پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس بحفاظت کوئٹہ پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز

کوئٹہ (سب نیوز)پشاور سے نکلنے والی جعفر ایکسپریس کوئٹہ پہنچ گئی، سخت سیکیورٹی انتظامات کے باعث 300 مسافر پشاور سے کوئٹہ پہنچے جبکہ ڈی ایس ریلوے اور دیگر حکام نے مسافروں کا استقبال کیا۔گزشتہ روز پشاور سے روانہ ہونے والی جعفر ایکسپریس بحفاظت کوئٹہ پہنچ گئی ہے، ٹرین کی بروقت آمد سے مسافروں نے اطمینان کا اظہار کیا۔
ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کا سفر معمول کے مطابق جاری رہا اور دوران سفر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی، مسافروں نے سہولیات پر ملا جلا ردعمل دیا، کچھ نے بہتر سفری انتظامات کو سراہا، جبکہ بعض نے صفائی اور دیگر سہولیات کی کمی کی شکایت کی۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ مسافروں کو بہتر سفری تجربہ فراہم کرنے کے لیے سہولیات میں مزید بہتری کے لیے کوشاں ہیں
قبل ازیں بلوچستان سے 17 روز سے معطل ٹرین کا رابطہ بالآخر بحال ہوگیا، جعفر ایکسپریس کی بحالی کے بعد پہلی ٹرین کوئٹہ سے پشاور کے لئے روانہ ہوگئی۔ رکن صوبائی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے ٹرین کو رخصت کیا۔کوئٹہ سے پشاور کینٹ کے لیے جعفر ایکسپریس 17 روز بعد روانہ کی گئی، 10 بوگیوں پر مشتمل ٹرین میں سوار 400 مسافر اپنی منزل کی جانب روانہ ہوئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: والی جعفر ایکسپریس کوئٹہ پہنچ گئی پشاور سے

پڑھیں:

پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی

آڈیٹر جنرل پاکستان نے سابقہ دور حکومت میں صوبائی محکموں میں اندرونی آڈٹ نہ ہونے کے باعث 39کروڑ 83 لاکھ سے زائد رقم وصول نہ ہونے کی نشان دہی کردی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی 2021-2020 کی آڈٹ رپورٹ میں حکومتی خزانے کو ہونے والے نقصان کی نشان دہی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس اور دیگر مد میں بڑے بقایا جات کی ریکوری نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومتی آمدن کا بھی درست طریقے سے تخمینہ نہیں لگایا جاسکا، محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹیوں کے اجلاس باقاعدگی سے نہ ہونے پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے فیصلوں کا نفاذ نہیں ہوسکا۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبے میں ریونیو اہداف بھی حاصل نہیں کیے جارہے ہیں، رپورٹ میں مختلف ٹیکسز واضح نہ ہونے کے باعث حکومت کو 32 کروڑ 44لاکھ 20 ہزار روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پراپرٹی ٹیکس، ہوٹل ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، موثر وہیکلز ٹیکس کے 9کیسز  کی مد میں نقصان ہوا، صرف ایک کیس ابیانے کی مد میں حکومتی خزانے کو 45لاکھ 80ہزار روپے کا نقصان ہوا۔

اسی طرح اسٹامپ ڈیوٹی اور پروفیشنل ٹیکس کی مد میں ایک کیس میں 15لاکھ روپے کے نقصان کی نشاندہی ہوئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم یا تخمینہ صحیح نہ لگانے سے انتقال فیس، اسٹمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس،کیپٹل ویلتھ ٹیکس، لینڈ ٹیکس، ایگریکلچر انکم ٹیکس اور لوکل ریٹ کے 5کیسوں میں 4کروڑ 40لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ایڈوانس ٹیکس کا تخمینہ نہ لگانے سے وفاقی حکومت کو دو کیسز میں ایک کروڑ 9لاکھ روپے کا نقصان ہوا جبکہ 69 لاکھ 50 ہزار روپے کی مشتبہ رقم جمع کرائی گئی۔

مزید بتایا گیا ہے کہ روٹ پرمٹ فیس اور تجدید لائنسس فیس کے 2کیسز میں حکومت کو 45لاکھ روپے کا نقصان اور 14لاکھ کی مشتبہ رقم بھی دوسرے کیس میں ڈپازٹ کرائی گئی۔

رپورٹ میں ریکوری کے لیے مؤثر طریقہ کار وضع کرنے اور کم لاگت ٹیکس وصول کرنے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریلوے ڈویژن پشاور کا تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن، اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی
  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • پاکستان ریلوے نے 3 ٹرینیں منسوخ کر دیں، مسافر پریشانی کا شکار
  • لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
  • پشاور، الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • پشاور: الخدمت کی جانب سے 8 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان پنجاب روانہ
  • پشاور، جعلی ویزے پر جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور: جعلی ویزے پر البانیہ جانے والے دو مسافر زیر حراست، نشاندہی پر تین ایجنٹس گرفتار
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ