بلاول بھٹو کا عید کے بعد پیپلزپارٹی کو پنجاب میں متحرک اور فعال کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 25 مارچ 2025ء ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عید کے بعد پیپلزپارٹی کو پنجاب میں متحرک اور فعال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے پیپلزیوتھ آرگنائزیشن اور وکلاء کے وفد نے ملاقات کی ، ملاقات میں پارٹی امور پر بات چیت کی گئی۔بلاول بھٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں پارٹی کی تنظیم سازی جلد مکمل کی جائے گی، عید کے بعد پارٹی کو پنجاب میں مزید متحرک اور فعال کیا جائے گا۔
اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی کارکنان کی ملاقات بلاول ہاؤس میں ہوئی، جس میں جیالوں نے اپنی تجاویز اور شکایات پیش کیں۔ مزید برآں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس میں سابق وزیراعلی پنجاب میاں منظور وٹو، میاں خرم وٹو، میاں معظم وٹو، جہاں آراء وٹو اور روبینہ وٹو نے ملاقات کی، اس موقع پر پی پی پی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف بھی موجود تھے، ملاقات میں پنجاب کی سیاسی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔(جاری ہے)
اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاؤس میں راؤ بابر جمیل، تنویر جٹ، علی ساول، ملک اظہر علی اعوان، سفیان گھرکی، فیصل میر، ذکی چوہدری، علی فرید کاٹھیا، خالد مصباح، سرمد شفقت چوہدری اور صہیب ذکی نے ملاقات کی جس میں پنجاب کے مختلف اضلاع میں تنظیمی و سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔دریں اثناں صدر مملکت آصف علی زرداری سے وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے ملاقات کی اور ادارے کی رپورٹ برائے سال 2024 پیش کی ۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت کو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وفاقی محتسب کو سال 2024 میں ریکارڈ 2 لاکھ 26 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئیں۔سال 2023 کی نسبت وفاقی محتسب کو 17 فیصد زائد شکایات موصول ہوئیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلاول بھٹو زرداری سے نے ملاقات کی
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔