بین الاقوامی نظام کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 March, 2025 سب نیوز

ٹوکیو : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ٹوکیو میں جاپان-چین دوستی کے سات گروپوں کے نمائندوں سے اجتماعی ملاقات کی۔ جاپان-چین دوستی پارلیمانی اتحاد کے صدر اور جاپان کی حکمران پارٹی کے سیکریٹری جنرل مورییاما ہیروشی، جاپان انٹرنیشنل ٹریڈ پروموشن ایسوسی ایشن کے صدر کونو یوہی، نیز جاپان-چین دوستی ایسوسی ایشن، جاپان-چین کلچرل ایکسچینج ایسوسی ایشن، جاپان-چین اکنامک ایسوسی ایشن،جاپان-چین ایسوسی ایشن، اور جاپان-چین فرینڈشپ ہال کے عہدہ داران نے شرکت کی۔

پیر کے روزوانگ ای نے کہا کہ بین الاقوامی نظام کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ چین کی ترقی دنیا میں امن کی قوت میں اضافہ اور استحکام کے عوامل کو مضبوط کر رہی ہے۔ چین ایک بڑے ملک کے طور پر اپنی ذمہ داری اُٹھائے گا اور دنیا کو طاقتوروں کے غلبے والے “جنگل” میں واپس نہیں جانے دے گا۔ جاپان-چین دوستی کے سات گروپوں نے طویل عرصے سے جاپان-چین دوستی کے لیے کوششیں کی ہیں، جسے چین خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں، دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔

چین-جاپان مشترکہ اعلامیہ کی چین-جاپان امن اور دوستی معاہدے کے ذریعے تصدیق کی گئی ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے قانونی طور پر پابند رہنما دستاویزات ہیں، جن پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے، خاص طور پر تاریخ اور تائیوان کے معاملات کو درست طریقے سے دیکھنا اور انہیں سنبھالنا چاہیے۔ اجلاس میں شریک جاپان-چین دوستی گروپوں کے نمائندوں نے کہا کہ جاپان-چین دوستی دونوں ممالک اور ان کے عوام کے لیے انتہائی اہم ہے، جاپان-چین دوستی گروپ دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مضبوطی سے تھامے رکھیں گے اور جاپان-چین تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مزید تعاون جاری رکھیں گے۔ اسی دن، وانگ ای نے ٹوکیو میں جاپان کے سابق وزیر اعظم فوکودا یاسو سے بھی ملاقات کی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی

اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ 4 ماہ کے کم تر عرصے میں، میں دوسری بار چین میں ہوں۔ اچھے دوستوں کو آپس میں ملنا اور بات چیت کرتے رہنا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ایک روزہ دورہ بیجنگ کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب "وانگ وایی" سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایرانی وزیر خارجہ نے چینی زبان میں ایک ٹویٹ پوسٹ کی۔ جس میں انہوں لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ 4 ماہ کے کم تر عرصے میں، میں دوسری بار چین میں ہوں۔ اچھے دوستوں کو آپس میں ملنا اور بات چیت کرتے رہنا چاہئے۔ ایک معروف چینی کہاوت ہے کہ راستہ دوستوں کے ساتھ ہموار ہوتا ہے۔ سید عباس عراقچی نے مزید لکھا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ عالمی حالات کیسے بدلیں گے، مہم یہ ہے کہ ایران ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ آج صبح بیجنگ پہنچنے پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ چین نے ماضی میں بھی ایرانی جوہری مسئلے پر اہم و تعمیری کردار ادا کیا، یقیناً آگے بھی اسی کردار کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج ہے، وفاقی وزیر خزانہ
  • بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل تصادم کا خطرہ ہے، خواجہ آصف
  • وناسپتی ایسوسی ایشن کی اپیل خارج، ملی بھگت سے قیمتیں بڑھانے کا انکشاف کمپٹیشن کمیشن کا فیصلہ برقرار
  • سونے کی قیمت میں ہوش ربا اضافے کے بعدسونا سستا ہو گیا
  • سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی حمایت
  • پاکستان کا بین الاقوامی تجارتی نظام میں اصلاحات کامطالبہ
  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام