اسرائیل کے حامی صیہونی جرائم کا حساب دیں، ڈاکٹر مسعود پزشکیان
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
القدس ریلی کے دوران صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ میں عوام کے سیلاب میں ہوں اور نہیں معلوم یہ ہجوم کہاں تک ہے!۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے القدس ریلی میں شرکت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطین کے خلاف صیہونی جرائم پر انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سیاست دانوں کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مجرم صیہونی رژیم اور اس کی حمایت کرنے والوں کے طرز عمل کی نوعیتِ جرم و بربریت، انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں۔ دنیا کو چاہئے کہ وہ انسانی حقوق کا دفاع کرنے والے سیاست دانوں سے پوچھے کہ ان معصوم و نہتے خواتین اور بچوں نے کیا گناہ کیا جن پر صیہونی رژیم بم گراتی ہے۔ انہیں آسانی سے اور جدید دنیا کی سائنس و ٹیکنالوجی کے غیر اخلاقی استعمال سے جلا کر ملبے کے نیچے دفن کرتی ہے؟۔ صیہونیوں کا یہ کردار تصور و بیان سے بالاتر ہے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے القدس ریلی میں بھرپور عوامی شرکت کی جانب اشارہ کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ میں عوام کے سیلاب میں ہوں اور نہیں معلوم یہ ہجوم کہاں تک ہے!۔ دوسری جانب اسی قدس ریلی کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوم القدس، بانی انقلاب اسلامی "امام خمینی" رہ کی ایجاد و میراث ہے کہ جو 40 سے زائد سالوں سے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں منایا جاتا ہے۔ اس سال کا یوم القدس خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ علاوہ بر ایں کہ گزشتہ ایک سال کے دوران خطے میں رونماء ہونے والی تبدیلیاں انتہائی سنجیدہ اور اہمیت کی حامل ہیں جنہوں نے مزاحمت کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے دوران
پڑھیں:
حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔
آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔