WE News:
2025-09-17@23:22:05 GMT

لیتھیم بیٹریاں کتنی کارآمد ہوتی ہیں اور مارکیٹ ریٹ کیا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

لیتھیم بیٹریاں کتنی کارآمد ہوتی ہیں اور مارکیٹ ریٹ کیا ہے؟

سولر پاور سسٹم لگوانا تو شاید ہر پاکستانی کی اشد ضرورت بنتا جا رہا ہے اور گزشتہ چند عرصے کے دوران سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی کے بعد وہ افراد جو سولر پینل کے مہنگے داموں کی وجہ سے سولر پینل لگوانے کا ارادہ ترک کر رہے تھے۔ اب وہ افراد بھی مناسب قیمت کے باعث سولر پاور سسٹم لگوانے کے خواہشمند ہیں۔

اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں ہے کہ حکومت کی حالیہ نیٹ میٹرنگ پالیسی کی وجہ سے سولر مارکیٹ کو نقصان ہوا ہے اور بہت سے وہ افراد جنہوں نے سولر پینل لگوانے کا ارادہ کر رکھا تھا، اب ان کے ارادے ڈانواں ڈول ہوتے نظر آ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بعض افراد ایسے بھی ہیں جو اس پالیسی کے باوجود سولر پاور سسٹم لگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

موسم گرما کی آمد ہے اور یہ موسم اپنے ساتھ بجلی کے بھاری بھر کم بل کا تحفہ عوام کے لیے لے کر آتا ہے، سولر سسٹم لگوانے کے خواہشمند افراد سولر بیٹریز کے حوالے سے کافی زیادہ کنفیوژن کا شکار رہتے ہیں کہ وہ لیتھیم بیٹری لیں یا پھر ٹیبیولر۔

یہ بھی پڑھیں: سولر پینل کے بعد سولر بیٹری کے پرائس بھی گر گئے

آئیے جانتے ہیں کہ ان بیٹریز میں فرق کیا ہے اور کونسی بہتر ہے؟

انجینیئر نور بادشاہ کا کہنا ہے کہ لیتھیم اور ٹیبیولر بیٹریز دونوں میں کئی اہم فرق ہیں، جو سولر سسٹمز میں استعمال ہونے والی بیٹریوں کی کارکردگی اور افادیت کو متاثر کرتے ہیں۔ ’لیتھیم بیٹریز کی عمر زیادہ ہوتی ہے، تقریباً 10 سے 15 سال تک اور یہ تیز چارج اور ڈسچارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔‘

انجینیئر نور بادشاہ کے مطابق نور بادشاہ کے مطابق وزن میں ہلکی، کم دیکھ بھال والی اور زیادہ مؤثر لیتھیم بیٹریاں خاص طور پر کم یا زیادہ درجہ حرارت میں بھی اچھی کارکردگی دکھاتی ہیں۔ تاہم، ان کی قیمت زیادہ ہوتی ہے لیکن طویل مدت میں یہ سستی پڑ سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: جو صارفین سولر نیٹ میٹرنگ پر نہیں وہ اس کا بوجھ کیوں اٹھائیں؟ وزیر توانائی اویس لغاری

’دوسری جانب، ٹیبیولر بیٹریز کی عمر بھی اچھی ہوتی ہے، یعنی تقریباً 5 سے 8 سال، مگر یہ سست چارج اور ڈسچارج کرتی ہیں، اس کے علاوہ ان بیٹریز کو زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، مثلاً پانی کی سطح کا خیال رکھنا، ٹیبیولر بیٹریز کا وزن زیادہ ہوتا ہے مگر ان کی قیمت نسبتاً کم ہوتی ہے اور یہ زیادہ درجہ حرارت میں بہتر کام کرتی ہیں۔‘

سولر سسٹم کے لیے، اگر آپ کا بجٹ زیادہ ہے اور آپ کو کم دیکھ بھال اور طویل عمر کی بیٹری چاہیے تو لیتھیم بیٹری ایک بہترین انتخاب ہے لیکن اگر آپ کا بجٹ کم ہے اور آپ دیکھ بھال کے لیے تیار ہیں تو ٹیبیولر بیٹری زیادہ مناسب ثابت ہو سکتی ہے۔

’اس طرح سے دیکھ جائے تو یہ خریدار کی ضروریات اور بجٹ پر منحصر ہے کہ وہ دونوں میں سے کونسی بیٹری کا انتخاب کرتا ہے۔‘

مزید پڑھیں: رات کو بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز  کا کامیاب تجربہ، مگر یہ کام کیسے کرتے ہیں؟

انجینئر حمزہ رفیع کا لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی کے حوالے سے کہنا تھا کہ لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی مختلف اقسام اور سائزز میں مختلف ہوتی ہے، اور یہ سولر سسٹم کی توانائی کی ضرورت پر منحصر ہوتی ہے، عام طور پر، لیتھیم بیٹریز کی کپیسیٹی کو ایمپیئر آورز یا کلو واٹ آورز میں ماپا جاتا ہے۔

چھوٹے سولر سسٹمز میں لیتھیم بیٹری کی کپیسیٹی تقریباً 2.

5 کلو واٹ آور سے لے کر 10 کلو واٹ آور تک ہو سکتی ہے، جبکہ بڑے سولر سسٹمز میں یہ کپیسیٹی 20 کلو واٹ آور یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

انجینئر حمزہ رفیع کے مطابق اس کا انتخاب اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ آپ کا سولر سسٹم روزانہ کتنی توانائی استعمال کرتا ہے اور کتنی بیٹری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ’مثلاً، اگر آپ کے گھر میں روزانہ 5 کلو واٹ توانائی کی ضرورت ہو، تو ایک kWh 5  کی لیتھیم بیٹری آپ کے لیے کافی ہوگی تاکہ ایک دن تک بیٹری سے توانائی حاصل کی جا سکے۔‘

مزید پڑھیں: بجٹ 25-2024 : سولر پینل سے متعلق خام مال کی درآمد پر خصوصی رعایت کا اعلان

حمزہ رفیع کا کہنا تھا کہ 5 کلو واٹ آور کی بیٹری سے ایک دن میں مختلف ڈیوائسز چلانے کی صلاحیت اس کی توانائی کی کھپت پر منحصر ہوتی ہے، ایک 75 واٹ کا پنکھا تقریباً 24 گھنٹے تک چل سکتا ہے، یعنی آپ ایک پنکھا پورے دن کے لیے چلا سکتے ہیں۔

’اگر آپ ایک ایئر کنڈیشنر استعمال کرنا چاہتے ہیں جو 1000 واٹ توانائی استعمال کرتا ہے، تو kWh 5  کی بیٹری سے آپ اسے تقریباً 5 گھنٹے تک چلا سکتے ہیں، اسی طرح، 4 LED لائٹس جو 10 واٹ کی ہوتی ہیں ایک دن تک چل سکتی ہیں۔‘

حمزہ رفیع نے بتایا کہ ایک اوسط درجے کا فریج جو 150 واٹ توانائی استعمال کرتا ہے، اسے تقریباً 30 گھنٹے تک چلایا جا سکتا ہے، اس طرح، kWh 5 بیٹری آپ کو مختلف ڈیوائسز چلانے کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتی ہے بشرطیکہ آپ ان کا استعمال مناسب طریقے سے تقسیم کریں۔

مزید پڑھیں: پنجاب کے تھانے اب سولر سسٹم پر چلیں گے؟

سولر کے کاروبار سے وابستہ انجینئر نور بادشاہ نے لیتھیم بیٹریز کی قیمتوں کے حوالے سے بتایا کہ 5 کلو واٹ آور کی لیتھیم بیٹریز کی قیمت ان کے برانڈز پر منحصر ہے, ناراڈا برانڈ کی 3 سال وارنٹی اور 10 سال لائف کے ساتھ اس کی قیمت 2 لاکھ 60 ہزار روپے ہے۔

اسی طرح شوٹون 5 کلو واٹ آور کی 3 سال وارنٹی اور 10 سال لائف کے ساتھ 2 لاکھ 40 ہزار، پائیلون ٹیک 5 کلوواٹ آور بیٹری 5 سال وارنٹی اور 15 سال لائف کے ساتھ 2 لاکھ 90 ہزار اسی طرح نیٹروکس 5 کلو واٹ آور کی بیٹری 5 سال وارنٹی اور 15 سال لائف کے ساتھ 3 لاکھ 85 ہزار روپے میں اس وقت مارکیٹ میں فروخت ہو رہی ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ تمام بیٹریز ہی اچھی ہیں، بس برانڈز اور لائف مختلف ہیں، باقی اب تیزاب پر چلنے والی بیٹریوں کی قیمتوں میں بہت کمی آچکی ہے۔ حمزہ رفیع کے مطابق وہ بیٹریاں اب لوگ استعمال نہیں کرتے، بیشک وہ سستی ہیں لیکن ان کی لائف اور فعالیت لیتھیم بیٹریز کی طرح نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انجینیئر نور بادشاہ ٹیبیولر بیٹری سولر پاور سسٹم سولر پینل کلو واٹ آور لیتھیم بیٹری

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انجینیئر نور بادشاہ سولر پاور سسٹم سولر پینل کلو واٹ آور سال لائف کے ساتھ سولر پاور سسٹم سال وارنٹی اور نور بادشاہ مزید پڑھیں سولر سسٹم سولر پینل حمزہ رفیع دیکھ بھال زیادہ ہو کی ضرورت کے مطابق کی بیٹری بیٹری کی کرتا ہے ہوتی ہے کی قیمت ہے اور اگر آپ اور یہ کے لیے

پڑھیں:

کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(بزنس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان رہا اور کے ایس ای 100انڈیکس 700سے زایدپوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1لاکھ56ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی اور انڈیکس 1لاکھ56ہزار100کی سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 106ارب روپے سیز اید کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور 57.97فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا اور ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 1083پوائنٹس کے اضافے سے 156,467پوائنٹس کی بلند سطح پر ٹریڈ ہوا بعد ازاں مارکیٹ میں فروخت کے دباو سے انڈیکس میں کمی دیکھنے میں ا?ئی اور انڈیکس155,781پوائنٹس کی پست سطح پر بھی ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس میں 796پوائنٹس کااضافہ ہوا اور انڈیکس155,384پوائنٹس سے بڑھ کر 156,180پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح 247پوائنٹس کے اضافے سیکے ایس ای 30انڈیکس47ہزار714پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 95ہزار133پوائنٹس سے بڑھ کر 95ہزار690پوائنٹس پر جا پہنچا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 106ارب 51 کروڑ 6 لاکھ 3 ہزار 874روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد سرمائے کا مجموعی حجم 18383 ارب 20 کروڑ 86لاکھ91ہزار842روپے پر جا پہنچا۔منگل کو 43ارب روپے مالیت کے 1ارب 35کروڑ حصص کے سودے ہوئے جبکہ پیر کو 32ارب روپے مالیت کے 85کروڑ حصص کے سودے ہوئے تھے۔اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر 483کمپنیوں میں شیئرزکا کاروبارہواجس میں سے 280کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،178میں کمی اور25کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سیورلڈ کال ٹیلی کام ،بینک آف پنجاب،پاک انٹر نیشنل بلک ،فرسٹ کیپٹل سیکورٹیز اور میڈیاٹائمز لمیٹڈ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبارسے خیبر ٹوبیکو ملز لمیٹڈ کا بھاو 202.4روپے بڑھ کر 2224.59روپے پر جا پہنچا اسی طرح 65.91روپے کے اضافے سے سیمنس پاکستان انجینئرنگ لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 1645.58 روپے پر جا پہنچی جبکہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ کا بھاو 340روپے گھٹ کر 25000روپے ہوگیا اسی طرح 46.15روپے کی کمی سے ایس ایس آئل ملز لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 550.90روپے پر آگئی۔

متعلقہ مضامین

  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • ہونیاں اور انہونیاں
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • قائداعظم یونیورسٹی کی ملکیتی زمین کتنی، سی ڈی اے نے بالآخر تصدیق کردی
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
  • کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد شرمندگی اور خفت مٹانے کا طریقہ ہے: عطا تارڑ
  • سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ ہے؟
  • سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
  • صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل