Daily Ausaf:
2025-09-17@21:46:39 GMT

جمعۃ الوداع ‘ اللہ کو راضی کریں

اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رمضان المبارک میں نفل کا ثواب دوسرے مہینوں کے فرائض کے برابر ہے اور اس ماہ مبارک کے ایک فرض کا ثواب دوسرے مہینوں کے ستّر فرائض کے برابر ہے ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص پوری زندگی نوافل پڑھتا رہے تو ایک فرض کے ثواب کا مقابلہ نہیں کر سکتا اور اللہ تعالی اس ماہ مبارک میں عبادات کا ماحول بنا دیتے ہیں اور سارے دنوں میں جمعہ کے دن کو بہت فضیلت حاصل ہے اس ماہ مبارک کے جمعہ کو بھی 70 گناہ فضیلت حاصل ہے اور رمضان المبارک کا آخری جمعہ جس کو جمعتہ الوداع کہا جاتا ہے …چونکہ انسان پورے مہینہ میں تراویح تلاوت قرآن روزہ اور دیگر عبادات میں منہمک رہتا ہے اور جمعہ کے دن قبولیت دعا کے بہترین لمحات ہوتے ہیں ہیں اس لئے اس ماہ مبارک کے جمعہ کو خاص طور پر اللہ تعالیٰ سے مانگنے کا ذریعہ بنانا چاہیے اور جمعتہ الوداع اس وجہ سے اس کو کہا جاتا ہے کہ یہ آخری جمعہ ہوتا ہے جس کے بعد رمضان المبارک ہم سے جدا ہو جاتا ہے جمعتہ الوداع میں انسان اللہ کی عبادت و ریاضت دعا استغفار کثرت سے کرے کیونکہ پورے مہینہ کے حق کو ہم ادا نہیں کر سکے اب اللہ جمعتہ الوداع میں ہمارے لیے مغفرت کا اعلان فرما دے ہمارے روزوں کوقبول فرمائے ہماری تراویح کو قبول فرمائے اور ہمیں اپنے محبوب لوگوں میں شامل کر لے اور پورا سال ہمیں اسی طرح عبادت کی توفیق عطا فرما دے علماء نے لکھا ہے جو انسان جمعتہ الوداع میں توبہ استغفار اور عاجزی میں مصروف رہے گا اللہ اس کے رمضان کی کمیوں کوتاہیوں سے درگزر فرمائیں گے اور اسے پورا سال اپنے محبوب بندوں میں شامل کرلیں گے جمعہ کے دن کی حدیث میں بہت فضیلت آئی ہے …ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے کہ اللہ تبارک و تعالی نے دنوں کو پیدا کرکے جمعہ کو ان میں سے چن لیا اور پسند فرمایا اور میری امت کو تمام امتوں پر فضیلت دی اور ان کے لیے جمعہ کو مقرر فرمایا جو نیک عمل انسان جمعہ کو کرتا ہے اس کے لیے باقی دنوں کی نسبت ستر گناہ ثواب بڑھا دیا جاتا ہے اور روایات میں آتا ہے جو شخص جمعہ کے دن یا شب جمعہ کو انتقال کرتا ہے… اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیتا ہے اور دنیا سے مغفور لوگوں کی طرح ہوجاتا ہے طبرانی کے اندر حدیث موجود ہے کہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ حضور علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں جو شخص جمعہ، شب جمعہ کو انتقال کرتا ہے قیامت میں عذاب خداوندی سے پناہ میں رہتا ہے اور اس پر شہیدوں کی مہر لگ جاتی ہے آپ اندازہ فرمائیں کہ جمعہ کے دن نیکی ستر گنا بڑھ جاتی ہے ہے اور عام دنوں میں دس گنا بڑھتی ہے اور رمضان میں نوافل فرائض کے برابر اجر لکھ دیئے جاتے ہیں۔ نزہ المجالس میں ایک روایت موجود ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا… اے عمرؓ نماز جمعہ اپنے اوپر لازم کرو خطاؤں سے ایسے صاف ہو جاؤ گے جیسے تم اپنے گھروں سے مٹی صاف کرتے ہو اور اے عمرؓ کوئی بندہ ایسا نہیں جو جمعہ کے روز نماز کے لئے غسل کرتا ہے اور پھر بھی گناہوں سے پاک ہو جائے اللہ اس کے سارے گناہ معاف کرتا ہے اور وہ ایسے ہوتا ہے جیسے ماں کے پیٹ سے آج ہی پیدا ہوا یعنی جمعہ کے دن استغفار اور دعا سے انسان کے گناہ سارے بخش دیئے جاتے ہیں-
حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا عمرؓ کوئی بندہ ایسا نہیں جو نماز جمعہ کے لیے اپنے گھر سے نکلے پھر بھی اس کے لئے تمام پتھر شہادت نہ دیں جن پتھروں اور مٹی کے ذرات سے اس نمازی کا گزر ہوتا ہے وہ سارے اس کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور جو شخص جمعہ کے لیے جاتے ہوئے صاف ستھرے کپڑے پہن کر مسجد کے لئے جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر رحمت کرتے ہیں اور اس کی حاجات کو پورا فرماتے ہیں اس کی پریشانیوں کو دور فرما تے ہیں نبی علیہ السلام نے فرمایا …عمر ؓبے شک اللہ جمعہ کے روز فرشتوں کو دنیا کی طرف نازل کرتا ہے پس وہ اس شہر میں اذان تک دوڑتے پھرتے ہیں اور جب موذن اذان کہتا ہے تو وہ مسجد کی طرف چلتے ہیں اور مسجد کے دروازے سے داخل ہونے لگتے ہیں اور دیکھتے ہیں اذان سے پہلے کون کون لوگ اندر آ گئے تھے پھر جب وہ لوگ سجدہ کرتے ہیں تو یہ فرشتے اعلان کرتے ہیں کہ اللہ نے تم سب کو معاف کر دیا اور بخش دیا اور مسجد کے دروازے پر یہ کھڑے ہوجاتے ہیں اور یہ انسانوں کو گنتے رہتے ہیں اور جو نماز پڑھنے آتے ہیں ہیں فرشتے ان سے مصافحہ کرتے ہیں اور ان کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور جب امام ممبر پر خطبہ کے لئے کھڑا ہو جاتا ہے تو وہ صفوں کے درمیان بیٹھ جاتے ہیں اور لوگوں کی طرف دیکھتے ہیں اور ان کے لئے استغفار کرتے ہیں۔اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں ان لوگوں کی نمازوں کو جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے نماز کے خزانے میں جمع کر لو اب قیامت تک وہ خزانہ میں محفوظ رہے گی نز ہ المجالس میں یہ حدیث موجود ہے‘ ایک حدیث میں آتا ہے جمعہ کے دن صبح کی نماز با جماعت پڑھنے سے افضل نمازوں میں کوئی نماز نہیں ہے… نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے جو شخص جمعہ کے دن سورہ کہف پڑھتا ہے تو جہاں وہ پڑھتا ہے وہاں سے لے کر مکہ تک خدا اس کو نور عنایت فرماتے ہیں اور دوسرے جمعہ تک اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اور اس کے لئے ستر ہزار فرشتے دعائے مغفرت کرتے ہیں اور اس انسان کو برص و جذام اور فتنہ دجال سے محفوظ کردیا جاتا ہے… حضور علیہ السلام نے فرمایا جمعہ سے افضل میری امت کی کوئی عید نہیں جمعہ کو سفید کپڑے پہننا افضل ہے حضور ﷺنے فرمایا تم سفید کپڑے پہنا کرو کیونکہ وہ نہایت پاکیزہ اور صاف ستھرا لباس ہے اور اس میں اپنے مردوں کو کفن دیا کرو ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اس ماہ مبارک کرتے ہیں اور علیہ السلام اللہ تعالی فرماتے ہیں جمعہ کے دن نے فرمایا ہے اور اس رضی اللہ جاتے ہیں جاتا ہے جمعہ کو کرتا ہے کے لئے کے لیے ہیں کہ کی طرف

پڑھیں:

کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ

آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
  • گلبرگ ٹائون :اساتذہ کی ٹریننگ اور طلبہ کیلیے پی بی ایل پروگرام کا آغاز
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی