ایران نے ٹرمپ کے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے حوالے سے خط کا جواب دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
TEHRAN:
ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے حوالے سے بھیجے گئے خط کا جواب دے دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بتایا کہ ایران کی جانب سے جواب میں موجودہ صورتحال اور ٹرمپ کے خط کے حوالے سے ایرانی موقف کو واضح کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ خط عمان کے ذریعے امریکہ تک پہنچایا گیا ہے، جو اس معاملے میں ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کا خط مذاکرات کی پیشکش نہیں بلکہ دھمکی ہے، ایران کا ردعمل
عراقچی نے مزید کہا کہ ایران ماضی کی طرح امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
امریکی صدر نے 12 مارچ کو ایران کو خط بھیجا تھا جس میں نئے جوہری معاہدے پر بات چیت کی درخواست کی گئی تھی، اور دو ماہ کی مہلت دی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔
اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔
چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔