ملی یکجہتی کونسل کے جنرل سیکرٹری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں نے لازوال قربانیاں دے کر امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک کی طرف سے ناجائز اسرائیل کی سرپرستی کو پوری دنیا میں بے نقاب کردیا، اسلامی ممالک جو بزدلی اور کمزوری اور امریکی دباو کے تحت اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اقدام کرنے جارہے تھے، اسے روک دیا۔  اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے اسلام آباد میں یومِ آزادی پاکستان و یوم القدس سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی آزادی دو قومی نظریہ اور قرآن و سنت کے نظام کے قیام کے لیے حاصل کی گئی، قیامِ پاکستان کے بعد پاکستان دنیا کی سب سے بڑی مملکت بنی۔ اسلامی نظریہ، آئین و عدلیہ، جمہوریت و غیرجانبدارانہ انتخاب، وسائل کی منصفانہ تقسیم سے گریز کی وجہ سے چاپلوسی، میرٹ کی پامالی، جمہوری اقدار کی جڑ نہ لگنے اور وفاق کو مضبوط کرنے کے ناجائز ہتھکنڈوں نے صوبوں کو حقوق سے محروم کیا، جس کی وجہ سے تعصبات، زہریلی قوم پرستی، کرپشن، عیاشی اور نااہلی ملک و مِلت کا مقدر بنادی گئی؛ ریاستی،  سفارتی اور انتظامی معاملات میں ملک بے سمت ہوگیا۔ پاکستان کی جغرافیائی اہمیت اور ایٹمی صلاحیت کی وجہ سے دشمن قوتیں ملک کو غیرمستحکم کرنے کے لیے دہشت گردی، فسادِ زندگی بڑھا رہے ہیں، جبکہ اندرونی سیاسی انتشار، پاور کاریڈورز میں جنگ و جدل کی وجہ سے پاکستان مستحکم، دوٹوک اور پائیدار پالیسی بنانے سے قاصر ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن ناگزیر تھا، فلسطینیوں نے لازوال قربانیاں دے کر امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک کی طرف سے ناجائز اسرائیل کی سرپرستی کو پوری دنیا میں بے نقاب کردیا۔ اسلامی ممالک جو بزدلی اور کمزوری اور امریکی دباو کے تحت اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اقدام کرنے جا رہے تھے، اسے روک دیا۔ غزہ میں امریکی اسرائیلی عزائم کو ناکامی ہوئی اور حماس نے تاریخ کا دھارا بدل دیا ہے۔ پوری دنیا میں اہلِ غزہ فلسطین کے انسانوں پر ظلم و جبر کے خلاف بیداری کی ایک نئی لہر پیدا ہوگئی ہے۔ معاہدہ ابراہم ناکام ہوگیا، اب دوبارہ مزید مسلم ممالک کو شامل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ امریکہ اور صیہونی ناجائز رجیم اب جو بھی حربہ استعمال کریں لیکن طاقت، انسانوں کے قتلِ عام اور نسل کشی کا ڈاکٹرائین ناکام ہوگا۔ 25 کروڑ پاکستانی یوم القدس کے موقع پر سڑکوں، چوراہوں پر نکلیں گے اور فلسطینیوں سے غیرمتزلزل یکجہتی کا اظہار کریں گے۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی وجہ سے

پڑھیں:

قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز

حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور کینیا کے درمیان دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے، اہلیہ چینی صدر
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • ''اسرائیل مردہ باد'' ملین مارچ
  • لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مذاکرات کا فیصلہ نورا کشتی ہے، لیاقت بلوچ
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے نئے حملے ، گھر دھماکوں سے تباہ ، ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ