لیتھیم بیٹریاں کتنی کارآمد ہوتی ہیں اور مارکیٹ ریٹ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
سولر پاور سسٹم لگوانا تو شاید ہر پاکستانی کی اشد ضرورت بنتا جا رہا ہے اور گزشتہ چند عرصے کے دوران سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے بعد وہ افراد جو سولر پینل کے مہنگے داموں کی وجہ سے سولر پینل لگوانے کا ارادہ ترک کر رہے تھے۔ اب وہ افراد بھی مناسب قیمت کے باعث سولر پاور سسٹم لگوانے کے خواہشمند ہیں۔
اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں ہے کہ حکومت کی حالیہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کی وجہ سے سولر مارکیٹ کو نقصان ہوا ہے اور بہت سے وہ افراد جنہوں نے سولر پینل لگوانے کا ارادہ کر رکھا تھا، اب ان کے ارادے ڈانواں ڈول ہوتے نظر آ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بعض افراد ایسے بھی ہیں جو اس پالیسی کے باوجود سولر پاور سسٹم لگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
موسم گرما کی آمد ہے اور یہ موسم اپنے ساتھ بجلی کے بھاری بھر کم بل کا تحفہ عوام کے لیے لے کر آتا ہے، سولر سسٹم لگوانے کے خواہشمند افراد سولر بیٹریز کے حوالے سے کافی زیادہ کنفیوژن کا شکار رہتے ہیں کہ وہ لیتھیم بیٹری لیں یا پھر ٹیبیولر۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل کے بعد سولر بیٹری کے پرائس بھی گر گئے
آئیے جانتے ہیں کہ ان بیٹریز میں فرق کیا ہے اور کونسی بہتر ہے؟
انجینیئر نور بادشاہ کا کہنا ہے کہ لیتھیم اور ٹیبیولر بیٹریز دونوں میں کئی اہم فرق ہیں، جو سولر سسٹمز میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کی کارکردگی اور افادیت کو متاثر کرتے ہیں۔ ’لیتھیم بیٹریز کی عمر زیادہ ہوتی ہے، تقریباً 10 سے 15 سال تک اور یہ تیز چارج اور ڈسچارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔‘
انجینیئر نور بادشاہ کے مطابق نور بادشاہ کے مطابق وزن میں ہلکی، کم دیکھ بھال والی اور زیادہ مؤثر لیتھیم بیٹریاں خاص طور پر کم یا زیادہ درجہ حرارت میں بھی اچھی کارکردگی دکھاتی ہیں۔ تاہم، ان کی قیمت زیادہ ہوتی ہے لیکن طویل مدت میں یہ سستی پڑ سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: جو صارفین سولر نیٹ میٹرنگ پر نہیں وہ اس کا بوجھ کیوں اٹھائیں؟ وزیر توانائی اویس لغاری
’دوسری جانب، ٹیبیولر بیٹریز کی عمر بھی اچھی ہوتی ہے، یعنی تقریباً 5 سے 8 سال، مگر یہ سست چارج اور ڈسچارج کرتی ہیں، اس کے علاوہ ان بیٹریز کو زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً پانی کی سطح کا خیال رکھنا، ٹیبیولر بیٹریز کا وزن زیادہ ہوتا ہے مگر ان کی قیمت نسبتاً کم ہوتی ہے اور یہ زیادہ درجہ حرارت میں بہتر کام کرتی ہیں۔‘
سولر سسٹم کے لیے، اگر آپ کا بجٹ زیادہ ہے اور آپ کو کم دیکھ بھال اور طویل عمر کی بیٹری چاہیے تو لیتھیم بیٹری ایک بہترین انتخاب ہے لیکن اگر آپ کا بجٹ کم ہے اور آپ دیکھ بھال کے لیے تیار ہیں تو ٹیبیولر بیٹری زیادہ مناسب ثابت ہو سکتی ہے۔
’اس طرح سے دیکھ جائے تو یہ خریدار کی ضروریات اور بجٹ پر منحصر ہے کہ وہ دونوں میں سے کونسی بیٹری کا انتخاب کرتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: رات کو بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز کا کامیاب تجربہ، مگر یہ کام کیسے کرتے ہیں؟
انجینئر حمزہ رفیع کا لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی کے حوالے سے کہنا تھا کہ لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی مختلف اقسام اور سائزز میں مختلف ہوتی ہے، اور یہ سولر سسٹم کی توانائی کی ضرورت پر منحصر ہوتی ہے، عام طور پر، لیتھیم بیٹریز کی کپیسیٹی کو ایمپیئر آورز یا کلو واٹ آورز میں ماپا جاتا ہے۔
چھوٹے سولر سسٹمز میں لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی تقریباً 2.
انجینئر حمزہ رفیع کے مطابق اس کا انتخاب اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ آپ کا سولر سسٹم روزانہ کتنی توانائی استعمال کرتا ہے اور کتنی بیٹری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ’مثلاً، اگر آپ کے گھر میں روزانہ 5 کلو واٹ توانائی کی ضرورت ہو، تو ایک kWh 5 کی لیتھیم بیٹری آپ کے لیے کافی ہوگی تاکہ ایک دن تک بیٹری سے توانائی حاصل کی جا سکے۔‘
مزید پڑھیں: بجٹ 25-2024 : سولر پینل سے متعلق خام مال کی درآمد پر خصوصی رعایت کا اعلان
حمزہ رفیع کا کہنا تھا کہ 5 کلو واٹ آور کی بیٹری سے ایک دن میں مختلف ڈیوائسز چلانے کی صلاحیت اس کی توانائی کی کھپت پر منحصر ہوتی ہے، ایک 75 واٹ کا پنکھا تقریباً 24 گھنٹے تک چل سکتا ہے، یعنی آپ ایک پنکھا پورے دن کے لیے چلا سکتے ہیں۔
’اگر آپ ایک ایئر کنڈیشنر استعمال کرنا چاہتے ہیں جو 1000 واٹ توانائی استعمال کرتا ہے، تو kWh 5 کی بیٹری سے آپ اسے تقریباً 5 گھنٹے تک چلا سکتے ہیں، اسی طرح، 4 LED لائٹس جو 10 واٹ کی ہوتی ہیں ایک دن تک چل سکتی ہیں۔‘
حمزہ رفیع نے بتایا کہ ایک اوسط درجے کا فریج جو 150 واٹ توانائی استعمال کرتا ہے، اسے تقریباً 30 گھنٹے تک چلایا جا سکتا ہے، اس طرح، kWh 5 بیٹری آپ کو مختلف ڈیوائسز چلانے کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتی ہے بشرطیکہ آپ ان کا استعمال مناسب طریقے سے تقسیم کریں۔
مزید پڑھیں: پنجاب کے تھانے اب سولر سسٹم پر چلیں گے؟
سولر کے کاروبار سے وابستہ انجینئر نور بادشاہ نے لیتھیم بیٹریز کی قیمتوں کے حوالے سے بتایا کہ 5 کلو واٹ آور کی لیتھیم بیٹریز کی قیمت ان کے برانڈز پر منحصر ہے, ناراڈا برانڈ کی 3 سال وارنٹی اور 10 سال لائف کے ساتھ اس کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔
اسی طرح شوٹون 5 کلو واٹ آور کی 3 سال وارنٹی اور 10 سال لائف کے ساتھ 2 لاکھ 40 ہزار، پائیلون ٹیک 5 کلوواٹ آور بیٹری 5 سال وارنٹی اور 15 سال لائف کے ساتھ 2 لاکھ 90 ہزار اسی طرح نیٹروکس 5 کلو واٹ آور کی بیٹری 5 سال وارنٹی اور 15 سال لائف کے ساتھ 3 لاکھ 85 ہزار روپے میں اس وقت مارکیٹ میں فروخت ہو رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ تمام بیٹریز ہی اچھی ہیں، بس برانڈز اور لائف مختلف ہیں، باقی اب تیزاب پر چلنے والی بیٹریوں کی قیمتوں میں بہت کمی آچکی ہے۔ حمزہ رفیع کے مطابق وہ بیٹریاں اب لوگ استعمال نہیں کرتے، بیشک وہ سستی ہیں لیکن ان کی لائف اور فعالیت لیتھیم بیٹریز کی طرح نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انجینیئر نور بادشاہ ٹیبیولر بیٹری سولر پاور سسٹم سولر پینل کلو واٹ آور لیتھیم بیٹریذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انجینیئر نور بادشاہ سولر پاور سسٹم سولر پینل کلو واٹ آور سال لائف کے ساتھ سولر پاور سسٹم سال وارنٹی اور نور بادشاہ مزید پڑھیں سولر سسٹم سولر پینل حمزہ رفیع دیکھ بھال زیادہ ہو کی ضرورت کے مطابق کی بیٹری بیٹری کی کرتا ہے ہوتی ہے کی قیمت ہے اور اگر آپ اور یہ کے لیے
پڑھیں:
کے پی حکومت کا سولرائزیشن منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا میں توانائی کے مسائل پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھا لیے گئے، سولرائزیشن کا گزشتہ سالوں سے رکا ہوا منصوبہ فوری طور پر شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کی سرکاری عمارتوں پر سولر لگانے کے فیصلے پر عملی اقدامات شروع کر دیئے گئے، ابتدائی مرحلے میں صوبے کی جیلوں میں سولر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں مخصوص علاقوں میں سٹریٹ لائٹ اور دیگر سرکاری عمارتوں پر سولر لگایا جائے گا۔
منصوبہ شروع کرنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے لیے وقت مخصوص کر دیا گیا ہے، ابتدائی مراحل مکمل کرنے کے لیے محکمہ پی اینڈ ڈی 2 ماہ کے اندر ٹھیکیداروں سے بولی طلب کرے گا، انرجی ڈیپارٹمنٹ 15 دن میں اس پراجیکٹ کو کابینہ میں پیش کرے گا۔
45 دن میں محکمہ داخلہ اور محکمہ توانائی پائلٹ پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز کریں گے، سرکاری عمارتوں میں بجلی بل کی مد میں صوبہ 20 ارب روپے سے زائد دیتا ہے، اس منصوبے سے کم سے کم 10 ارب روپے کی بچت کی جا سکے گی۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ سولرائزیشن منصوبہ پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شروع کیا جائے گا، پرائیویٹ کمپنیاں سولر کی دیکھ بھال کی بھی ذمہ دار ہوں گی۔
Post Views: 1