اتصالات کی وزیراعظم شہبازشریف سے یوفون-ٹیلی نار کے انضمام کے تعطل میں مداخلت کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(زبیر قصوری) وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں قائم ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اتصالات نے باضابطہ طور پر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف سے یوفون اور ٹیلی نار پاکستان کے درمیان انضمام کے طویل عمل میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ یہ اپیل اس وقت سامنے آئی ہے جب مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے ابھی تک مجوزہ انضمام کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے، جس کا اعلان ایک سال قبل کیا گیا تھا۔
کمپنی کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں موجودہ صورتحال کی تفصیل دی گئی ہے، جس میں پاکستان کے ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں یوفون کی نمایاں سرمایہ کاری اور خدمات کی شراکت پر زور دیا گیا ہے۔ انضمام، جس میں یوفون ناروے کی ملکیت والی ٹیلی نار پاکستان کو حاصل کرے گا، سی سی پی کو تمام مطلوبہ قانونی دستاویزات جمع کرانے کے باوجود تعطل کا شکار ہے۔
جامع قانونی دستاویزات کے بار بار جمع کرانے کے باوجود اتصالات نے CCP کے طویل فیصلہ سازی کے عمل پر مایوسی کا اظہار کیا۔ خط میں وزیر اعظم شریف پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اعلیٰ سطحی انکوائری شروع کریں اور دونوں کمپنیوں کے لیے اہم مالی نقصانات اور ترقیاتی پیش رفت میں رکاوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک قرارداد کو تیز کریں۔
 کمپنی نے مزید دلیل دی کہ تاخیر نہ صرف ملوث ٹیلی کمیونیکیشن فرموں کی آپریشنل کارکردگی کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں پاکستان کے قومی خزانے کو ممکنہ ٹیکس ریونیو کا کافی نقصان ہوتا ہے۔
یوفون اور اتصالات دونوں کے ذرائع نے تصدیق کی کہ معاملہ سفارتی ذرائع تک بڑھا دیا گیا ہے۔ یہ توقع بڑھ رہی ہے کہ پاکستانی حکومت آنے والے دنوں میں تعطل کو حل کرنے کے لیے تیزی سے اقدام کرے گی، متحدہ عرب امارات میں مقیم کمپنی کی جانب سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرتے ہوئے.                
      
				
سرکاری اشتہار میں علی امین کی تصویر لگانے پر سیکرٹری اطلاعات ارشد خان عہدے سے فارغ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹیلی کمیونیکیشن
پڑھیں:
وزیراعظم کی نواز شریف سے سیاسی، معاشی اور سلامتی امور پر مشاورت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے اہم ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سلامتی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے آزاد جموں و کشمیر میں حکومت کی تبدیلی اور پیپلز پارٹی کے مطالبات سے متعلق بھی نواز شریف کو اعتماد میں لیا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان جاری مذاکرات اور ثالث ممالک کی سفارتی کوششوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ملاقات میں پنجاب میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات کے لیے حکمتِ عملی پر مشاورت کی گئی، جبکہ نواز شریف نے پارٹی قیادت کو عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ہدایت کی۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماو ¿ں کے درمیان قومی و داخلی سلامتی سے متعلق امور پر بھی گفتگو ہوئی اور ملک کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ملاقات آئندہ سیاسی حکمتِ عملی اور وفاقی و صوبائی سطح پر ممکنہ فیصلوں کے حوالے سے اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔