اسلام آباد: بین الصوبائی ڈکیت گینگ کے کارندوں کو چھڑوانے کے لیے پولیس پر حملہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد پولیس بین الصوبائی گرفتار ڈکیت گینگ کے کارندوں کو نشان دہی پر برآمدگی کے لیے کے جا رہی تھی کہ ملزمان نے پولیس پر حملہ کردیا۔ بلٹ پروف جیکٹ اور حفاظتی اقدامات کی وجہ سے پولیس افسران محفوظ رہے۔
ترجمان اسلام آباد کے مطابق ساتھیوں ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر 2 ڈکیت زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس نے انتہائی دلیری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملے کو ناکام بناتے ہوئے فرار کی کوشش ناکام بنادی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کی مخالفت کا سامنا کرنے والے بیرسٹر سیف کون ہیں؟
بین الصوبائی ڈکیت صائم علی بینک ڈکیتیوں کے 56 مقدمات میں ملوث ہے۔ جبکہ بین الصوبائی ڈکیت محمد تیمور کے خلاف سنگین جرائم کے 9 مقدمات درج ہیں۔ ساتھی ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد پولیس ڈکیت صائم علی ڈکیت گینگ ڈکیت محمد تیمور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس ڈکیت صائم علی ڈکیت گینگ ڈکیت محمد تیمور بین الصوبائی کے لیے
پڑھیں:
بہاولنگر: پنجاب پولیس کا ایک اور جوان فرض کی راہ میں شہید
پنجاب پولیس کے ایک اور فرض شناس افسر نے عوام کی جان و مال کے تحفظ کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔
تھانہ صدر ہارون آباد کی حدود میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کی فائرنگ کے نتیجے میں سی سی ڈی میں تعینات سب انسپکٹر شاہد پرویز موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
واقعے کے فوراً بعد انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ آئی جی پنجاب نے ڈی پی او بہاولنگر کو واقعے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی حفاظت کے دوران شہید ہونے والے سب انسپکٹر کی قربانی ناقابل فراموش ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ سب انسپکٹر شاہد پرویز نے جان کا نذرانہ دے کر پولیس فورس کا سر فخر سے بلند کیا۔ پنجاب پولیس ان کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
دوسری جانب ڈی پی او بہاولنگر کے مطابق فائرنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختلف مقامات پر سخت ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ امید ہے کہ جلد ملزمان قانون کی گرفت میں ہوں گے۔