چین برطانیہ کی جانب سے نام نہاد “ہانگ کانگ کے مسائل پر ششماہی رپورٹ” کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ نام نہاد”ہانگ کانگ کے مسائل کی ششماہی رپورٹ” کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو داغدار کرنے والی اس رپورٹ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ افراتفری سے ترتیب اور پھر ترتیب سے خوشحالی کی طرف بڑھ چکا ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں سلامتی، جمہوریت اور لوگوں کی آزادی اور حقوق کا زیادہ مؤثر طریقے سے تحفظ کیا گیا ہے، اور اس کی ترقی کے امکانات انتہائی روشن ہیں۔ اس نے دنیا کو ایک محفوظ، آزاد، زیادہ کھلا اور زیادہ متوقع کاروباری ماحول فراہم کیا ہے۔ ہانگ کانگ میں رجسٹرڈ غیر مقامی کمپنیوں کی کل تعداد ریکارڈتاریخی بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ کچھ لوگوں کو جلد از جلد نوآبادیاتی سوچ سے باہر نکلنا چاہیے، چین کی خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قانون کی حکمرانی کا احترام کرنا چاہیے، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں عدالتی مقدمات کی سماعت پر غیر ذمہ دارانہ ریمارکس دینا بند کرنا چاہیے، اور ہانگ کانگ میں خلل ڈالنے والوں کو پناہ دینا اور ان کی سپورٹ بند کرنی چاہیئے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں
پڑھیں:
کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
اسلام آباد:قومی اسٹیل پالیسی نہ ہونے سے صنعت غیر یقینی اور بے ضابطگیوں کا شکار ہے، جس کے باعث کمپیٹیشن کمیشن نے چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش کر دی۔
کمپیٹیشن کمیشن نے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں اسٹیل سیکٹر کو درپیش مسابقتی چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیل اسکریپ کی درآمد 2.7 ملین میٹرک ٹن جبکہ مقامی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی۔ پاکستان اسٹیل مل 2015 سے غیر فعال ہے اور اس پر 400 ارب روپے کے واجبات کا بوجھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر معیاری اسٹیل کی پیداوار 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے جس سے صارفین کے مفادات متاثر ہو رہے ہیں۔ سابق فاٹا اور پاٹا سے بغیر ٹیکس اسٹیل کی منتقلی سے قومی خزانے کو 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ میں ٹیکس اصلاحات، معیار کے نفاذ اور گرین ٹیکنالوجی اپنانے کی سفارش کرتے ہوئے اسٹیل سیکٹر میں شفاف اور پائیدار اصلاحات پر زور دیا ہے۔