“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا متعدد یورپی ممالک میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
“چائنا ان اسپرنگ ٹائم ” گلوبل ڈائیلاگ کا متعدد یورپی ممالک میں انعقاد WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :حالیہ دنوں چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام ” چائنا ان اسپرنگ ٹائم : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ” گلوبل ڈائیلاگ میں فرانس ، ہنگری ، بلغاریہ ، کروشیا ، پولینڈ ، اٹلی ، جرمنی ، مالڈووا ، البانیہ اور جمہوریہ چیک سمیت 10 یورپی ممالک میں منعقد ہوا۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات، سرکاری اداروں کے نمائندوں، ماہرین ، اسکالرز، اور میڈیا کے نمائندوں سمیت دیگر مہمانوں نے چین کی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور اعلیٰ معیار کے کھلے پن کو وسعت دینے سمیت اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔
سابق چیک وزیر اعظم جیری پیرووبیک نے کہا کہ چین کی جانب سے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کی وسعت نے چیک رپبلک سمیت عالمی شراکت داروں کے لیے ترقی کے نئے مواقع فراہم کیے ہیں۔ پولینڈ کے سابق نائب وزیر اعظم اور وزیر معیشت جانوس پیہوچنسکی نے کہا کہ چین کی مستحکم اقتصادی ترقی نے عالمی معیشت کی بحالی ,یورپی یونین اور پولینڈ کے لئے اہم ترقیاتی مواقع کی امید پیدا کی ہے۔
البانیہ کے سابق نائب وزیر برائے زراعت و دیہی ترقی چی ویکی نے اپنے دورہ چین کے تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین نے حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطحی کھلے پن کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو چین میں سرمایہ کاری کرنے کی طرف راغب کیا ہے تاکہ چین کی ترقی کے مواقع کو شیئر کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
عالمی بینک کا حیران کن یوٹرن، جوہری توانائی پر عائد پابندی ختم کر دی
واشنگٹن:عالمی بینک نے ترقی پذیر ممالک میں جوہری توانائی کے منصوبوں پر عائد طویل المدتی پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
بینک کے صدر اجے بانگا کے مطابق یہ فیصلہ بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے اور ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بینک کے صدر نے گزشتہ روز عملے کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا کہ بورڈ کے ساتھ منگل کو ہونے والی تعمیراتی گفتگو کے بعد نئی توانائی پالیسی کی منظوری دی گئی ہے، تاہم اپ اسٹریم قدرتی گیس کے منصوبوں کی فنڈنگ پر بورڈ میں تاحال مکمل اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
واضح رہے کہ عالمی بینک جو ترقی پذیر ممالک کو کم شرح سود پر قرض فراہم کرتا ہے، نے 2013 میں جوہری توانائی منصوبوں کی فنڈنگ بند کر دی تھی، جب کہ 2017 میں اس نے 2019 سے اپ اسٹریم تیل و گیس منصوبوں میں سرمایہ کاری بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم غریب ترین ممالک میں بعض گیس منصوبے اب بھی زیر غور رہے ہیں۔
اجے بانگا کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں 2035 تک بجلی کی طلب دوگنی ہو جائے گی، جس کے لیے موجودہ سالانہ سرمایہ کاری (280 ارب ڈالر) کو بھی دوگنا کرنا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق جوہری توانائی پر بورڈ میں اتفاق رائے نسبتاً آسانی سے ہوا تاہم جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اپ اسٹریم گیس منصوبوں پر محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔
بینک نے جوہری سلامتی، عدم پھیلاؤ اور ضوابطی فریم ورک کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) سے قریبی تعاون کا اعلان بھی کیا ہے۔
مزید برآں، بینک موجودہ جوہری ری ایکٹرز کی مدتِ استعمال بڑھانے، گرڈ اپگریڈز، اور اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز (SMRs) کی ترقی پر بھی کام کرے گا۔