غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف امریکی شہریوں اور تارکین وطن کے ایک گروپ نے مقدمہ دائر کر دیا ہے اور اس پالیسی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 5 لاکھ 30 ہزار تارکین وطن کی عارضی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جن میں کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے باشندے شامل ہیں، اس فیصلے کا اطلاق 24 اپریل سے ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف امریکی شہریوں اور تارکین وطن کے ایک گروپ نے مقدمہ دائر کر دیا ہے اور اس پالیسی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ اقدام سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت کے دوران دیے گئے دو سالہ “پیرول” پروگرام کو قبل از وقت ختم کر دے گا، جس کے تحت ان ممالک کے شہری امریکی اسپانسرز کے ذریعے فضائی راستے سے ملک میں داخل ہو سکتے تھے۔ تاہم ٹرمپ نے اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا اعلان کیاہے، جنوری میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر میں انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی ان 2 لاکھ 40 ہزار یوکرینی باشندوں کے مستقبل کے بارے میں بھی فیصلہ کریں گے، جو روس، یوکرین جنگ کے دوران امریکا پہنچے تھے۔ دوسری جانب وینزویلا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا سے واپس آنے والے تارکین وطن کے لیے ریپٹریئیشن (واپسی) پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق پیرول اسٹیٹس کے خاتمے کے بعد ان افراد کو “ایکسپیڈائٹڈ ریموول” یعنی تیز رفتار ملک بدری کے عمل میں شامل کرنا آسان ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تارکین وطن کرنے کا دیا ہے

پڑھیں:

امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’

امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔

ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔

مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔

دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • گورنر کیلیفورنیا نے صدر ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے دیا
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
  • لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن،شیدید جھڑپیں
  • امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • ایک کلیدی   موڑ پر سربراہان مملکت کے درمیان  گفتگو  چین امریکہ تعلقات کی سمت کا تعین کرتی ہے۔سی ایم جی کا تبصرہ
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول