امریکہ کا 5 لاکھ 30 ہزار تارکین وطن کی عارضی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف امریکی شہریوں اور تارکین وطن کے ایک گروپ نے مقدمہ دائر کر دیا ہے اور اس پالیسی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 5 لاکھ 30 ہزار تارکین وطن کی عارضی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جن میں کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے باشندے شامل ہیں، اس فیصلے کا اطلاق 24 اپریل سے ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف امریکی شہریوں اور تارکین وطن کے ایک گروپ نے مقدمہ دائر کر دیا ہے اور اس پالیسی کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ اقدام سابق صدر جو بائیڈن کی حکومت کے دوران دیے گئے دو سالہ “پیرول” پروگرام کو قبل از وقت ختم کر دے گا، جس کے تحت ان ممالک کے شہری امریکی اسپانسرز کے ذریعے فضائی راستے سے ملک میں داخل ہو سکتے تھے۔ تاہم ٹرمپ نے اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا اعلان کیاہے، جنوری میں جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈر میں انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی ان 2 لاکھ 40 ہزار یوکرینی باشندوں کے مستقبل کے بارے میں بھی فیصلہ کریں گے، جو روس، یوکرین جنگ کے دوران امریکا پہنچے تھے۔ دوسری جانب وینزویلا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکا سے واپس آنے والے تارکین وطن کے لیے ریپٹریئیشن (واپسی) پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق پیرول اسٹیٹس کے خاتمے کے بعد ان افراد کو “ایکسپیڈائٹڈ ریموول” یعنی تیز رفتار ملک بدری کے عمل میں شامل کرنا آسان ہو جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تارکین وطن کرنے کا دیا ہے
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔