بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
ایشیا کپ کے دوران ہاتھ نہ ملانے کے تنازع کے بعد معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے اور بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سوریہ کمار یادیو نے اے سی سی کو پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ جیتتا ہے تو وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔ یادیو کا کہنا ہے کہ ٹرافی پریزنٹیشن میں محسن نقوی کی موجودگی ناقابل قبول ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور آئی سی سی کے درمیان تنازع نے ایشیا کپ کو پہلے ہی شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ اتوار کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہاتھ نہ ملانے کے واقعے نے معاملہ مزید کشیدہ کر دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی بھی دی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں محسن نقوی نے کہا کہ آج کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ کی کمی دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی ہے۔ سیاست کو کھیل میں گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آنے والی فتوحات کا جشن تمام ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔ ایشیا کپ کے مستقبل کے حوالے سے معاملات تاحال غیر یقینی ہیں اور اس حوالے سے آئندہ چند روز انتہائی اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارتی کھلاڑیوں کو ہاتھ نہ ملانے کی ہدایت کس نے دی تھی؟ نام سامنے آگیا
ایشیا کپ 2025 میں دبئی اسٹیڈیم میں ہونے والا پاک بھارت مقابلہ کرکٹ کے لحاظ سے تو یکطرفہ رہا، مگر میچ کے بعد پیش آنے والے ایک واقعے نے کھیل کے آداب پر سوال کھڑے کر دیے۔ بھارتی ٹیم نے جیت کے بعد روایتی مصافحہ (Handshake) سے انکار کر دیا اور ڈریسنگ روم لوٹ گئی، جس پر شائقین کرکٹ اور ماہرین نے حیرت اور مایوسی کا اظہار کیا۔
چند روز قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کے دوران مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دباؤ کے تحت یادو نے پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے وقت پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
صورتحال اس وقت مزید ناخوشگوار ہوئی جب میچ کے بعد پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور کوچ مائیک ہیسن بھارتی ڈریسنگ روم تک گئے تو دروازے بند ملے اور کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا۔ پاکستان کے کھلاڑیوں اور انتظامیہ نے اس رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔ کوچ مائیک ہیسن نے کہا:
”ہم کھیل کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتے تھے اور ہاتھ ملانے کے لیے تیار تھے، لیکن افسوس کہ ہماری حریف ٹیم پہلے ہی ڈریسنگ روم جا چکی تھی۔ یہ کھیل ختم کرنے کا افسوسناک طریقہ تھا۔“
دوسری جانب بھارتی میڈیا اور این ڈی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق یہ سب پہلے سے طے شدہ حکمت عملی تھی۔ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں سے نہ تو ہاتھ ملائیں اور نہ ہی کوئی بات چیت کریں۔
محسن نقوی کا ردِ عمل
ایشیاء کپ 2025ء کے چھٹے میچ کے دوران بھارتی ٹیم کے نامناسب رویے پر ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔ ایک بیان میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔
تجزیہ کاروں کا بھی یہی کہنا ہے کہ بھارت کے اس رویے نے کھیل کے آداب اور اسپورٹس مین اسپرٹ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان نے ہر موقع پر کرکٹ کی مثبت روایات کو آگے بڑھانے کی کوشش کی اور کھیل کے ذریعے دوستانہ ماحول قائم رکھنے کا پیغام دیا۔
Post Views: 2