ملک کی عزت اور وقار کو دائو پر لگایا جارہا ہے، آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
ملک کی عزت اور وقار کو دائو پر لگایا جارہا ہے، آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025  سب نیوز 
اسلام آباد (سب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی عزت اور وقار کو دائو پر لگایا جارہا ہے، آنے والی نسلیں معاف نہیں کریں گی، آج بھی موقع ہے کہ ہم فیصلہ کرلیں ملک کے مفاد کے لیے ذاتی خواہشات اور انا کو ختم کرنا ہوگا،پاکستان کے مسائل کو حل کرنے کی ذمے داری سب کی ہے، پوری قوم تقاضا کررہی ہے کہ ہم متحد ہوجائیں، پاکستان کے معاشی و معاشرتی اور دہشت گردی کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، دہشت گردی کے خلاف ہم سب کو متحد ہونا ہوگا، اتحاد و اتفاق سے ہی دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کریں گے، دہشتگردی کا ایک مقصد پاکستان کو ان وسائل سے استفادہ کرنے سے روکنا ہے، ایسے عناصر کو پاکستان کی ترقی و خوشحالی گوارا نہیں،بخوبی جانتے ہیں دہشتگردوں کو مالی معاونت کہاں سے مل رہی ہے، ہماری افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملکی تحفظ کیلئے بڑی قربانیاں دے رہے ہیں، ذاتی اختلاف بھلا کر قومی یکجہتی اور اتفاق ترقی کا واحد راستہ ہے۔
اسلام آباد میں رب ذوالجلال کا احسان پاکستان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کا فرض ہے کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کے معاشی، معاشرتی اور دہشت گردی کا مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ آج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک مرتبہ پھر افواج پاکستان قربانیاں دی رہی ہیں، اس کے باوجود ملک کے اندر تفریق ہے، مذہبی منافرت ہے، لسانیت کی بنیاد پر تفریق ہے، ذاتی خواہشات آگے لانے کے لیے قومی مفاد قربان کرنے کی جو سوچ ہے وہ بے وفائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عظیم ملک پاکستان کے لیے ہم نے قربانیاں دیں آج وہاں پر ترقی اور خوش حالی کے مناظر کے بجائے تفریق ہے اور اپنے اپنے خوابوں کی تعبیر کے لیے ملکی استحکام، عزت اور وقار کو دا وپر لگایا جارہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج بھی موقع ہے کہ فیصلہ کریں کہ پاکستان کے وسیع ترمفاد کی خاطر اپنی تمام ذاتی خواہشات اور عنا کو پاکستان کے تابع کریں، اس سے بڑی پاکستان کی خدمت نہیں ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مملکت خداد پاکستان کو اللہ نے جوہری قوت سے نوازا ہے، جوہری افزودگی کے خلاف تمام عالمی طاقتیں متحد ہیں اور کہیں پر مارنے کی کوشش کرے گا تو وہ اس کو سزا دینے کے لیے تیار ہیں لیکن خدائے بزرگ برتر کا جتنا شکر کرے کم ہے، جس کی کمال مہربانی سے پاکستان 1998 میں ایٹمی قوت بن گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی ازلی دشمن ہو یا کوئی قریبی دشمن ہو تو اللہ نے اس قوم کو بہادر فوج کے علاوہ جوہری طاقت عطا فرمائی ہے، دشمن اگر ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات کرے تو یہ قوم اس کو روند ڈالے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم قوم کی ترقی، یک جہتی اور اتفاق کے لیے اپنے ذاتی اختلافات دفن کریں، ذاتی خواہشات قربان کریں، یہی وہ واحد راستہ ہے، جس سے پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس لیے معرض وجود میں نہیں آیا تھا کہ ہم قرضے لیتے رہیں اور قرض کی زندگی بسر کریں، جب تک ہم پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط قلعہ نہیں بنالیں اس وقت تک ہمیں بھرپور خیال رکھنا ہوگا کہ معاشی آزادی کے حصول تک سیاسی آزادی خواب ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور میں کہا گیا ہے ریاست اپنے شہریوں کو اس قابل بنائے گی کہ وہ اپنی زندگیا اسلام کے مطابق گزار سکتیں، پاکستان میں کوئی قانون اور ضابطہ قرآن اور سنت کے خلاف نہیں بن سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اسی طرح واضح طور پر معلوم ہونا چاہیے اگر ہمیں اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہے اور پاکستان کو معاشی طاقت بنانا ہے تو اس دشوار گزار راستے سے گزرنا پڑے گا، جس سے تمام کامیاب ملک گزر چکے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہم مل کر آگے چلیں گے تو یہ ملک چند برسوں میں نہ صرف خطے کے اندر جو ہمارے ہمسایے ہیں ان کو پیچھے چھوڑے گا بلکہ ہم قائداعظم کے خواب کو ضرور شرمندہ تعبیر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے بھائیوں، بہنوں اور بچوں کیساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں جو قابض اور ظالم افواج کے ظلم و جبر کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پھر فلسطینیوں کی نسل کشی کا وحشیانہ سلسلہ شروع کردیا ہے، 50 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، یہ سراسر ظلم ہے جو انسانی کی برداشت سے باہر ہوچکا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کی آزادی تک ان کی بھر پور حمایت ہم سب پاکستان کے 24 کروڑ عوام کرتے رہیں گے، دعا ہے مقبوضہ خطوں کے مظلوم مسلمان بہنوں اور بھائیوں کو اللہ تعالی آزادی عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عزت اور وقار کو
پڑھیں:
وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
معروف کرکٹر عمر اکمل نے سابق کپتان اور ہیڈ کوچ وقار یونس پر اپنے کیریئر کو تباہ کرنے کا الزام عائد کردیا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’آپ کو شرم آنی چاہیے‘، بابر اعظم کے خلاف بات کرنے پر عمر اکمل ٹی وی شو میں لڑ پڑے
عمر اکمل کا کہنا تھا کہ اللہ نے جو دیا ہے، میں اپنے اور اپنے خاندان کی خواہشات پوری کر رہا ہوں، اس میں کیا برائی ہے؟ وہ اکیلے نہیں بلکہ ان کے ساتھ کھیلنے والے دیگر کرکٹرز، جن میں رانا نویدالحسن بھی شامل ہیں، اس بات کی گواہی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ نئی گاڑی خریدنے اور برانڈیڈ کپڑے پہننے کی وجہ سے ٹیم سے باہر کیا گیا۔ وقار کہتے تھے کہ تمہیں اتنے پیسے کیسے مل گئے؟
ان کا کہنا تھا کہ پہلے کھلاڑی ایسی چیزیں خریدنے کے قابل نہیں تھے، لیکن جب اللہ نے دیا ہے تو اپنے اوپر خرچ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
یہ بھی پڑھیے: باربی اکمل عمر اکمل کی منفرد لباس میں تصویر وائرل
عمر اکمل نے مزید کہا کہ وہ وقار یونس کا بطور سینیئر کھلاڑی احترام کرتے ہیں، مگر کوچ کے طور پر نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2016 میں ورلڈ کپ کے موقع پر انہوں نے پی سی بی کو خطوط اور فائلیں جمع کروائیں اور تجویز دی کہ اگر وقار یونس کو ہٹا دیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوگی۔
35 سالہ عمر اکمل نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے غیر ملکی لیگز کے کئی مواقع مسترد کیے تاکہ پاکستان کے لیے کھیل سکیں۔ میری پہلی ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
عمر اکمل کرکٹ وقار یونس