نیوزی لینڈ کو دھچکا، کپتان ٹام لیتھم پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز سے باہر ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ(نیوز ڈیسک)نیوزی لینڈ کرکٹ کے مطابق نیٹ پریکٹس کے دوران کپتان ٹام لیتھم کے دائیں ہاتھ میں گیند لگنے سے فریکچر ہو گیا جس کی وجہ سے وہ پاکستان کے خلاف 3 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز سے باہر ہوگئے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ نے بتایا ہے کہ ہنری نکلز کو ٹام لیتھم کی جگہ اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کپتانی کرنے والے مائیکل بریسویل کپتانی جاری رکھیں گے۔
ون ڈے سیریز میں مچ ہے وکٹ کیپنگ کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کے مطابق ول ینگ بھی صرف پہلے ون ڈے میں دستیاب ہوں گے، وہ بچے کی ولادت کی وجہ سے باقی میچز نہیں کھیلیں گے۔
ول ینگ کی جگہ رہیز ماریو اسکواڈ میں شامل ہوں گے ۔
واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کا آغاز 29 مارچ سے ہوگا، سیریز کے دیگر میچز 2 اور 5 اپریل کو کھیلے جائیں گے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ون ڈے میچ نیپیئر میں کھیلا جائے گا۔
میزبان نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف 5 میچز پر مشتمل ٹی ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-4 سے اپنے نام کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ون ڈے سیریز نیوزی لینڈ
پڑھیں:
سول اسپتال حیدرآباد کی لفٹ میں لاش سمیت 5 افراد پھنس گئے
لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ اسلام ٹائمز۔ سول اسپتال حیدرآباد کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ خراب ہونے سے انتقال کر جانے والے مریض کی لاش اور 5 افراد لفٹ میں پھنس گئے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سول اسپتال کے سرجیکل آئی سی یو کی لفٹ میں پھنسے افراد کی جانب سے موبائل فون پر اطلاع دینے پر رشتے داروں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔ سول اسپتال کے سرجیکل وارڈ کی لفٹ کا دروازہ نہ کھلنے پر وہاں پھنسے افراد چیخ و پکار کرتے رہے اور لفٹ کے باہر کھڑے رشتے داروں کی جانب سے مسلسل چیخ و پکار کے باوجود اسپتال انتظامیہ کا کوئی شخص وہاں نہیں پہنچا۔ بعد ازاں لفٹ کے باہر جمع ہونے والے افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لفٹ کا دروازہ توڑ کر پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالا اور لاش منتقل کی۔ حیدرآباد کے شہری عطا محمد ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے تھے اور اسپتال میں دوران علاج ان کا انتقال ہوا، جس کے بعد لواحقین لاش لفٹ کے ذریعے نیچے لا رہے تھے اور اسی دوران لفٹ خراب ہوگئی۔