خان نحقی کوایک بار اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا ہے، دیگر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل آف پاکستان تعینات ہونے والوں میں اشفاق خلیل، فصیح اللہ، تیورخان، فرہاد علی اور اشفاق احمد شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اٹارنی جنرل آف پاکستان ڈپٹی اٹارنی جنرل خیبر پختونخوا پختونخوا کے دیا گیا

پڑھیں:

خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف

آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ 23-2022 میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ میں مہم کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کو زیادہ تعیناتی پر 64 لاکھ روپے کی غیرقانونی ادائیگی کا انکشاف ہوا اور منظور شدہ 4 دن کے بجائے 5 دن پولیو مہم چلانے پر 22 لاکھ روپے اضافی خرچ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پولیو مہمات کے سکیورٹی چارجزکی ادائیگی میں تاخیر سے 96 لاکھ روپے بلاوجہ رکے رہے اور  ڈی پی او ہنگو نے11 ماہ تک انسداد پولیو سکیورٹی اہلکاروں کو رقم ادا نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ کو غیر استعمال شدہ 15 کروڑ اور 12 لاکھ پولیو فنڈ واپسی کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا جب کہ ٹیکس کٹوتی نہ ہونے پرحکومتی خزانے کو 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ 

رپورٹ میں پولیو مہم کی سکیورٹی کے لیے 41 لاکھ روپے کی مشکوک دُہری ادائیگی کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ محکمے کی گاڑیاں ہونے کے باوجود ایک کروڑ  70 لاکھ روپے نجی گاڑیوں کے کرایوں کے لیے دیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال21-2020  تا 22-2021 میں محکمہ داخلہ کو ساڑھے 50 کروڑ سے زیادہ کا انسداد پولیو فنڈ ملا، یہ رقم کمشنرز کے ذریعے ڈی پی اوز کو انسداد پولیو ٹیموں کو سکیورٹی کے لیے دی گئی تھی۔ 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پربحال
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پختونخوا میں کروڑوں کی بےقاعدگیوں کا انکشاف
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات
  • خیبر پختونخوا، انسداد پولیو فنڈز کی تقسیم سے متعلق آڈٹ رپورٹ میںبے ضابطگیوں کا انکشاف
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک