عمران خان سے ملاقات بھی اہم معاملہ ہے، مولا بخش چانڈیو
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما پیپلزپارٹی مولا بخش چانڈیوکا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ عمران خان صاحب سے ملاقات بھی اہم معاملہ ہے ، اگر اس ملاقات سے بھی ایک حصہ سیاستدانوں کا پرسکون رہ جائے تو کوئی بری بات نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لیکن بلوچستان کا معاملہ بڑا اہم معاملہ ہے، کئی سالوں سے بلوچستان کی صورت حال وقت بہ وقت خراب ہوجاتی ہے۔
رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ یہ تو کوئی سوال نہیں بنتا ہے کہ یہ اہم ہے یا وہ اہم ہے، عمران خان سے ملاقات ایک روٹین ہونی چاہیے جو مشاورت ہوتی ہے جو اس وقت ملک کے حالات ہیں ، وہ بہت بڑے لیڈر ہیں اور اپوزیشن میں ہیں تو ڈیفینیٹلی ان کو کوئی رول بنتا ہے تو ان سے مشاورت بھی بنتی ہے، اب دیکھیں حکومت کس کی ہے، پیپلزپارٹی کی گورنمنٹ ہے، بلوچستان کے اندر اور وفاق میں بھی وہ بیٹھی ہے تو یہ تو پیپلزپارٹی اور وفاقی حکومت کی نااہلی ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) ناصر بٹ نے کہا کہ میرے خیال سے سب سے اہم ایشو بلوچستان ہے، آج جو کچھ وہاں پر ہوا میں تو اس چیز پر حیران ہوں کہ ہمیں ہر چیز بھولنی چاہیے، ملاقاتیں یہ ہوتی رہتی ہیں، یہ سب کچھ ہے، بلوچستان کا مسئلہ بہت اہم ہے، خاص کر جو دہشت گردی ہے، خالی بلوچستان نہیں کے پی کے میں بھی ایسا ہے تو سب سے پہلے ہمیں توجہ اس پر دینی چاہیے ہماری سیاسی جماعتوں کو، میں کہتا ہوں حکومت پہلے بھی قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ بلائی تھی اب بلاول بھٹو صاحب نے کہا کہ ہم ایک اور کوشش کرتے ہیں، میں ان کے ساتھ ہوں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بلوچستان حکومت کی الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی درخواست
نجی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کیجانب سے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے۔ جس میں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے الیکشن کمیشن سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو روکنے کی درخواست کی ہے۔ نجی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔ جس میں بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کی ہے۔ مراسلے میں سرد موسم اور امن و امان کی خراب صورتحال کی بنا پر الیکشن ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ملنے والی درخواست کو الیکشن کمیشن ہیڈ آفس بجھوا کر قانونی رائے طلب کی جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات روکنے کی کوشش کر چکی ہے۔ تاہم اس بار بلوچستان ہائیکورٹ کے احکامات کی روشنی میں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔