خواجہ سراؤں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کیلیے تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں معاشرے کے محروم طبقے خواجہ سراؤں کیلیے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا اور اُن میں عیدی بھی تقسیم کی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دی ویمن کنفیڈریشن ٹرسٹ کے زیر اہتمام خواجہ سرا برادری کے لیے ایک بامقصد اور منفرد تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں نہ صرف راشن تقسیم کیا گیا بلکہ خصوصی افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد معاشرے کے محروم طبقے کو خوشیوں میں شریک کرنا اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا۔
تقریب کے دوران خواجہ سراؤں کو مہندی لگائی گئی، چوڑیاں پہنائی گئیں اور عیدی بھی تقسیم کی گئی، جس سے تقریب میں خوشیوں کے رنگ بکھر گئے۔
اس موقع پر خواجہ سراؤں نے روایتی دھمال ڈال کر محفل کو چار چاند لگائے۔
منتظمین نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد محروم طبقے کو معاشرتی سطح پر اہمیت دلانا ہے تاکہ خواجہ سرا برادری کو احساس محرومی نہ ہو، ہم اُن کے ساتھ یکجہتی کرتے رہیں گے اور جلد مسائل کے حلد کیلیے ایک جرگہ بھی بلایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ سراؤں تقریب کا کیا گیا
پڑھیں:
27ویں ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے، عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے ذریعے وفاق کو صوبے بنانے کا اختیار دینا، ملک میں شامل تاریخی قوموں کے وجود، ثقافت، زبان، اور تہذیب کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی تحریک کے مرکزی رابطہ سیکریٹری لال جروار، امیر بخش جروار، اور خیر محمد چانڈیو نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں دولت موڑ، ابراہیم چانڈیو، اور گاؤں چا?ر چانڈیو میں کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔نہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے پاکستان کے بانی صوبے سندھ اور سندھی قوم کی تاریخ، تہذیب، زبان اور شناخت کو مٹانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین آمریت مسلط کر دی ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے کراچی اور حیدرآباد کو اسٹیبلشمنٹ کی پروردہ دہشت گرد جماعت ایم کیو ایم کے حوالے کرنے، اور باقی اضلاع کو اپنے وفادار جاگیرداروں، سرداروں اور وڈیروں میں انعام کے طور پر تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کروڑوں باشعور سندھیوں کا تاریخی وطن ہے، اور اس کو تقسیم کرنے والے منصوبوں کو سندھ کا عوام پُرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے ناکام بنائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے دہشت گردوں اور سرداروں کے حوالے کرنے کے خلاف 16 نومبر کو سندھیانی تحریک اور عوامی تحریک کی جانب سے سٹی گیٹ حیدرآباد سے پریس کلب تک ایک پُرامن احتجاجی مارچ کیا جائے گا، جس میں سندھ بھر سے ھزاروں خواتین، مرد، بچے، بزرگ، طلبہ، صحافی، وکیل، ادیب اور شاعر شریک ہوں گے۔رہنماؤں نے سندھ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے تاریخی وطن سندھ کے وجود، قومی شناخت اور وسائل کے تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں۔