خواجہ سراؤں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کیلیے تقریب کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں معاشرے کے محروم طبقے خواجہ سراؤں کیلیے خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا اور اُن میں عیدی بھی تقسیم کی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دی ویمن کنفیڈریشن ٹرسٹ کے زیر اہتمام خواجہ سرا برادری کے لیے ایک بامقصد اور منفرد تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں نہ صرف راشن تقسیم کیا گیا بلکہ خصوصی افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب کا مقصد معاشرے کے محروم طبقے کو خوشیوں میں شریک کرنا اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا۔
تقریب کے دوران خواجہ سراؤں کو مہندی لگائی گئی، چوڑیاں پہنائی گئیں اور عیدی بھی تقسیم کی گئی، جس سے تقریب میں خوشیوں کے رنگ بکھر گئے۔
اس موقع پر خواجہ سراؤں نے روایتی دھمال ڈال کر محفل کو چار چاند لگائے۔
منتظمین نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد محروم طبقے کو معاشرتی سطح پر اہمیت دلانا ہے تاکہ خواجہ سرا برادری کو احساس محرومی نہ ہو، ہم اُن کے ساتھ یکجہتی کرتے رہیں گے اور جلد مسائل کے حلد کیلیے ایک جرگہ بھی بلایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خواجہ سراؤں تقریب کا کیا گیا
پڑھیں:
غزہ نسل کشی: “یونی لیور” کی خاموشی پر بین اینڈ جیری کے شریک بانی مستعفی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک :۔ بین الاقوامی تجارتی زنجیر “بین اینڈ جیری”کے شریک بانی جیری گرین فیلڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنے استعفے کی وجہ “یونی لیور” کی غزہ میں جاری انسانیت کش صورتحال پر بے حسی کی آئینہ دار مسلسل خاموشی کو بتایا گیا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ آئس کریم برانڈ کی تشکیل میں جیری گرین فیلڈ کا نام شامل ہے۔ اب انہوں نے کمپنی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار “بین اینڈ جیری” کی کمیونٹی سے ایک کھلے خط میں مخاطب ہوتے ہوئے کیا ہے۔ ان کے بقول “یونی لیور” کے غزہ کے بارے میں موقف اور نسل کشی پر خاموشی نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ان کے اس خط کو ان کے شراکت دار بین کوہن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ ایکس’ پر پوسٹ کیا ہے۔
خط میں گرین فیلڈ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ورمونٹ امریکا میں قائم کمپنی نے ‘ یونی لیور ‘ کے ‘ ایکٹوازم’ کی وجہ سے کمپنی اپنی آزادی کھو چکی ہے۔یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یونی لیور اور بین اینڈ جیری کے درمیان 2021 میں اسی وقت جھگڑا شروع ہو گیا تھا جب کہا تھا کہ کمپنی مقبوضہ مغربی کنارے میں آئس کریم کی فروخت بند کر دے۔ بعد ازاں اس کمپنی کی ‘پیرنٹ کمپنی” یونی لیور نے اسے خاموش کرانے کی کوشش کی تو کمپنی نے ‘یونی لیور’ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔انہوں نے غزہ میں جنگ کو نسل کشی کا نام دیا ہے۔
گرین فیلڈ کا کہنا ہے وہ اب اپنے ضمیر کے خلاف مزید کام نہیں کر سکتے۔ کیونکہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے جس نے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اس لیے مستعفی ہو رہے ہیں۔