محمد نواز جدون کی میزبانی میں دبئی میں صحافیوں کے اعزاز میں رمضان اور یومِ پاکستان کی پرنور سحری
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 مارچ 2025ء) دبئی میں معروف بزنس مین اور سماجی شخصیت محمد نواز خان جدون کی میزبانی میں پاکستانی صحافیوں کے اعزاز میں ایک شاندار سہری کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب دبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے آؤٹ ڈور ایریا میں منعقد ہوئی، جہاں رمضان المبارک کی روحانی فضا اور یومِ پاکستان کی خوشی نے تقریب کو مزید یادگار بنا دیا۔
تقریب میں دبئی میں مقیم ممتاز صحافیوں نے شرکت کی اور محمد نواز جدون کے اس خوبصورت اقدام کو سراہا۔ اس موقع پر محمد نواز جدون نے کہا کہ رمضان المبارک اخوت اور محبت کا پیغام دیتا ہے، اور یہ تقریب پاکستانی صحافی برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار ہے۔ انہوں نے یومِ پاکستان کے موقع پر تمام پاکستانیوں کو مبارکباد بھی پیش کی اور یو اے ای میں بھائی چارے اور ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیا۔(جاری ہے)
تقریب میں صدر پی ایف یو جے یو اے ای خالد ملک، پی جے ایف کی نائب صدر سعدیہ عباسی، معروف صحافی انصر اکرم، سبط عارف، سید مدثر خوشنود، محمد رضوان رانا، رانا نصیر احمد، ارشد ملک، احمد قریشی، رضا عابدی، رانا ارشد، وحید بابر، اعجاز گوندل، توقیر احمد، سہیل خاور، خالد گوندل، عارف شاہد، ناصر مغل سمیت دیگر صحافیوں نے شرکت کی۔ تقریب کا اختتام یومِ پاکستان کے حوالے سے کیک کاٹنے اور خصوصی دعا کے ساتھ کیا گیا، جس میں پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور صحافی برادری کی کامیابی کے لیے دعا کی گئی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے محمد نواز
پڑھیں:
پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
ذرائع کے مطابق کشمیری مسلمان بھی پہلگام حملے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور وہ حملے کو سراسر سکیورٹی کی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے حق پر مبنی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار ان کے سروں پر بیٹھا رکھے ہیں اور وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بندوق کی نوک پر قائم کی جانے والی خاموشی کو امن کا نام دے رکھا ہے۔پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ بھارت کی طرف سے رچایا جانے والا ایک اور فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کیساتھ ساتھ پاکستان پر دہشت گردی کا الزام عائد کرنا ہے۔ بھارتی میڈیا حسب سابق اس معاملے پر اپنی جانبدارانہ رپورٹنگ کر کے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیری مسلمان بھی پہلگام حملے پر اپنے سخت تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور وہ حملے کو سراسر سکیورٹی کی ناکامی قرار دے رہے ہیں۔
سرینگر کے علاقے لالچوک میں ایک شہری نے ایک بھارتی صحافیوں کے سامنے سوال اٹھایا کہ کشمیر میں لاکھوں بھارتی فوجی موجود ہیں اور اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کی موجودگی میں یہ حملہ کیونکر ممکن ہوا اور یہ فوجی کیا کر رہے تھے۔ شہری نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں صرف مسلمانوں کیخلاف بولنا آتا ہے، خواہ یہ وقف بل ہو یا کوئی اور معاملہ وہ مسلمانوں کےخلاف ہی بولتے رہتے ہیں۔ شہری نے سوال کیا کہ وہ (امیت شاہ) اس وقت کہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ محض کشمیری مسلمانوں کیخلاف ایک سازش ہے، جس طرح چھٹی سنگھ پورہ ہوا ہے یہ بھی انہوں نے ویسے ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے چند برس پہلے بھی سرینگر ڈلگیٹ میں سیاحوں پر حملہ ہوا تھا، اگر اس کی رپورٹ دیکھی جائے تو سب پتہ چل جائے گا۔ پہلے وہ رپورٹ دیکھیں، پھر بات کریں۔
شہری نے جذبات بھری آواز میں کہا کہ کشمیریوں کو بدنام کرنا بند کرو، وہ کبھی بھی سیاحوں پر حملہ نہیں کریں گے۔ شہری کا کہنا تھا کہ وہ لالچوک کا رہائشی ہے اور میں بچپن سے دیکھتا آ رہا ہوں کہ یہاں کیا ہو رہا ہے، کشمیریوں نے کبھی بھی سیاحوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا۔ سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہری بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سخت احتجاج اور پہہلگام واقعے پر اپنے دکھ اور افسوس کا بھرپور اظہار کر رہے ہیں۔ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائر ہیں جن میں کشمیریوں کو بھارتی رپورٹروں کا گھیراﺅ کرتے اور انہیں جانبدارانہ رپورٹنگ سے باز رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔