ٹرمپ کی ٹک ٹاک فروخت کرنے کی شرط، چین نے پیشکش مسترد کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2025ء)چینی کمپنی سے علیحدگی کے لیے قانون بنائے جانے کے دو ماہ سے زیادہ بعد امریکہ میں ٹِک ٹاک ایپلی کیشن کا معاملہ نئے سرے سے نمایاں ہوکر سامنے آیا ہے۔
(جاری ہے)
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں ٹِک ٹاک پلیٹ فارم کی سرگرمیوں کو فروخت کرنے کے معاہدے کے بدلے چین کے ساتھ کسٹم سمجھوتہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ تاہم چین نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکون نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک کے معاملے کے بارے میں چینی فریق نے بارہا اپنے موقف پر زور دیا ہے اور اضافی کسٹم ڈیوٹی کو مسترد کرنے کا چینی فریق کا موقف مستقل اور واضح ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-9
 کھپرو(نمائندہ جسارت) کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود شہریوں کی دوہائی ۔تفصیلات کے مطابق کھپرو میں چینی کے ریٹ میں کمی نہ ہو سکی کھپرو انتظامیہ دفاتر تک محدود ہے ہول سیل مارکیٹ میں چینی 190 روپے فی کلو جبکہ پرچون دوکاندار 200 سے 210 روپے فی کلو میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ چینی ہو سیل مارکیٹ میں 50 کلو کا بیگ 9300 روپے سے زائد میں فروخت کر رہے ہیں جسارت رپوٹر نے مارکیٹ کے تاجر سے بات کی تو انہوں بتایا چینی مارکیٹ میں بہت شارٹ ہے سانگھڑ شوگر ملز مال نہے دے رہی اسیطرح دیگر شوگر ملز مال نہیں فروخت کر رہی ہے جس کی وجہ چینی مہنگی ہے آئندہ ماہ چینی کے ریٹ میں کمی ہو سکتی ہے وہ بھی حکومت دیحاں دے گی تو ؟ دوسری جانب شہریوں سے بات کی انہوں نے میڈیا کو بتایا کھپرو کے تاجروں نے اپنے چینی کے گودام بھر رکھے ہوئے ہیں چینی جان بوجھ شارٹ کر رکھی ہے شارٹ کا بہانہ بنا کر اپنا مال مہنگا بیچ رہے ہیں جبکہ تاجروں نے سستے داموں خرید کر رکھی ہے کھپرو انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کرتیشہری مہنگی دامو لینے پر مجبور ہے اسسٹنٹ کمشنر کھپرو پرائز کنڑول کمیٹی فوڈ اتھارٹی مارکیٹ میں چیک این بیلنس رکھنے میں ناکام دیکھائی دیتی نظر آتی ہے شہریوں نے بالا حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے چینی کے ساتھ ساتھ دیگر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔