ڈالر کے مقابل روپیہ بتدریج استحکام کی جانب گامزن
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
کراچی:
چین کو ایک ارب ڈالر مالیت کے تجارتی قرض واپس کرنے کے بعد ادائیگیوں کے بوجھ میں کمی اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے سے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بتدریج استحکام کی جانب گامزن ہوگیا۔
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعرات کو ڈالر کی بہ نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے نتیجے میں انفلوز کی امیدوں، رواں سال کے اختتام تک 300ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز متعارف کرائے جانے اور پانڈا بانڈز تجربہ کامیاب ہونے کی صورت میں مزید بانڈز متعارف کرانے کی حکمت عملی، رمضان المبارک اور عیدالفطر کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے کی سطح پر آگئی تھی تاہم وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 280روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09پیسے کی کمی سے 281روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسٹاف لیول معاہدے کے نتیجے میں آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط اور ایک ارب 30کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کے اجراء جیسے عوامل روپے کی قدر میں استحکام کا باعث بن گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا مالی نقصان اٹھانا پڑا، جب ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
یہ کمی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک عوامی تنازع کے بعد سامنے آئی، جس کے نتیجے میں ٹیسلا کے مارکیٹ ویلیو میں 150 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔
ٹرمپ نے مسک کی کمپنیوں کو دیے جانے والے سرکاری معاہدوں کو ختم کرنے کی دھمکی دی، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔ تاہم، ٹیسلا کے شیئرز میں معمولی بہتری دیکھی گئی اور بعد از وقت کاروبار میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔
فوربز کی "ریئل ٹائم بلینیئر لسٹ" کے مطابق، بھاری نقصان کے باوجود ایلون مسک اب بھی دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں، جن کی مجموعی دولت 388 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔ دوسرے نمبر پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ہیں، جن کی دولت 236 ارب ڈالر ہے۔
ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجموعی دولت کا تخمینہ 5.4 ارب ڈالر ہے، اور وہ فوربز کی فہرست میں 689ویں نمبر پر موجود ہیں۔