وزیراعظم محمد شہبا زشریف  نے کہا ہے کہ نوجوان ہمارے لئے ایک چیلنج کے ساتھ ساتھ ایک عظیم موقع بھی ہیں،  نوجوانو ں کو آئی ٹی ، مصنوعی ذہانت  اور پیشہ وارانہ تربیت  دی جائے تو یہ ملک کا عظیم  سرمایہ بنیں گے،نوجوانوں  کو تربیت  اور جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی پرسرمایہ  کاری  کریں تو پاکستان   چند سالوں میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا،مقروض زندگی کو  وقار کی زندگی میں بدلنا ہے،۔ میری دعا ہے کہ  آئی ایم ایف کاموجود ہ پروگرام ملکی تاریخ کا آخری پروگرام ہو ۔ جمعرات کو ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے   پرائم منسٹرز ڈیجیٹل یوتھ ہَب  کے اجراء کی تقریب  سے خطاب کرتےہوئے کیا ۔اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ،  وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان  امیر مقام ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمی خواجی بھی  موجود تھیں۔وزیراعظم محمد شہبا زشریف نے کہا کہ آج کا دن ایک منفرد خوشی کادن ہے۔ جس زمانے میں مصنوعی ذہانت  کا کسی کو علم نہیں تھا  اس زمانے میں  بطور وزیر اعلیٰ پنجاب  تعلیم، صحت اور نوجوانوں کے لئے ترجیحی اقدامات کئے، پنجاب میں  2011 سے 2018 تک میرٹ کی بنیاد پر 4 لاکھ لیپ ٹاپ ہونہار طلبا و طالبات میں مفت تقسیم کئے گئے۔ نوجوانو ں کو آئی ٹی ، مصنوعی ذہانت  اور پیشہ وارانہ تربیت  دی جائے تو یہ ملک کا عظیم سرمایہ بنیں گے۔  آ ج کی دنیا جدید ترین  ٹیکنالوجی کے استعما ل کی متقاضی ہے۔ پاکستان کے نوجوان ہمارے لئے ایک چیلنج کے ساتھ ساتھ ایک عظیم موقع بھی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی نعمتوں سے مالامال کر رکھا ہے۔ اگر مختلف ممالک کو قدرتی وسائل  کی نعمت میسر ہے تو کروڑوں نوجوان پاکستان  کا سرمایہ ہیں۔ اگر آزاد کشمیر ،  گلگت بلتستان سمیت پورے ملک کے کروڑوں نوجوانوں  کو تربیت  اور جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی پرسرمایہ کاری کریں تو پاکستان   چند سالوں میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔ اس کے لئے ہمیں بہت محنت کرنا ہوگی۔ رانا مشہود احمدخان کو پروڈکٹو ایمپلائمنٹ کا ٹاسک دیاگیا  ہے تاکہ نوجوانوں کو زرعی اور صنعتی شعبوں  ،آئی ٹی ہائوسز ، یونیورسٹیوں  اور ٹیکنیکل سنٹرز میں بہترین تربیت دلانے کے بعد ملازمت دلوائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے اخراجات کم کردیں گے لیکن پاکستان کے نوجوانوں کو بہترین  تربیت کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ ہمارے ٹریننگ سنٹرز میں بہترین ٹرینر زآنے چاہئیں۔ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں ، انہیں بہترین ہنر سے بہرہ مند کریں گے۔ ہنر مند نوجوانوں کے ذریعے ملک کا مستقبل شاندار بنائیں گے۔  وزیراعظم نے کہاکہ اس پورٹل کے ذریعے صوبوں کے ساتھ مل کر وسائل کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ  77 سال میں ہمارے قرضے بہت بڑھ گئے ہیں۔ میری دعا ہے کہ  آئی ایم ایف کاموجود ہ پروگرام ملکی تاریخ کا آخری پروگرام ہو کیونکہ آئی ایم ایف کے پروگراموں سے قومیں ترقی نہیں کرتیں بلکہ معاشی اشاریوں  کو مستحکم کوکیا جا سکتا ہے اور یہ استحکام پاکستان میں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ ہو گیا ہے ۔ آئی ایم ایف کے  بورڈ آف گورنر  کے مئی میں ہونےوالے اجلاس میں  ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی منظوری  ہو جائے گی۔ نوجوانوں نے  اس قرضے کی زندگی کو  وقار کی زندگی میں بدلنا ہے۔  کسانوں ، صنعتکاروں اور نوجوانوں   کومعاشی طورپر مضبوط بنانا ہوگا۔ میں آخری دم تک آپ کے حقوق کی جنگ لڑتا رہوں گا اور آخری حد تک  قوم کو قرضوں سے نجات دلائوں گا۔ خادم بن کر پاکستان کی خدمت کرتارہوں گا۔ ہمیں  قرضوں سے نجات پانے کے لئے اپنی پیداوار اور برآمدات  میں اضافہ کرنا ہوگا۔ اربوں  کھربوں روپے کے مقدمات  عدالتوں اور ٹربیونلز میں زیر سماعت ہیں۔  صرف  سندھ ہائی کورٹ سے ایک حکم امتناعی خارج ہونے سے 23 ارب روپے قومی خزانے میں جمع ہوئے ، اسی طرح لاہور ہائی کورٹ نے بھی 11 ارب روپے کے کیس کا حکم امتناعی خارج کیا  ۔ انشااللہ دن رات محنت کر کے پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کریں گے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمدخان نے کہا کہ معاشرہ تب ہی آگے بڑھتا ہے جب میرٹ کو ترجیح دی جاتی ہے۔ پاکستان میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پورٹل ہو گا۔ وزیراعظم نے معیشت کو درست سمت میں ڈالا ۔ قوم کی تشکیل نو کا آغاز ہونے جا  رہا ہے۔ ڈیجیٹل ہب سے نوجوان سکالرشپ ، کھیل  ،آئی ٹی ، سیاحت  ، گرین اکانومی   سمیت دیگر شعبوں میں استفادہ کر سکیں گے۔ شہباز شریف  وہ لیڈر ہیں  جو نوجوانوں کو ہر میدان میں بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتےہوئے  یونیسیف  پاکستان کی آفیسر انچارج  شرمیلا رسول نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل ہب   مواقع سے بھرپور ہے۔ پاکستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں۔  پاکستان  ایک مضبو ط ملک بن کر ابھرے گا۔  نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے موثر اقدامات اور بنیادی اصلاحات ناگزیر ہیں۔تقریب سے خطاب کرتےہوئے  گلوبل  سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین  نوید شیروانی نے کہا کہ  دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور مصنوعی ذہانت  جدید ٹیکنالوجی کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ نوجوانوں کو سازگار ماحول  فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ہر شہری کے پاس  مساوی مواقع ہونے چاہئیں۔ اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحیٰ نے کہا کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب پلیٹ فارم کو نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔یوتھ ہب لیڈر شپ پروگرامز اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات سمیت  بے شمار مواقع کی فراہمی کا ذریعہ بنے گا۔ یہ پاکستان کی نئی نسل کے لئے  ایک لانچنگ پیڈ ہے۔ پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے 64 فیصد آبادی 30 سال سے کم افراد پر مشتمل ہے۔یہ نوجوان تبدیلی کی قوت او ر ترقی کا ذریعہ ہیں۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان کو خوشحال ، مضبوط اور پاکستان کو ترقی یافتہ بنانے کے سفر کا آغاز ہے۔یہ محض ایک ویب سائٹ یا ایپ نہیں بلکہ  ایک مکمل ایکو سسٹم ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کے نوجوان وزیراعظم نے کہا مصنوعی ذہانت نوجوانوں کو آئی ایم ایف پاکستان کو کی فراہمی نے کہا کہ کے ساتھ کے لئے آئی ٹی

پڑھیں:

پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین

اسلام آباد:

سینئر سیاستدان مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے جو جواب ہے میں اس سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، بڑا ٹھیک جواب ہے، بڑی دانش مندی کے ساتھ ، دلیری کے ساتھ، میچور رسپانس ہے اور بڑا سپیسیفک رسپانس ہے، اس میں کوئی جذباتیت نہیں ہے، اس میں جو دو تین عنصر لے آئے ہیں وہ بڑے اچھے ہیں۔

ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک تو یہ ہے کہ انھوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر آبی جارحیت ہوئی تو اس کا مطلب آل آؤٹ وار ہے، اگر وہ پانی روکتے ہیں وہ ایکٹ آف وار ہوگا، دوسرا انھوں نے کہاکہ اگر آپ نے کوئی ملٹری ایکشن کیا تو2019 کی یاد تازہ کر دیں گے ہم سخت جواب دیں گے۔ 

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو فضائی حدود بند کی ہے اس کا انڈیا کو بہت زیادہ نقصان ہے، ہمارے تو کوئی جہاز ہی نہیں جاتے اس طرف، انھوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ انڈیا پاکستان کا پانی بند کر سکتا، انڈین اسٹیٹمنٹ جو کل آیا تھا ان کی منسٹری آف فارن افیئرز کا اس میں انھوں نے سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کرنے کی بات نہیں کی۔

انھوں نے کہا کہ اسے معطل کیا جائے گا پاکستان کے رویہ تبدیل کرنے تک، شملہ معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ شملہ معاہدہ انڈیا نے تو ڈی فیکٹو منسوخ کر ہی دیا ہے جس دن انھوں نے اعلان کیا5اگست 2019کو، قبضہ کر لیا مقبوضہ کشمیر پر اس کا مطلب ہے کہ ان کی طرف سے کم سے کم، یک طرفہ طرف سے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہوئی اور شملہ معاہدہ ہو یا لاہور ڈیکلریشن ہو جب واجپائی آئے تھے نواز شریف کے دور میں کہ بائی لیٹرل ہوگا تو وہ ایک سائڈ پر ہوگیا تو اس سے فرق نہیں پڑتا۔

ہمارے کمٹمنٹ تو ہے یونائیٹڈ نیشنز ریزولوشنز کی، وہ قائم اور دائم ہیں، انھوں نے کہا کہ ہائی کمیشنوں سے عملہ کم کرنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آفیشل رابطے تو بہت کم رہ گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا یوم تاسیس؛ رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک
  • پاکستان کے جواب سے بہت زیادہ مطمئن ہوں، مشاہد حسین
  • افواج پاکستان کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کےلیے تیار ہیں، نائب وزیراعظم
  • پہلگام واقعہ: نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے: پیر پگارا
  • آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم اوپنر کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • کیا پاکستان میں یکم مئی عام تعطیل کا دن ہوگا؟
  • طعنہ نہ دیں، ہمارے ووٹوں سے صدر بنے ہیں، رانا ثناء کا بلاول کے بیان پر ردِ عمل
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
  • روانڈا کے وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات
  • مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے پرعزم ہیں: وزیراعظم