پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی چمکتی ستارہ ہانیہ عامر نے ایک بار پھر پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ اس بار ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کا اعتراف کسی اور نے نہیں بلکہ برطانوی پارلیمنٹ نے کیا ہے۔

ہانیہ عامر کو برطانیہ کی پارلیمنٹ میں ’ریکوگنیشن ایوارڈ‘ سے نوازا گیا، جو ان کی شاندار فنی خدمات اور پاکستانی ثقافت کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے دیا گیا۔

انسٹاگرام پر سب سے زیادہ فالوورز رکھنے والی پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر نے ایک اور بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں منعقدہ تقریب میں ہانیہ کو یہ اعزاز دیتے ہوئے پارلیمنٹ کے اراکین نے ان کی محنت اور کامیابیوں کو سراہا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)

تقریب کے دوران ہانیہ کے چہرے پر نظر آنے والی خوشی اور جذبات دیدنی تھے۔ ایک ویڈیو میں جب ان کےلیے تعریفی کلمات بولے جارہے تھے، تو ہانیہ نے مسکراتے ہوئے کہا، ’’میں نے اپنی زندگی میں اتنی تعریفیں کبھی نہیں سنیں۔ میری صرف یہی خواہش ہے کہ میں پاکستان کا نام روشن کرتی رہوں اور اپنے مداحوں کو انٹرٹین کرتی رہوں۔‘‘

ہانیہ نے یہ ایوارڈ اپنے وطن پاکستان اور اس کے عوام کے نام کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز درحقیقت ان کی ٹیم اور لاکھوں مداحوں کا ہے، جن کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ ہوتی۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by uptoday.

pk (@uptodaypk)

اس تقریب میں شریک مختلف عالمی شخصیات نے بھی ہانیہ کی فنی خدمات اور پاکستانی ثقافت کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لیے ان کی تعریف کی۔ یہ ایوارڈ ہانیہ عامر کی کامیابیوں کا ایک اور سنگ میل ہے، جس نے انہیں عالمی سطح پر مزید شہرت بخشی ہے۔

ہانیہ کی اس کامیابی پر سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کےلیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔    

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہانیہ عامر

پڑھیں:

وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا

تاجکستان نے آینی ایئر بیس کا مکمل کنٹرول انڈیا سے واپس لے لیا ہے، جس کے ساتھ ہی بھارت کی تاجکستان میں تقریباً 20 سالہ عسکری موجودگی کا اختتام ہوگیا۔

یہ فیصلہ خطے میں روس اور چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے تناظر میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتا ہے، بھارتی کانگریس نے اسے ملک کے لیے اسٹریٹجک دھچکا قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی فوج سیاست اور سیاسی قیادت عسکریت میں مشغول ہے، جنرل ساحر شمشاد مرزا

بھارت کے لیے آینی ایئر بیس کا نقصان صرف ایک لاجسٹک معاملہ نہیں بلکہ اس کی علاقائی اسٹریٹجک رسائی میں نمایاں کمی کی علامت ہے۔ یہ اڈہ افغانستان اور وسطی ایشیائی خطے میں نگرانی کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا تھا۔

آینی ایئر بیس کی تاریخی اہمیت

دوشنبے کے مغرب میں تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع آینی ایئر بیس (جسے فارخور-آینی کمپلیکس بھی کہا جاتا ہے) سوویت دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ سرد جنگ کے زمانے میں یہ اڈہ افغانستان میں سوویت کارروائیوں کا مرکزی مرکز تھا۔

سوویت یونین کے خاتمے کے بعد 1991 میں تاجکستان نے یہ اڈہ سنبھالا مگر خانہ جنگی کے باعث وہ اسے فعال نہیں رکھ سکا۔

بھارت نے 2002 میں تاجکستان کے ساتھ معاہدہ کر کے اڈے کی تزئین و آرائش اور مشترکہ آپریشن شروع کیا۔
بھارت نے اس منصوبے پر 7 سے 10 کروڑ امریکی ڈالر تک کی سرمایہ کاری کی، جس کے تحت رن وے کو 3,200 میٹر تک بڑھایا گیا، نئے ہینگرز، کنٹرول ٹاورز، ریڈار اور سیکیورٹی انفراسٹرکچر تعمیر کیا گیا۔

یہ اڈہ بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI لڑاکا طیاروں اور Mi-17 ہیلی کاپٹروں کے لیے موزوں بنایا گیا جبکہ تقریباً 200 بھارتی فوجی اور ٹیکنیکل عملہ یہاں تعینات تھا۔

خطے میں بھارت کا اثرورسوخ

آینی بیس وسطی ایشیا میں بھارت کا پہلا اور واحد فوجی اڈہ تھا، جو پاکستان کی شمالی سرحد سے 1000 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ یہ اڈہ افغانستان کے واخان کوریڈور اور پاکستان کے دفاعی ڈھانچے پر بھارتی نگرانی کے لیے مثالی مقام سمجھا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور تاجکستان باہمی اسٹریٹجک تعاون کو نئی سطح تک بڑھانے کے لیے پرعزم

یہ اڈہ بھارت کی ‘کنیکٹ سینٹرل ایشیا’ پالیسی کا مرکزی حصہ تھا، جس کا مقصد خطے میں توانائی، تجارت اور سیکیورٹی روابط کو فروغ دینا تھا۔

روس اور چین کا دباؤ

میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارت کی آینی سے واپسی محض معاہدے کے خاتمے کا نتیجہ نہیں بلکہ روس اور چین کے دباؤ کا نتیجہ تھی۔ دونوں ممالک نے تاجکستان پر زور دیا کہ وہ وسطی ایشیائی سیکیورٹی ڈھانچے میں بھارت کی فوجی موجودگی ختم کرے۔

روس، جو تاجکستان میں اپنی 201 ویں فوجی ڈویژن رکھتا ہے، بھارتی موجودگی کو اپنے علاقائی مفادات سے متصادم سمجھتا تھا، جبکہ چین نے بھی تاجکستان میں اپنے سیکیورٹی منصوبوں کو وسعت دینا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

آینی ایئر بیس سے بھارت کا انخلا نئی جیوپولیٹیکل حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں وسطی ایشیائی ریاستیں روس اور چین کے دباؤ میں اپنی پالیسیوں کو ازسرنو تشکیل دے رہی ہیں۔

بھارت کے لیے یہ اقدام نہ صرف عسکری نقصان ہے بلکہ وسطی ایشیا میں اس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کے خاتمے کی علامت بھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئربیس بھارت تاجکستان فوج وسطی ایشیا

متعلقہ مضامین

  •  سعودی عرب سے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں‘ برطانوی وزیر خارجہ
  • ڈی سی ایل سیزن 11، ٹی زیڈ اسپورٹس،عامر اسپورٹس کامیاب
  • وسطی ایشیا میں بھارتی موجودگی کا خاتمہ، تاجکستان نے بھارت سے اپنا ایئربیس واپس لے لیا
  • لاہور اورراولپنڈی کے درمیان چلنے والی ’’ سبک ریل کار ‘‘میں نئے ریک کا افتتاح
  • برطانوی حکومت کا معزول شہزادہ اینڈریو سے آخری فوجی عہدہ واپس لینے کا اعلان
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح 
  • لاہور تا راولپنڈی ریل کار کے نئے ریک کا افتتاح کر دیا گیا
  • انتہا پسند یہودیوں کے ظلم سے جانور بھی غیرمحفوظ
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • چین نے اپنا سب سے کم عمر خلا باز چینی خلائی اسٹیشن پر بھیج دیا