آئی ایم ایف نے جائیداد لین دین پر ٹیکس میں کمی کی درخواست مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے جائیداد لین دین پر ٹیکس میں کمی کی درخواست مسترد کر دی۔
ذرائع کے مطابق مارچ 2025ء کے اہداف کم کرنے پر بھی اتفاق نہیں ہوا جبکہ ٹیکس میں کمی پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
ایف بی آر کی ودہولڈنگ ٹیکس میں 2 فیصد کمی کی درخواست بھی منظور نہ ہو سکی۔ تمباکو اور مشروبات پر ٹیکس میں نرمی سے بھی انکار کر دیا گیا۔
اسٹاف لیول معاہدے کے لیے پاکستان کو مزید یقین دہانیاں کروانی ہوں گی جبکہ صوبوں کو گندم کی خریداری میں مداخلت سے روکنے کی شرط عائد کی گئی ہے۔
آئی ایم ایف نے کلائمیٹ فنانس کو فنڈ سہولت میں شامل کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی، ریزیلینس اینڈ سٹینیبلیٹی فیسلٹی کے تحت کلائمیٹ فنانس کی پیشکش کی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹیکس میں
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریونیو نے پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور کر لیا ،ترمیمی بل کے تحت لائیو اسٹاک آمدن پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ۔بل کے متن کے مطابق لائیو اسٹاک کی آمدنی پر زرعی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا،ترمیمی بل کے ذریعے کسانوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا،بل کی منظوری سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو بڑا ریلیف ملے گا،پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریونیو نے مویشیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے ٹیکس کے دائرے سے مکمل طور پر نکالنے کی ترمیمی تجویز متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ بل کے تحت ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ 1997 میں ترامیم کی جائیں گی، جن کے ذریعے ایکٹ کے سیکشن 2 کے سب سیکشن 1 کی شقڈی اور ای کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ان شقوں میں لائیو اسٹاک سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا، جس پر ٹیکس عائد ہوتا تھا۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد لائیو اسٹاک یعنی مویشی پالنے، دودھ، گوشت، اون اور دیگر جانوروں سے حاصل ہونے والی آمدنی ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہو جائے گی۔قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد بل کو ایوان میں رائے شماری کے ذریعے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اگر ایوان نے منظوری دے دی تو یہ ترمیم باضابطہ طور پر قانون کا حصہ بن جائے گی۔