پنجاب یونیورسٹی کا نوجوانوں کے لیے فری لانسنگ کی تربیت کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
عمران یونس: پنجاب یونیورسٹی نے بے روزگاری کے خاتمے اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے ایک اہم قدم اُٹھایا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں صوبہ پنجاب کے نوجوانوں کو فری لانسنگ کی تربیت فراہم کی جائے گی جس میں مختلف سرٹیفائیڈ کورسز شامل ہوں گے۔
ان کورسز کا مقصد موجودہ مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے نوجوانوں کو نئی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔ اس تربیتی پروگرام میں ای کامرس، ویب ڈویلپمنٹ، کانٹینٹ رائٹنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائن، مشین لرننگ، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سرچ انجن آپٹیمائزیشن جیسے کورسز شامل ہیں۔
اہم ملک نے پاکستانی طلبہ کیلئے مفت تعلیم کےدروازے کھول دیے
کورسز کی مدت 3ماہ ہوگی اور داخلوں کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 7 اپریل ہے۔ کورس کی فیس 19,000 روپے ہوگی جبکہ داخلہ فیس 1,000 روپے مقرر کی گئی ہے۔ اس اقدام کے ذریعے نوجوان اپنے لیے پائیدار آمدنی کے ذرائع حاصل کر سکیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
واٹس ایپ گروپس میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
اسلام آباد:ملازمت کا جھانسہ، ہنی ٹریپ، جعلی فری لانسنگ اسکیموں اور ملازمت کی جھوٹی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کرکے انہیں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے اور جعلی اہلکار بن کر لوگوں کو لوٹنے والے گروہوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (سرٹ) نے اس حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے جس میں شہریوں کو خبردار کیا گیا کہ پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں واٹس ایپ اور دیگر میسجنگ پلیٹ فارمز پر ملازمت اور فری لانسنگ کے بہانے ہنی ٹریپ اسکیمز تیزی سے پھیل رہی ہیں خصوصاً نوجوان، طلبہ اور فری لانسرز نشانہ ہیں۔
نیشنل سرٹ کی جاری ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہنی ٹریپ اور جعلی فری لانسنگ اسکیموں میں متاثرہ افراد کو جعلی ملازمت کی پیشکش دے کر واٹس ایپ گروپس میں شامل کیا جاتا ہے جہاں انہیں فحش مواد دکھا کر بعد میں بلیک میل کیا جاتا ہے بلیک میلنگ کرنے والے عناصر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جعلی اہلکار بن کر متاثرین سے 10 سے 15 لاکھ روپے تک رقم طلب کرتے ہیں۔
نیشنل سرٹ کا کہنا ہے کہ ان وارداتوں میں ملوث عناصر جعلی ریکروٹرز اور گروپ ممبرز کے ذریعے فری لانسنگ مواقع کا جھانسہ دیتے ہیں اور سوشل میڈیا پروفائلز یا گروپ سرگرمیوں کی بنیاد پر شکار کا انتخاب کیا جاتا ہے، نیشنل سرٹ کی جانب سے شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ واٹس ایپ اور سوشل میڈیا پر اپنی پرائیویسی سیٹنگز کو محدود کریں، غیر مصدقہ ملازمت کی پیشکشوں سے ہوشیار رہیں صرف قابلِ اعتماد فری لانسنگ پلیٹ فارمز کا استعمال کریں، فحش مواد والے کسی بھی گروپ سے فوری طور پر نکل جائیں۔
ایڈوائزری کے مطابق عوام بلیک میلنگ یا مشتبہ سرگرمی کی صورت میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی ، پی ٹی اے یا نیشنل سرٹ کو فوری رپورٹ کریں۔