کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے علاقے قائد آباد میں ایک انوکھی واردات ہوئی ہے جس میں مسلح افراد درزی کی دکان سے 80 سوٹ لے کر فرار ہو گئے۔ عید الفطر کی آمد سے چند روز قبل قائد آباد میں ہونے والی اس انوکھی واردات نے ایک ساتھ 80 افراد کی عید کی خوشیاں خراب کر دیں۔ یہ انوکھی واردات قائد آباد میں بہادر علی نامی درزی کی دکان پر ہوئی۔

بہادر علی نے بتایا کہ میں ایک درزی ہوں اور رمضان میں ہمارا کام دگنا ہو جاتا ہے اس لیے ہم تقریباً 24 گھنٹے کام کر رہے ہوتے ہیں۔ متاثرہ درزی نے بتایا کہ 19 مارچ کو صبح ساڑھے 4 بجے 2 نامعلوم مسلح افراد دکان پر آئے اور گن پوائنٹ پر سلے ہوئے 80 جوڑے لے کر فرار ہو گئے۔ بہادر علی نے بتایا کہ مسلح افراد پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت آئے تھے کیونکہ وہ ہم سے موبائل یا پیسے وغیرہ کچھ بھی نہیں لے کر گئے بلکہ صرف سلے ہوئے سوٹ لے کر گئے ہیں۔

متاثرہ درزی نے بتایا کہ میرے ساتھ ساتھ وہ لوگ جن کے سوٹ ڈکیت میری دکان سے لے کر گئے ان کی بھی عید خراب ہو گئی، وہ بھی میرے پاس آ رہے ہیں اور اتنے سارے لوگوں کو اپنی موجودہ صورتِ حال سمجھانا میرے لیے بہت مشکل ہو گیا ہے۔ بہادر علی نے بتایا کہ میں نے اس ڈکیتی سے متعلق شاہ لطیف تھانے میں درخواست جمع کروائی ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ متاثرہ درزی نے یہ بھی بتایا کہ میرا اس ڈکیتی میں تقریباََ 5 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے، میں اس وقت بہت پریشان ہوں۔

عید الفطر پر پنجاب میں قیدیوں کی 3 ماہ کی سزا معاف کرنے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نے بتایا کہ مسلح افراد بہادر علی

پڑھیں:

پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے

پاکستان میں جاری تباہ کن مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچا دی ہے جہاں 1000 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 25 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ جان سے جانے والوں میں بچوں کی تعداد ایک چوتھائی کے قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر کی مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے سیلاب متاثرین کی فوری مدد کی اپیل

اقوام متحدہ کے مطابق جون کے اواخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں نے ملک کے مختلف حصوں میں زمین کھسکنے، سیلاب اور گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے جیسے حالات پیدا کیے جن سے مجموعی طور پر 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

جنوبی پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان سب سے زیادہ متاثر

صوبہ پنجاب میں دریاؤں میں طغیانی کے باعث 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں خصوصاً راوی، ستلج اور چناب میں آنے والے پانی نے فصلیں، بستیاں اور بنیادی ڈھانچہ برباد کر دیا ہے۔ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث صورتحال مزید خراب ہوئی۔

ادھر خیبر پختونخوا میں 16 لاکھ افراد متاثر ہوئے جب کہ گلگت بلتستان میں گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے سے کئی وادیاں دیگر علاقوں سے مکمل طور پر کٹ چکی ہیں۔

سندھ میں بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

زرعی معیشت اور انفراسٹرکچر کو شدید نقصان

قدرتی آفات سے بچاؤ کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق اب تک 8،400 مکانات، 239 پل اور 700 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیے: امن بحالی کے اقدامات اور سیلاب متاثرین کی بھرپور مدد کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

22 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین زیر آب آ چکی ہے خاص طور پر پنجاب میں جہاں گندم سمیت اہم فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں آٹے کی قیمتوں میں 25 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا۔

انسانی بحران: خوراک، پانی، صحت کی شدید کمی

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی کی کوشش کر رہے ہیں۔ 50 لاکھ ڈالر ہنگامی فنڈ جاری کیے گئے ہیں اور مزید 15 لاکھ ڈالر مقامی تنظیموں کو دیے گئے ہیں۔

یونیسف، ورلڈ فوڈ پروگرام، اور دیگر ادارے پینے کے صاف پانی، غذائیت، صحت و صفائی اور بچوں کے لیے عارضی اسکول فراہم کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا

تاہم ٹوٹے ہوئے پل، زیرآب سڑکیں اور کٹے ہوئے علاقے امدادی کارروائیوں میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ کئی مقامات پر صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ہی رسائی ممکن ہے۔

ملیریا، ڈینگی، اور ہیضہ جیسے بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

یہ بحران پاکستان کا پیدا کردہ نہیں، اقوام متحدہ

پاکستان میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے نمائندے کارلوس گیہا کا کہنا ہے کہ یہ قدرتی آفات پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی کے ہاتھوں بڑھتی ہوئی قیمت کا حصہ ہیں جس کے پیدا کرنے میں پاکستان کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے گرانٹ کا اعلان

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صرف فوری امداد ہی نہیں بلکہ طویل المدتی بحالی، خوراک کی خود کفالت اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے بھی پاکستان کی حمایت کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ پاکستان سیلاب پاکستان سیلاب نقصانات

متعلقہ مضامین

  • کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
  • کندھ کوٹ: مسلح افراد نے دن دیہاڑے نوجوان کو قتل کردیا
  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • لیبیا کے ساحل پر کشتی میں خوفناک آگ، 50 سوڈانی پناہ گزین جاں بحق
  • راولپنڈی: چکوال روڈ پر ٹرالر دکان میں گھس گیا، ایک شخص جاں بحق، تین زخمی
  • فنگر پرنٹس کے مسئلے سے دوچار معمر افراد کیلئے فیس ریکگنیشن لارہے ہیں: ترجمان نادرا
  • کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
  • کراچی، صدر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ، دو افراد زخمی