کراچی: ملیر ہالٹ پر واٹر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق میاں بیوی اور نومولود کی نماز جنازہ ادا
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
کراچی:
ملیر ہالٹ پر واٹر ٹینکر کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے میاں بیوی اور نومولود بچے کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
نماز جنازہ شاہ فیصل کالونی کے علاقے ناتھا گوٹھ کی مرکزی جامع مسجد میں ادا کی گئی، جس میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق سمیت بڑی تعداد میں علاقہ مکینوں نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، ماں باپ اور نومولود کے جنازے ایک ساتھ دیکھ کر لوگ خود پر قابو نہ رکھ سکے، کئی افراد زار و قطار روتے رہے، ہر طرف سوگ کا سماں تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: واٹر ٹینکر کی موٹر سائیکل کو ٹکر، حاملہ خاتون، شوہر سمیت جاں بحق، بچہ بھی دم توڑ گیا
شہریوں نے ٹریفک حادثات پر قابو پانے میں مسلسل ناکامی پر سندھ حکومت کیخلاف اپنے شدید غم و غصے کا بھی اظہار کیا۔
اس موقع پر منعم ظفر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بگڑتی ہوئی ٹریفک صورتحال، غیر قانونی ہیوی ٹریفک اور حکومتی نااہلی معصوم جانوں کے ضیاع کا سبب بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس ظلم کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کرے گی اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: ڈی آئی جی کو ایک ہفتے میرے حوالے کریں، ڈمپر حادثہ ہوا تو استعفیٰ دے دونگا، گورنر سندھ
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے قریب تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل سوار فیملی کو کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں شوہر اور حاملہ بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جبکہ حادثے کے دوران بچے کی ولادت ہوئی، لیکن وہ بھی دم توڑ گیا۔
حادثہ اتنا ہولناک تھا کہ موقع پر موجود لوگ خوف اور غم میں اپنے سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔ پولیس کے مطابق ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور واٹر ٹینکر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ ممکنہ طور پر بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹر ٹینکر
پڑھیں:
کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
—فائل فوٹوکراچی میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لیے نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میمن گوٹھ میں واقع نجی اسپتال میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ نومولود کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔