لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مخصوص نشستوں کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست پر سماعت عدالت نے حکومت پنجاب کی استدعا پر ملتوی کردی۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق  ہائی کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروانے کی درخواست پر سماعت  ہوئی، جس میں پنجاب حکومت کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی ۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملتوی کردی۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سات آٹھ ماہ ہوچکے ہیں، ابھی تک عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کا حق ہے۔جسٹس خالد اسحاق نے ریمارکس دیئے  کہ اس کیس کو عید کے فوری بعد سماعت کیلئے مقرر کیاجائے۔

احتجاج اور دھرنے دینے والے بے گناہ مزدوروں کے قتل پر کیوں خاموش ہیں؟ سرفراز بگٹی

بعد ازاں عدالت نے سماعت 7 اپریل تک ملتوی کردی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں کے فیصلے پر

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ: ٹرائل کورٹس میں گواہوں کے بیانات اردو میں لکھنے کا حکم

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ آفیسر سے انگلش ٹائپنگ کی غلطی ہوئی جس سے بیان میں تضاد پیدا ہوا۔ فیصلے میں عدالت نے کہا کہ قانون کی منشا یہی ہے کہ ماتحت عدالتوں میں اردو زبان کا استعمال کیا جائے اور بیانات گواہوں کی مادری زبان میں درج کیے جائیں، تاکہ شفاف اور درست عدالتی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ایک اہم عدالتی فیصلے میں ٹرائل کورٹس کو ہدایت جاری کی ہے کہ گواہوں کے بیانات انگریزی کیساتھ ساتھ اردو میں بھی تحریر کیے جائیں، تاکہ انصاف کے تقاضے پوری طرح پورے کیے جا سکیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ ماتحت عدالتوں میں اردو زبان میں بیانات درج کرنے کا نوٹیفکیشن پہلے سے موجود ہے، مگر تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ عدالت نے یہ فیصلہ محمد عرفان کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کرنے سے متعلق کیس میں سنایا۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محمد عرفان پر شہری عبدالناصر کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا الزام ہے، تاہم مقدمے کے دوران اہم قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ گواہوں کے بیانات کا اردو ترجمہ عدالتی ریڈر نے ملزم کی عدم موجودگی میں کیا، جو قانونی خلاف ورزی ہے۔ مزید کہا گیا کہ پریزائیڈنگ آفیسر سے انگلش ٹائپنگ کی غلطی ہوئی جس سے بیان میں تضاد پیدا ہوا۔ فیصلے میں عدالت نے کہا کہ قانون کی منشا یہی ہے کہ ماتحت عدالتوں میں اردو زبان کا استعمال کیا جائے اور بیانات گواہوں کی مادری زبان میں درج کیے جائیں، تاکہ شفاف اور درست عدالتی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔ عدالت نے کیس میں موجود تضادات اور ترجمے کی خامیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے محمد عرفان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ ساتھ ہی رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو ہدایت کی گئی ہے کہ عدالتی فیصلے کی کاپی تمام ماتحت عدالتوں کے ججز کو فوری طور پر بھجوائی جائے تاکہ آئندہ ایسے نقائص سے بچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس جمال مندوخیل کی والدہ کا انتقال، مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت مؤخر
  • سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کی پیر کو ہونے والی سماعت ملتوی ہونے کا امکان
  • سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کی سماعت، وکیل سلمان اکرم راجا کے دلائل
  • لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ: ٹرائل کورٹس میں گواہوں کے بیانات اردو میں لکھنے کا حکم
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ،وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب
  • احتساب عدالت کی سزا کیخلاف اپیل، پی ٹی آئی بانی و اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی تاریخ مقرر
  • سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر کیخلاف درخواست مسترد کردی، تبادلہ آئینی قرار
  • مخصوص نشستیں کیس؛ سیاسی مسائل خود حل کریں، ججز نے اصلاحات نہیں کرنی، سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ: ’آپ دیر سے آئے اور درست نہیں آئے‘ جسٹس مندوخیل کا سلمان اکرم راجا سے مکالمہ
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب