اسٹٰبلشمنٹ سے مذاکرات نہیں ہوئے بلکہ رابطے بحال ہوئے تھے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات نہیں ہوئے صرف رابطے بحال ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف میں فارورڈ بلاک بن رہا ہے یا نہیں؟ بیرسٹر گوہر نے بتا دیا
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ طلال چوہدری کا طالبان کی واپسی کا بیان حقائق کے برعکس ہے، پاکستان دہشتگردی کے نرغے میں ہے، یہ الزامات لگانے کا وقت نہیں، ایسے بیانات کے بجائے اپنی توجہ دہشتگردی روکنے پر مرکوز کریں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ریکارڈ میں ہے کہ طالبان کی آباد کاری کے فیصلے جولائی 2022 کے بعد ہوئے تھے، طلال چوہدری نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا کہ دہشتگردوں نے پی ٹی آئی کو نشانہ نہیں بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف بیرسٹر گوہر علی کی تقریریں کیوں سنتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے لیے بڑی خبر
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں دہشتگردی اور کسی بھی پاکستانی شہری کو نشانہ بنانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے حتمی مذاکرات شروع ہی نہیں ہوئے، ڈیل کے تاثر کی باتیں بے بنیاد ہیں جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، 24 نومبر سے قبل صرف رابطے کی بحالی ہوئی تھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر تحریک انصاف رابطے طالبان مذاکرات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر تحریک انصاف طالبان مذاکرات بیرسٹر گوہر نے تحریک انصاف نے کہا کہ
پڑھیں:
تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ایم پی اے اعجازشفیع کا کہنا ہے کہ کل ہائیکورٹ میں پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 چیلنج کررہےہیں، درخواست کے متن میں موقف اختیار کیا گیا کہ غیرجماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں،غیر جماعتی ماڈل سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور کرتا ہے۔
اُنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کا کنٹرول، اختیارات کو متاثر کرے گا، مالیاتی اختیارات مرکزیت کی طرف منتقل کرنا، بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرے گا۔رہنما تحریک انصاف کا متن میں کہنا تھا کہ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے،یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال ہونی چاہیے،ایکٹ کی متعدد شقیں آرٹیکلز17، 32 اور140 اے آئین پاکستان سے متصادم ہیں،بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور شیڈول لازم واضح کیا جائے۔
اعجاز شفیع نے درخواست مزید کہا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیارکردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں،ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندی کا مطالبہ کیا ہے، متنازع شقوں پر عمل درآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کا مطالبہ کریں گے۔