اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں عید الفطر کی تعطیلات کے دوران بھی افسران کو آن کال ڈیوٹی پر میسر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے دفاتر میں ضروری امور کی انجام دہی کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا۔عید الفطر کے دوران دو افسران آن کال رہیں گے۔

عدالت نے تمام متعلقہ برانچز اور رجسٹریز کے سربراہان کو افسران نامزد کرنے کی ہدایت کی ہے۔سپریم کورٹ نے نامزد افسران کی تفصیلات کل تک فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی رہنما عمرسرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کے کیس میں جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں،وکیل پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ جی!عمر سرفراز چیمہ سابق گورنر ہیں،عمر سرفراز چیمہ کے کندھے فریز ہو چکے، 2ماہ سے ہسپتال میں ہیں ۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کے کیس کی سماعت  ہوئی،پنجاب حکومت نے اپیل پر دلائل کیلئے مہلت کی استدعا کردی۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں،وکیل پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ جی!عمر سرفراز چیمہ سابق گورنر ہیں،عمر سرفراز چیمہ کے کندھے فریز ہو چکے، 2ماہ سے ہسپتال میں ہیں ۔

بھارت کے معروف 36 سالہ اداکار نے خود کشی کرلی 

سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمرسرفراز چیمہ 9مئی کو پستول سے مسلح تھے، برآمدگی کرنی ہے،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہاکہ سپریم کورٹ4ماہ میں فیصلے کا حکم دے چکی ہے،عدالت نے پنجاب حکومت کی استدعا پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا مطالبہ
  • سپریم کورٹ نے بیوہ خواتین کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا
  • جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
  • عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار
  • یہ عمر سرفراز چیمہ  وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت
  • سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش
  • کراچی میں آج پارہ 40 تک جانے کا امکان
  • جج کے چیمبر سے آلہ جاسوسی کی برآمدگی کی خبرورں پر سپریم کورٹ کا مؤقف
  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ