قرضوں سے قومیں ترقی نہیں کرتیں، دعا ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے، دعا ہے کہ یہ ہمارا آخری پروگرام ہو کیوں کہ قرضوں سے قومیں ترقی نہیں کرتیں۔
پرائم منسٹرڈیجیٹل یوتھ ہب کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہنر مند نوجوانوں کی بدولت ملک کا مستقبل شاندار بنائیں گے، اگر دیگر ممالک کے پاس تیل، گیس اور معدنیات کے وسائل ہیں تو ہمارے پاس کروڑوں نوجوان ہیں جو پاکستان کا سرمایہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ، 2 ارب ڈالر ملیں گے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ سرمایہ نچھاور کریں گے تو پاکستان دنیا کا سب سے ترقی یافتہ ملک بنے گا، ہمارے ٹریننگ سینٹرز میں بہترین ٹرینرز آنے چاہییں۔
انہوں نے کہاکہ آج کی دنیا جدید ٹیکنالوجی کی متقاضی ہے، نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی، اور ووکیشنل ٹریننگ دی جائے گی تو ملک ترقی کرےگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے قرضے 77 سالوں میں بڑھے ہیں، دعا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، آئی ایم ایف پروگراموں سے معیشت میں استحکام آتا ہے، اب ہم نے قرضے کی زندگی کو وقار کی زندگی میں بدلنا ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ میں آخری دم تک نوجوانوں کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا، کسان، صنعتکار اور نوجوان کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کے حصول کے قابل بنانا ہے، خادم بن کر پاکستان کی خدمت کرتا رہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان میں ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کو فعال کرنے کا منصوبہ کتنا مفید ثابت ہوگا؟
انہوں نے مزید کہاکہ اربوں کھربوں کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیرالتوا ہیں، حال ہی میں ایک فیصلے کے بعد 34 ارب روپے خزانے میں آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئی ایم ایف ٹیکس کیسز ڈیجیٹل ترقی شہباز شریف قرضے نوجوان وزیراعظم پاکستان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ٹیکس کیسز ڈیجیٹل ترقی شہباز شریف نوجوان وزیراعظم پاکستان وی نیوز ا ئی ایم ایف شہباز شریف انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔
یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت
رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔
ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔
عوام کے لیے انقلابی سہولتیں
پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔
سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی
پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
کارکردگی کا تسلسل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
عالمی سطح پر شناخت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز