گندم کے کاشتکاروں کیلئے ایک ہزار مفت ٹریکٹر سکیم کی قرعہ اندازی، مریم نواز نے کسانوں کو فون کر کے مبارکباد دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ مریم نواز نے وزیراعلیٰ پنجاب ویٹ این سینیٹو کے تحت گندم کے کاشتکاروں کیلئے ایک ہزار مفت ٹریکٹر سکیم کی قرعہ اندازی کر کے باقاعدہ آغاز کر دیا۔ وزیراعلیٰ نے کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹر پروگرام کا بٹن دبا کر گندم اگائو انعامی سکیم کیلئے ڈیجیٹل قرعہ اندازی کی گندم اگاؤ مہم میں سب سے پہلا ٹریکٹر بہاولنگر کی خاتون کا شتکار کوثر پروین کا نکلا۔ مریم نواز خود فون کر کے کامیاب کاشتکاروں کو مفت ٹریکٹر ملنے کی مبارکباد دی۔ وزیراعلیٰ نے جھنگ کے محمد اقبال کو بھی خود فون کر کے ڈیجیٹل قرعہ انداز کے تحت مفت ٹریکٹر نکلنے پر مبارکباد دی جس پر کاشتکار نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا خود فون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلیٰ نے منڈی بہاؤالدین کے کامیاب کاشتکار سلمان احمد سے فون کرکے بتایا کہ گندم اگاؤ قرعہ اندازی میں آپ کا مفت ٹریکٹر نکلا ہے، جس پر سوچا کہ آپ کو خود مبارکباد دوں، پنجاب کے کاشتکار کیلئے گرین ٹریکٹر کسان کارڈ سپرسیڈ سمیت بیشمار پراجیکٹس لانچ کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل انشاء اچھی ہو گی، میری دعائیں کاشتکار بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ گندم اگاؤ مہم میں مفت ٹریکٹر سکیم کیلئے ساڑھے بارہ ایکڑ سے 57733 زائد اراضی مالک کاشتکاروں نے اپلائی کیا۔ جانچ ہڑتال کے بعد 21496 کاشتکار قرعہ اندازی کیلئے اہل قرار پائے۔ قرعہ انداز میں کامیاب ایک ہزار کاشتکاروں کو 55 ہارس پاور کے ٹریکٹر مفت دیئے جائیں گے۔ تین ماہ کے اندر تمام کاتشکاروں کو ٹریکٹر کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔ پنجاب میں 5 لاکھ 60 ہزار ایکڑ اراضی پر گندم کاشت کی گئی۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ محترمہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں سوگوار خاندان سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مفت ٹریکٹر مریم نواز سکیم کی فون کر
پڑھیں:
نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر حیران ہیں کہ عوامی خدمت اور عملی اقدامات پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ میانوالی میں سیلاب متاثرین سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ ایسا سن رہی ہوں کہ تنقید اس لیے ہو رہی ہے کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کر رہی ہیں؟ کیا عوام کی خدمت کرنا جرم ہے؟
انہوں نے کہا کہ گجرات سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اور وہاں جدید سیوریج سسٹم کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسے حالات سے بہتر انداز میں نمٹا جا سکے۔
مریم نواز نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن میدانِ عمل میں اتر کر کام کرنا ہمت اور حوصلے کا کام ہے۔ ان کے مطابق پنجاب کابینہ کے وزراء اس وقت دن رات میدان میں موجود ہیں، اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو مکمل ریلیف نہیں مل جاتا، وہ فیلڈ سے واپس نہ آئیں۔
انہوں نے کہا جب میں کشتی میں بیٹھی تو کہا گیا کہ سی ایم کشتی میں کیوں گئی؟ اگر خدانخواستہ ڈوب جاتی تو؟ تنقید کرنے والوں سے کہتی ہوں، میں تمہاری بے بسی سمجھتی ہوں، لیکن کام کیے بغیر بیٹھنا میری فطرت میں نہیں۔
وزیراعلیٰ نے ماضی کے حکومتی رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں جب ملک سیلاب کی زد میں تھا، اس وقت کے وزیراعظم نے صرف فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی، اور بس کہہ دیا: ’اوہو، بہت تباہی ہوئی ہے۔‘ مگر میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کام کر کے دکھاؤں گی، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔”
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اگر وزیراعلیٰ خود میدان میں نکلتی ہے تو باقی سسٹم بھی متحرک ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بیٹی ہونے کے ناطے وہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، اور ہر مشکل وقت میں ساتھ رہیں گی۔